
پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور زخمی ملازمین کو قریبی ہسپتال میں منتقل کیا: ذرائع
حکومت اور انتظامیہ اب تک کندھ کوٹ کچے کے ڈاکوئوں پر قابو پانے میں ناکام ہے جس کی وجہ سے ڈاکو بے قابو ہوتے جا رہے ہیں اور دن دیہاڑے اغواء برائے تاوان کے ساتھ ساتھ لوٹ مار کی وارداتیں بھی کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کندھ کوٹ میں انڈس ہائی وے وڑی کے مقام پر کچے کے ڈاکوئوں کی طرف سے پاک عرب ریفائنری کمپنی (پارکو) کی گاڑی پر فائرنگ کرنے کا واقعہ پیش آیا ہے جس سے گاڑی میں بیٹھے 2 ملازمین زخمی ہو گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکوئوں نے پارکو کمپنی کی گاڑی پر فائرنگ کرنے کے بعد سکیورٹی ملازمین سے لوٹ مار شروع کر دی، ڈاکوئوں کے گاڑی پر فائرنگ سے زخمی ہونے والے ملازمین کے نام غفار علی اور اعجاز احمد بتائے گئے ہیں۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی اور زخمی ملازمین کو قریبی ہسپتال میں منتقل کیا۔
دوسری طرف کندھ کوٹ سے ڈاکوئوں کی طرف سے اغوا کیے گئے شمن سھریانی ، ذیشان سھریانی اور علی بہار سھریانی کو پولیس اب تک بازیاب کروانے میں ناکام ہے۔ سھریانی برادری کی طرف سے سیاسی وسماجی تنظیموں کیساتھ اندس ہائی وے کوہ نور فلور مل کے مقام پر دھرنا دیا گیا ، مظاہرین نے ٹائر نذرآتش کیے جس سے سندھ ودیگر صوبوں کی طرف آنے جانے والی ٹریفک بلاک ہو گئی۔
مظاہرین نے پولیس انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ 1 مہینہ گزر چکا ہے تاحال پولیس نے مغویوں کو بازیاب کروانے کیلئے کوئی کارروائی تک نہیں کی۔ رینجرز اور پولیس حکام دھرنے کے مقام پہنچ کر مظاہرین کو یقین دہانی کروائی کہ باپ بیٹے سمیت تینوں مغویوں کو 4 دنوں میں بازیاب کروا لیں گے۔ مذاکرات کی کامیابی کے بعد سھریانی برادری کی طرف سے دھرنا ختم کر دیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ مغوی بازیاب نہ ہوئے تو دوبارہ سے دھرنا دیں گے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/7kandhkotparkkdakuueu.png