ضلع کرم میں بگن کے قریب ایف سی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے میں 6 ایف سی اہلکار شہید اور 7 زخمی ہو گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے علاقے لوئر کرم میں بگن کے قریب 156 ونگ ٹل اسکاؤٹس کی پوسٹ پر نامعلوم دہشت گردوں نے بھاری اور خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔
حملے کے نتیجے میں 6 ایف سی اہلکار شہید ہو گئے، جن میں نائب صوبیدار خالد بنگش، حوالدار جدید اورکزئی، لانس نائک ولایت حسین طوری، لانس نائک شہید الرحمٰن، سپاہی نظام الدین محسود اور سپاہی صفت اللہ آفریدی شامل ہیں۔
اس حملے میں 7 اہلکار زخمی بھی ہوئے، جن میں ثواب گل خٹک، نائک سعید خان خٹک، نائک عابد حسین خٹک، لانس نائک طاہر بنگش، سپاہی عامر سہیل آفریدی، سپاہی طیب الرحمٰن اور سپاہی توحید اللہ مروت شامل ہیں۔
شہید اور زخمی ہونے والے تمام اہلکاروں کو سی ایم ایچ ٹل منتقل کر دیا گیا ہے۔ سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے علاقے کو گھیر کر واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
یاد رہے کہ 21 نومبر کو بھی لوئر کرم کے علاقے میں پاراچنار جانے والی مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 8 خواتین اور 5 بچوں سمیت تقریباً 41 افراد شہید ہو گئے تھے۔
اس واقعے کے بعد دونوں فریقین کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا اور صوبائی دارالحکومت پشاور کو کرم ایجنسی سے ملانے والی ہائی وے کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔
بعد ازاں، 3 دسمبر کو ضلع کرم میں کئی دنوں تک جاری رہنے والے مسلح تصادم کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد سیاسی جرگے کی مداخلت سے علاقے میں جنگ بندی ہوئی، جس کے بعد معمولات زندگی دوبارہ بحال ہونے لگے تھے اور تعلیمی ادارے اور کاروبار دوبارہ کھلنے شروع ہو گئے تھے۔
کرپشن حرام خوری غداری نطفہ حرامی اور عیاشی تو جرنیل کرتے ہیں لیکن بے چارے جونئیرز شہادتیں ہی ہیں ان کئ قسمت میں ان کو جرنیلوں کی حرام کار ی کی سزا ملتی ہے اور جرنیل انکی شہادتوں پر عیاشی کرکے ڈالرز میں ارب پتئ بن کر ریٹائر ہوتے اور پاکستان سے باہر آکر جائدادیں خرید کر سیٹل ہوجاتے ہیں
جو فوجی جرنیل اپنی فوج اپنے جونئیرز کی حفاظت نہیں کرسکتے وہ ملک کی حفاظت خاک کریں گے شہید ہوتے ہیں بے چارے جونئیرز اور جوان اور عیاشی کرتے ہیں جرنیل اور بے چارے جونئیرز انکئ شہادت اور قربانی جرنیل کے کروڑوں ڈالرز میں مزید اضافہ کرتی ہے اور جرنیل ان شہادتوں کے نام پر عیاشی کرتے ہیں دولت بناتے ہیں اربوں ڈالرز میں ان کی شہادتیں کیش کراتے ہیں اور باہر جائدادیں خرید کر خود بھی اپنی اولاد کو بھی باہر سیٹل کرتے ہیں اور بے چارے شہیدوں کے بچے رل جاتے ہیں
ضلع کرم میں بگن کے قریب ایف سی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے میں 6 ایف سی اہلکار شہید اور 7 زخمی ہو گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے علاقے لوئر کرم میں بگن کے قریب 156 ونگ ٹل اسکاؤٹس کی پوسٹ پر نامعلوم دہشت گردوں نے بھاری اور خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔
حملے کے نتیجے میں 6 ایف سی اہلکار شہید ہو گئے، جن میں نائب صوبیدار خالد بنگش، حوالدار جدید اورکزئی، لانس نائک ولایت حسین طوری، لانس نائک شہید الرحمٰن، سپاہی نظام الدین محسود اور سپاہی صفت اللہ آفریدی شامل ہیں۔
اس حملے میں 7 اہلکار زخمی بھی ہوئے، جن میں ثواب گل خٹک، نائک سعید خان خٹک، نائک عابد حسین خٹک، لانس نائک طاہر بنگش، سپاہی عامر سہیل آفریدی، سپاہی طیب الرحمٰن اور سپاہی توحید اللہ مروت شامل ہیں۔
