کرم تنازع،ایپکس کمیٹی کا دونوں فریقین سے اسلحہ جمع ،بنکرز ختم کرنے کا فیصلہ

3sffffffffffffffdgff.png


پشاور میں خیبرپختونخوا کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کُرم کے علاقے میں قیام امن کے لیے تمام بنکرز ختم کیے جائیں گے اور اسلحے کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں گے۔ اجلاس کی مشترکہ صدارت وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کی، جس میں کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل عمر بخاری اور آئی جی خیبرپختونخوا اختر حیات گنڈاپور سمیت اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ کُرم میں پائیدار امن کے قیام کے لیے بنکرز کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ کمیٹی نے قرار دیا کہ اسلحے کی موجودگی اور بنکرز کی تعمیر مقامی امن کے لیے شدید خطرہ ہیں، جنہیں فوری طور پر ختم کرنا ضروری ہے۔ اس سلسلے میں امن کمیٹیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ جلد از جلد یہ عمل مکمل کریں۔

https://twitter.com/x/status/1870102569306968380
اپیکس کمیٹی نے کُرم کے قبائلی علاقوں میں امن و امان کے قیام کے لیے تمام فریقین سے اسلحہ جمع کرنے کا متفقہ فیصلہ کر لیا ہے۔ کمیٹی کے اجلاس میں یہ طے پایا کہ دونوں فریق حکومت کی ثالثی میں معاہدے پر دستخط کریں گے اور یکم فروری تک تمام اسلحہ انتظامیہ کے پاس جمع کرا دیا جائے گا۔

اجلاس کے فیصلے کے مطابق، دونوں فریقین رضاکارانہ طور پر اسلحہ جمع کرنے کے لیے 15 دنوں میں اپنا لائحہ عمل پیش کریں گے۔ اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ یکم فروری تک علاقے میں قائم تمام بنکرز مسمار کیے جائیں گے تاکہ خطے میں مستقل امن قائم کیا جا سکے۔۔


اجلاس میں کُرم کے عوام کو فوری طور پر ادویات اور دیگر ضروری اشیا کی بروقت فراہمی یقینی بنانے کا بھی اعلان کیا گیا۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے یقین دہانی کرائی کہ علاقے میں کسی قسم کی قلت یا انسانی بحران پیدا نہیں ہونے دیا جائے گا۔

امن و امان کے قیام کے لیے قائم گرینڈ جرگہ کے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور کمیٹی کو صلح کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت دی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ جرگہ سے مسلسل رابطے میں رہا جائے گا تاکہ امن کے قیام کو پائیدار اور مضبوط بنایا جا سکے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے وفاقی حکومت سے اپیل کی کہ صوبے میں امن و امان کے قیام کے لیے مزید مؤثر اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن و امان کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اجلاس کے دوران یقین دہانی کرائی کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت کو بڑھانے میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں امن و امان کی بحالی کے لیے پرعزم ہیں اور تمام سطحوں پر اقدامات جاری رہیں گے۔

اجلاس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ایوان وزیر اعلیٰ میں ملاقات بھی ہوئی، جہاں صوبے کی امن و امان کی صورتحال اور کُرم میں قیام امن کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے وزیر داخلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان کی بھرپور حمایت پر شکریہ ادا کیا۔

محسن نقوی نے کہا کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا میں امن کے قیام کے لیے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرے گی اور کسی بھی صورت میں امن عامہ کو خراب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ اجلاس کے اختتام پر تمام شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کُرم میں پائیدار امن کے قیام کے لیے مشترکہ اقدامات کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔
 

Back
Top