کون زیادہ کرپٹ، عمران حکومت یا شہباز کی زیر قیادت پی ڈی ایم حکومت؟

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
CPI2023_Global_Meta_Hero-image.jpg



ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل آج کرپشن سے متعلق اپنی سالانہ عالمی رپورٹ جاری کرے گی جس سے یہ پتہ چلے گا کہ عمران خان کی حکومت کے خاتمے اور شہباز شریف کی قیادت میں بننے والی پی ڈی ایم حکومت کے دوران کرپشن کی لعنت میں اضافہ ہوا یا اس میں کمی آئی۔

انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا صدر دفتر برلن میں ہے اور یہ عالمی ادارہ منگل کی صبح 11؍ بجے کرپشن پرسیپشن انڈیکس 2023ء رپورٹ جاری کرے گا۔ یہ رپورٹ مختلف عالمی اداروں مثلاً ورلڈ اکنامک فورم، ورلڈ بینک، ورلڈ جسٹس پروجیکٹ، اکنامک انٹیلی جنس یونٹ وغیرہ کی سروے رپورٹس پر مبنی ہوتی ہے۔

توقع ہے کہ اس رپورٹ میں اُن سرویز اور رپورٹس کے نتائج شامل ہوں گے جو شہباز شریف کی زیر قیادت پی ڈی ایم حکومت کے دور میں جمع کیے گئے تھے۔ جہاں تک ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی سابقہ رپورٹس کا تعلق ہے تو اُن کے تجزیے سے معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان میں 2018ء کے بعد اور عمران خان کی حکومت کے دوران کرپشن بڑھتی رہی۔

سی پی آئی 2022ء کی رپورٹ میں بھی شہباز عمران کے مشترکہ دور میں پاکستان کو پہلے سے زیادہ کرپٹ قرار دیا گیا تھا۔ 2022ء کی ٹرانسپیرنسی کی رپورٹ میں پاکستان کو ان 10 ممالک میں شامل کیا گیا جن کا سی پی آئی اسکور نمایاں حد تک کم تھا۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم دونوں حکومتوں کیخلاف چارج شیٹ تھی کیونکہ پاکستان کا سی پی آئی اسکور 2012ء کے بعد سب سے کم تھا۔ مختلف بین الاقوامی اداروں کے سروے (جن کی رپورٹس کو دیکھتے ہوئے ٹرانسپیرنسی نے 2022ء کی رپورٹ تیار کی تھی) سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ اعداد و شمار کے لحاظ سے پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی دونوں حکومتوں کا جائزہ لیا گیا تھا۔

تاہم، ایشیاء پیسیفک رپورٹ (جو سی پی آئی 2022 کا حصہ تھی) میں عمران حکومت کے بارے میں بات کی گئی تھی۔ اس میں کہا گیا تھا کہ ’’پاکستان نے بھی اپنے اعدادوشمار کے لحاظ سے زوال کا رجحان برقرار رکھا ہے، سیاسی بحران کو دیکھتے ہوئے رواں سال کا اسکور 2012ء کے مقابلے میں کم ترین سطح یعنی 27؍ پوائنٹس پر ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کرپشن سے نمٹنے اور سماجی اور معاشی اصلاحات کو فروغ دینے کا وعدہ کرتے ہوئے اقتدار میں آئے لیکن اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ان میں سے کسی بھی محاذ پر بہت کم کام ہوا۔‘‘ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی سی پی آئی رپورٹ میں پاکستان کی کارکردگی 2018ء میں بہترین رہی جب فہرست میں نیچے سے پاکستان 64 ویں جبکہ مجموعی 180 ممالک میں سے 117 ویں نمبر پر تھا۔

اُس وقت پاکستان کا سی پی آئی اسکور 33؍ تھا۔ 2019ء میں پاکستان میں کرپشن میں اضافہ ہوا اور اس کا سی پی آئی اسکور 33 سے کم ہو کر 32 ہو گیا جبکہ فہرست میں پاکستان نیچے سے 61 ویں جبکہ مجموعی لحاظ سے 180 ممالک میں سے 120 ویں نمبر پر رہا۔

