
کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں آج تین زوردار دھماکے رونما ہوئے، جن میں ایک دھماکا شالکوٹ تھانے کے علاقے کرانی روڈ پر اے ٹی ایف کی گاڑی کے قریب ہوا۔ اس دھماکے کے نتیجے میں سات اہلکار زخمی ہوئے، جن میں سے ایک اہلکار دلبر خان موقع پر ہی شہید ہو گیا۔ زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے بی ایم سی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس کے مطابق، دھماکا خیز مواد سڑک کنارے نصب کیا گیا تھا، جس کے بعد سے علاقے میں سکیورٹی کے اقدامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔
دوسرا واقعہ قمبرانی روڈ پر پیش آیا، جہاں نامعلوم افراد نے ایک موبائل فون کی دکان پر دستی بم سے حملہ کیا۔ خوش قسمتی سے اس حملے میں کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ تاہم، پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
تیسرا دھماکا ایئرپورٹ روڈ کے قریب کلی شابو کے علاقے میں سنا گیا۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ابھی تک اس دھماکے کی نوعیت اور ممکنہ نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق، دھماکے کی شدت کم تھی، لیکن اس کے باوجود پولیس اور امدادی ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں۔
ان واقعات کے بعد شہر میں سکیورٹی کے اقدامات کو مزید بڑھا دیا گیا ہے۔ پولیس کے ترجمان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی مشتبہ حرکت یا اشیاء کی فوری اطلاع دیں تاکہ ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
شہید اہلکار دلبر خان کی شہادت پر پولیس اور مقامی عوام نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ان کی شہادت نے ایک بار پھر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہلکاروں کی قربانیوں کو اجاگر کر دیا ہے۔