کورونا کی نئی قسم " اومی کرون" نے برطانیہ میں پنجے گاڑلئے

omicron1112.jpg


کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون برطانیہ میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کورونا کی سب سے خطرناک قسم نے اپنے پنجے گاڑنے شروع کردیئے ہیں، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران برطانیہ میں 633 افراد میں ’اومی کرون‘ کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعدکورونا کی نئی قسم سے متاثر ہونے والے مریضوں کی تعداد 3137ہو گئی ہے۔

برطانیہ میں اومی کرون کے 55 فیصد کیسز کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والوں میں سامنے آئےہیں۔

اس تشویشناک صورتحال کے پیش نظر برطانوں محکمہ صحت کی جانب سے شہریوں کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔


جاری شدہ پیغام میں محکمہ صحت نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ماسک کا استعمال لازمی کریں، کورونا کی بوسٹر ڈوز لگوائیں اور سماجی فاصلے پر عمل کریں۔

دوسری جانب عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کی جانب سے اومی کرون کے حوالے سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اومی کرون سے اب تک کسی بھی مریض کی موت واقع نہیں ہوئی البتہ یہ وائرس ماضی کے مقابلے میں بہت تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ جغرافیائی طور پر اومی کرون کا پھیلاؤ اتنا وسیع ہے جتنا موجودہ صورتحال میں رپورٹ نہیں کیا جا رہا۔


ان کا کہنا تھا کہ ہم کورونا کے پہلے ڈیلٹا ویرینٹ سے بھی سبق سیکھ چکے ہیں لہٰذا تمام ممالک کو نئے ویرینٹ اومی کورونا کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

واضح رہے کہ وائرس کی اس نئی قسم کے متعلق سب سے پہلے ستمبر میں پتہ چلا تھا۔ نومبر کے مہینے میں لندن میں سامنے آنے والے متاثرین کی تعداد کا تقریباً ایک چوتھائی ایسے مریض تھے جو وائرس کی نئی قسم سے متاثر ہوئے تھے۔ دسمبر کے وسط میں یہ تعداد تقریباً دوتہائی متاثرین تک جا پہنچی۔