2020 میں پاکستان میں کرپشن میں مزید اضافہ ہوا اور اس سی پی آئی اسکور مزید کم ہوگیا، ملک فہرست میں نیچے سے 57 ویں جبکہ مجموعی لحاظ سے 180 ممالک میں سے 124 ویں نمبر پر رہا۔ 2021 میں پاکستان میں کرپشن میں مزید اضافہ ہوا اور اس کا سی پی آئی اسکور مزید کم ہو کر 28 رہ گیا اور فہرست میں نیچے سے پاکستان 41 ویں جبکہ 180 ممالک میں سے 140 ویں نمبر پر رہا۔

2022 میں، پاکستان میں کرپشن مزید بڑھ گئی اور اس کا سی پی آئی اسکور 28 سے کم ہو کر 27 رہ گیا، فہرست میں نیچے سے پاکستان 27 ویں جبکہ 180 ممالک میں سے 140 ویں نمبر پر آگیا۔

PAKISTAN​

Score: 29/100

Rank: 133/180Score change

+2 since 2022
ہماری ریاست مدینہ میں ہم کرپشن میں چوبیس درجے نیچے چلے گے تھے
pakistan-corruption-rank.png

 
Last edited by a moderator:

Pakcola

Senator (1k+ posts)

PAKISTAN​

Score: 29/100

Rank: 133/180Score change

+2 since 2022
ہماری ریاست مدینہ میں ہم کرپشن میں چوبیس درجے نیچے چلے گے تھے
pakistan-corruption-rank.png

گے راج پر جانے کی کوئی رشوت نہیں تھی پی دی ایم کے دور میں
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)

PAKISTAN​

Score: 29/100

Rank: 133/180Score change

+2 since 2022
ہماری ریاست مدینہ میں ہم کرپشن میں چوبیس درجے نیچے چلے گے تھے
pakistan-corruption-rank.png


Jhootay. Let me fix this chart for you.

You are regularly touching 140 mark during PDM's tenure. Btw, who is responsible for that red box? I think Shaukat Aziz (Musharraf), Gilani and Raja Rental (PPP). Your forefathers in GHQ are responsible for this and Nawaz Sharif is their by-product oozed out from Zia's butt.



screenshot-tradingeconomics-com-2024-01-30-03-23-29.png
 
Last edited:

scolfeild

Minister (2k+ posts)

PAKISTAN​

Score: 29/100

Rank: 133/180Score change

+2 since 2022
ہماری ریاست مدینہ میں ہم کرپشن میں چوبیس درجے نیچے چلے گے تھے
pakistan-corruption-rank.png

Daffa hoe … hehe 😛
Now read it again
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
Jhootay. Let me fix this chart for you.

You are regularly touching 140 mark during PDM's tenure. Btw, who is responsible for that red box? I think Shaukat Aziz (Musharraf), Gilani and Raja Rental (PPP). Your forefathers in GHQ are responsible for this and Nawaz Sharif is their by-product oozed out from Zia's butt.



screenshot-tradingeconomics-com-2024-01-30-03-23-29.png

Munafiq do you have courage to proceed ahead and look at 2016.
 

Munawarkhan

Chief Minister (5k+ posts)
There is no corruption in Pakistan.

Aajtak koi pakra gaya?
transparency ko kaisay pata corruption hui?