شہید اور زخمی ہونے والے تمام اہلکاروں کو سی ایم ایچ ٹل منتقل کر دیا گیا ہے۔ سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے علاقے کو گھیر کر واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
یاد رہے کہ 21 نومبر کو بھی لوئر کرم کے علاقے میں پاراچنار جانے والی مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 8 خواتین اور 5 بچوں سمیت تقریباً 41 افراد شہید ہو گئے تھے۔
اس واقعے کے بعد دونوں فریقین کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا اور صوبائی دارالحکومت پشاور کو کرم ایجنسی سے ملانے والی ہائی وے کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔
بعد ازاں، 3 دسمبر کو ضلع کرم میں کئی دنوں تک جاری رہنے والے مسلح تصادم کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد سیاسی جرگے کی مداخلت سے علاقے میں جنگ بندی ہوئی، جس کے بعد معمولات زندگی دوبارہ بحال ہونے لگے تھے اور تعلیمی ادارے اور کاروبار دوبارہ کھلنے شروع ہو گئے تھے۔
ذرا سوچیں کہ جس کمانڈر کےفوجی روزانہ مارے جا رہے ہوں اسکو تو نیند ہی نہیں آنی چاہئے اور اس کو روکنے کے لئے کوئی بہتر اقدامات کرنے چاہئیں لیکن اس کے برعکس ہمارے کرتا دھرتا سیاست کرنے ، حکومتیں پچھاڑنے اور نہتی عوام پر گولیاں برسانے میں مصروف العمل نظر آتے ہیں۔ انکو اپنی کانفرنسز میں ان فوجیوں کا لہو نظر نہیں اور نہ ہی اس پر کوئی لائحہ عمل تیار کرتے ہیں بلکہ ہر دفعہ سوشل میڈیا اور عوام پر چڑھائی کردیتے ہیں۔ جس کمانڈر کے فوجی اس طرح مررہے ہوں اس کو اپنی نااہلی کا اقرار کرتے ہوئے اور ذمہ ٹھیک طرح سے نہ ادا کرنے کی پاداش میں استعفیٰ دیکر گھر جانا چاہئے لیکن جناب عالی نے اسی کو کامیابی سمجھتے ہوئے توسیع لے لی۔
ضلع کرم میں بگن کے قریب ایف سی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے میں 6 ایف سی اہلکار شہید اور 7 زخمی ہو گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے علاقے لوئر کرم میں بگن کے قریب 156 ونگ ٹل اسکاؤٹس کی پوسٹ پر نامعلوم دہشت گردوں نے بھاری اور خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔
حملے کے نتیجے میں 6 ایف سی اہلکار شہید ہو گئے، جن میں نائب صوبیدار خالد بنگش، حوالدار جدید اورکزئی، لانس نائک ولایت حسین طوری، لانس نائک شہید الرحمٰن، سپاہی نظام الدین محسود اور سپاہی صفت اللہ آفریدی شامل ہیں۔
اس حملے میں 7 اہلکار زخمی بھی ہوئے، جن میں ثواب گل خٹک، نائک سعید خان خٹک، نائک عابد حسین خٹک، لانس نائک طاہر بنگش، سپاہی عامر سہیل آفریدی، سپاہی طیب الرحمٰن اور سپاہی توحید اللہ مروت شامل ہیں۔
شہید اور زخمی ہونے والے تمام اہلکاروں کو سی ایم ایچ ٹل منتقل کر دیا گیا ہے۔ سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے علاقے کو گھیر کر واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
یاد رہے کہ 21 نومبر کو بھی لوئر کرم کے علاقے میں پاراچنار جانے والی مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 8 خواتین اور 5 بچوں سمیت تقریباً 41 افراد شہید ہو گئے تھے۔
اس واقعے کے بعد دونوں فریقین کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا اور صوبائی دارالحکومت پشاور کو کرم ایجنسی سے ملانے والی ہائی وے کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔
بعد ازاں، 3 دسمبر کو ضلع کرم میں کئی دنوں تک جاری رہنے والے مسلح تصادم کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد سیاسی جرگے کی مداخلت سے علاقے میں جنگ بندی ہوئی، جس کے بعد معمولات زندگی دوبارہ بحال ہونے لگے تھے اور تعلیمی ادارے اور کاروبار دوبارہ کھلنے شروع ہو گئے تھے۔