
حکومت کی عدم توجہی اور مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے کراچی گرین لائن منصوبہ خستہ حالی کا شکار ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 27 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ گرین لائن منصوبہ لاکھوں روپے ماہانہ وصول کرنے والی نجی سیکیورٹی ایجنسی کی عدم توجہی کے باعث خستہ حالی کا شکار ہوگیا ہے، 5 سال کی تاخیر کے باوجود اسٹیشنز اور ٹریک کی تعمیر مکمل نہیں ہو سکی جبکہ برقی زینوں کے اہم پرزے بھی چوری ہوگئےہیں۔
گرین لائن ٹریک، ٹریک تک جانے والے برقی زینے، سوئچ رومز اور لفٹ کے کیبنز مناسب دیکھ بھال اور حفاظت نہ ہونے کی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئے ہیں، مختلف مقامات پر ٹریک کی مرمت اور نکاسی آب سمیت الیکٹرک وائرنگ کے بنیادی کام اب بھی مکمل نہیں۔
جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں جبکہ اسٹیشنز نشے کے عادی افراد، بھکاریوں اور کچرا چننے والوں کے لئے سرائے بنے ہوئے ہیں۔
22 کلو میٹر طویل ٹریک کی حفاظت کے لیے 24 گھنٹے 84 گارڈز تعینات ہونے کے باوجود چور لٹیرے برقی زینوں کے اہم پرزے اور پلیٹں چوری کر رہے ہیں، تیار بس اسٹیشنز کا ڈھانچہ زنگ آلود ہوچکا ہے ۔
حال ہی میں وفاقی وزیر اسد عمر کی جانب سے آئندہ 2 ماہ میں گرین لائن ٹریک پر سروس کے آغاز کے اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد چند برقی زینوں کو چلنے کے قابل بنانے کے لئے مرمت کا کام جاری ہے، ٹریک پر لگے 70 برقی زینوں میں سے 25 زینے مرمت کے قابل ہیں جبکہ باقی زینوں کے پرزے غائب ہیں، بورڈ آفس سے حیدری کے درمیان تیار ٹریک کی کھدائی کرکے تاریں بچھانے کا کام کیا جارہا ہے تاکہ ٹریک پر بجلی اور انٹرنیٹ کی کیبلز بچھائی جاسکیں۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/HqwthCg/6.jpg