CPI2023_Global_Meta_Hero-image.jpg



ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل آج کرپشن سے متعلق اپنی سالانہ عالمی رپورٹ جاری کرے گی جس سے یہ پتہ چلے گا کہ عمران خان کی حکومت کے خاتمے اور شہباز شریف کی قیادت میں بننے والی پی ڈی ایم حکومت کے دوران کرپشن کی لعنت میں اضافہ ہوا یا اس میں کمی آئی۔

انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا صدر دفتر برلن میں ہے اور یہ عالمی ادارہ منگل کی صبح 11؍ بجے کرپشن پرسیپشن انڈیکس 2023ء رپورٹ جاری کرے گا۔ یہ رپورٹ مختلف عالمی اداروں مثلاً ورلڈ اکنامک فورم، ورلڈ بینک، ورلڈ جسٹس پروجیکٹ، اکنامک انٹیلی جنس یونٹ وغیرہ کی سروے رپورٹس پر مبنی ہوتی ہے۔

توقع ہے کہ اس رپورٹ میں اُن سرویز اور رپورٹس کے نتائج شامل ہوں گے جو شہباز شریف کی زیر قیادت پی ڈی ایم حکومت کے دور میں جمع کیے گئے تھے۔ جہاں تک ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی سابقہ رپورٹس کا تعلق ہے تو اُن کے تجزیے سے معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان میں 2018ء کے بعد اور عمران خان کی حکومت کے دوران کرپشن بڑھتی رہی۔

سی پی آئی 2022ء کی رپورٹ میں بھی شہباز عمران کے مشترکہ دور میں پاکستان کو پہلے سے زیادہ کرپٹ قرار دیا گیا تھا۔ 2022ء کی ٹرانسپیرنسی کی رپورٹ میں پاکستان کو ان 10 ممالک میں شامل کیا گیا جن کا سی پی آئی اسکور نمایاں حد تک کم تھا۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم دونوں حکومتوں کیخلاف چارج شیٹ تھی کیونکہ پاکستان کا سی پی آئی اسکور 2012ء کے بعد سب سے کم تھا۔ مختلف بین الاقوامی اداروں کے سروے (جن کی رپورٹس کو دیکھتے ہوئے ٹرانسپیرنسی نے 2022ء کی رپورٹ تیار کی تھی) سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ اعداد و شمار کے لحاظ سے پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی دونوں حکومتوں کا جائزہ لیا گیا تھا۔

تاہم، ایشیاء پیسیفک رپورٹ (جو سی پی آئی 2022 کا حصہ تھی) میں عمران حکومت کے بارے میں بات کی گئی تھی۔ اس میں کہا گیا تھا کہ ’’پاکستان نے بھی اپنے اعدادوشمار کے لحاظ سے زوال کا رجحان برقرار رکھا ہے، سیاسی بحران کو دیکھتے ہوئے رواں سال کا اسکور 2012ء کے مقابلے میں کم ترین سطح یعنی 27؍ پوائنٹس پر ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کرپشن سے نمٹنے اور سماجی اور معاشی اصلاحات کو فروغ دینے کا وعدہ کرتے ہوئے اقتدار میں آئے لیکن اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ان میں سے کسی بھی محاذ پر بہت کم کام ہوا۔‘‘ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی سی پی آئی رپورٹ میں پاکستان کی کارکردگی 2018ء میں بہترین رہی جب فہرست میں نیچے سے پاکستان 64 ویں جبکہ مجموعی 180 ممالک میں سے 117 ویں نمبر پر تھا۔

اُس وقت پاکستان کا سی پی آئی اسکور 33؍ تھا۔ 2019ء میں پاکستان میں کرپشن میں اضافہ ہوا اور اس کا سی پی آئی اسکور 33 سے کم ہو کر 32 ہو گیا جبکہ فہرست میں پاکستان نیچے سے 61 ویں جبکہ مجموعی لحاظ سے 180 ممالک میں سے 120 ویں نمبر پر رہا۔

2020 میں پاکستان میں کرپشن میں مزید اضافہ ہوا اور اس سی پی آئی اسکور مزید کم ہوگیا، ملک فہرست میں نیچے سے 57 ویں جبکہ مجموعی لحاظ سے 180 ممالک میں سے 124 ویں نمبر پر رہا۔ 2021 میں پاکستان میں کرپشن میں مزید اضافہ ہوا اور اس کا سی پی آئی اسکور مزید کم ہو کر 28 رہ گیا اور فہرست میں نیچے سے پاکستان 41 ویں جبکہ 180 ممالک میں سے 140 ویں نمبر پر رہا۔

2022 میں، پاکستان میں کرپشن مزید بڑھ گئی اور اس کا سی پی آئی اسکور 28 سے کم ہو کر 27 رہ گیا، فہرست میں نیچے سے پاکستان 27 ویں جبکہ 180 ممالک میں سے 140 ویں نمبر پر آگیا۔

PAKISTAN​

Score: 29/100

Rank: 133/180Score change

+2 since 2022
ہماری ریاست مدینہ میں ہم کرپشن میں چوبیس درجے نیچے چلے گے تھے
pakistan-corruption-rank.png

CPI2023_Global_Meta_Hero-image.jpg



ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل آج کرپشن سے متعلق اپنی سالانہ عالمی رپورٹ جاری کرے گی جس سے یہ پتہ چلے گا کہ عمران خان کی حکومت کے خاتمے اور شہباز شریف کی قیادت میں بننے والی پی ڈی ایم حکومت کے دوران کرپشن کی لعنت میں اضافہ ہوا یا اس میں کمی آئی۔

انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا صدر دفتر برلن میں ہے اور یہ عالمی ادارہ منگل کی صبح 11؍ بجے کرپشن پرسیپشن انڈیکس 2023ء رپورٹ جاری کرے گا۔ یہ رپورٹ مختلف عالمی اداروں مثلاً ورلڈ اکنامک فورم، ورلڈ بینک، ورلڈ جسٹس پروجیکٹ، اکنامک انٹیلی جنس یونٹ وغیرہ کی سروے رپورٹس پر مبنی ہوتی ہے۔

توقع ہے کہ اس رپورٹ میں اُن سرویز اور رپورٹس کے نتائج شامل ہوں گے جو شہباز شریف کی زیر قیادت پی ڈی ایم حکومت کے دور میں جمع کیے گئے تھے۔ جہاں تک ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی سابقہ رپورٹس کا تعلق ہے تو اُن کے تجزیے سے معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان میں 2018ء کے بعد اور عمران خان کی حکومت کے دوران کرپشن بڑھتی رہی۔

سی پی آئی 2022ء کی رپورٹ میں بھی شہباز عمران کے مشترکہ دور میں پاکستان کو پہلے سے زیادہ کرپٹ قرار دیا گیا تھا۔ 2022ء کی ٹرانسپیرنسی کی رپورٹ میں پاکستان کو ان 10 ممالک میں شامل کیا گیا جن کا سی پی آئی اسکور نمایاں حد تک کم تھا۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم دونوں حکومتوں کیخلاف چارج شیٹ تھی کیونکہ پاکستان کا سی پی آئی اسکور 2012ء کے بعد سب سے کم تھا۔ مختلف بین الاقوامی اداروں کے سروے (جن کی رپورٹس کو دیکھتے ہوئے ٹرانسپیرنسی نے 2022ء کی رپورٹ تیار کی تھی) سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ اعداد و شمار کے لحاظ سے پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی دونوں حکومتوں کا جائزہ لیا گیا تھا۔

تاہم، ایشیاء پیسیفک رپورٹ (جو سی پی آئی 2022 کا حصہ تھی) میں عمران حکومت کے بارے میں بات کی گئی تھی۔ اس میں کہا گیا تھا کہ ’’پاکستان نے بھی اپنے اعدادوشمار کے لحاظ سے زوال کا رجحان برقرار رکھا ہے، سیاسی بحران کو دیکھتے ہوئے رواں سال کا اسکور 2012ء کے مقابلے میں کم ترین سطح یعنی 27؍ پوائنٹس پر ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کرپشن سے نمٹنے اور سماجی اور معاشی اصلاحات کو فروغ دینے کا وعدہ کرتے ہوئے اقتدار میں آئے لیکن اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ان میں سے کسی بھی محاذ پر بہت کم کام ہوا۔‘‘ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی سی پی آئی رپورٹ میں پاکستان کی کارکردگی 2018ء میں بہترین رہی جب فہرست میں نیچے سے پاکستان 64 ویں جبکہ مجموعی 180 ممالک میں سے 117 ویں نمبر پر تھا۔

اُس وقت پاکستان کا سی پی آئی اسکور 33؍ تھا۔ 2019ء میں پاکستان میں کرپشن میں اضافہ ہوا اور اس کا سی پی آئی اسکور 33 سے کم ہو کر 32 ہو گیا جبکہ فہرست میں پاکستان نیچے سے 61 ویں جبکہ مجموعی لحاظ سے 180 ممالک میں سے 120 ویں نمبر پر رہا۔

2020 میں پاکستان میں کرپشن میں مزید اضافہ ہوا اور اس سی پی آئی اسکور مزید کم ہوگیا، ملک فہرست میں نیچے سے 57 ویں جبکہ مجموعی لحاظ سے 180 ممالک میں سے 124 ویں نمبر پر رہا۔ 2021 میں پاکستان میں کرپشن میں مزید اضافہ ہوا اور اس کا سی پی آئی اسکور مزید کم ہو کر 28 رہ گیا اور فہرست میں نیچے سے پاکستان 41 ویں جبکہ 180 ممالک میں سے 140 ویں نمبر پر رہا۔

2022 میں، پاکستان میں کرپشن مزید بڑھ گئی اور اس کا سی پی آئی اسکور 28 سے کم ہو کر 27 رہ گیا، فہرست میں نیچے سے پاکستان 27 ویں جبکہ 180 ممالک میں سے 140 ویں نمبر پر آگیا۔

PAKISTAN​

Score: 29/100

Rank: 133/180Score change

+2 since 2022
ہماری ریاست مدینہ میں ہم کرپشن میں چوبیس درجے نیچے چلے گے تھے
pakistan-corruption-rank.png

 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
You can’t even see difference in Zardari and. Nawaz Sharif
جناب سر پر آپ کے کوئی سٹ تو نہیں لگی ؟؟
یہ ہے سر زرداری اور نواز شریف میں فرق
بلکہ عمران اور زرداری میں کرپشن کا مقابلہ چل رہا تھا



Screenshot-2024-01-30-080503.jpg
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
Jhootay. Let me fix this chart for you.

You are regularly touching 140 mark during PDM's tenure. Btw, who is responsible for that red box? I think Shaukat Aziz (Musharraf), Gilani and Raja Rental (PPP). Your forefathers in GHQ are responsible for this and Nawaz Sharif is their by-product oozed out from Zia's butt.



screenshot-tradingeconomics-com-2024-01-30-03-23-29.png
There is no corruption in Pakistan.

Aajtak koi pakra gaya?
transparency ko kaisay pata corruption hui?
You can’t even see difference in Zardari and. Nawaz Sharif
Daffa hoe … hehe 😛
Now read it again

دیکھو یار کتنی عجیب سی بات ہوئی ہے -- مجھے جلدی تھی اس لئے میں نے صرف ٹرانسپرنسی انٹرنشنل کا پاکستان والے صفے کا لنک اور سکور پوسٹ کیا تھا - یہ ساری لمبی اردو کہانی میں نے نہیں لکھی --- یہ سیاست پی کے والوں نے لکھی ہے

میری زندگی میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ میرے تھریڈ کو سیاست پی کے نے اس طرح بوسٹ کیا ہو
لگتا ہے عدیل پا جی پٹواری ہو گئے ہیں


Adeel
 

Kavalier

Chief Minister (5k+ posts)
Jhootay. Let me fix this chart for you.

You are regularly touching 140 mark during PDM's tenure. Btw, who is responsible for that red box? I think Shaukat Aziz (Musharraf), Gilani and Raja Rental (PPP). Your forefathers in GHQ are responsible for this and Nawaz Sharif is their by-product oozed out from Zia's butt.



screenshot-tradingeconomics-com-2024-01-30-03-23-29.png
Well done for pointing out the complete picture , thank you. But the fact remains even in your picture that Pakistan was much better placed in whole tenure of Noon League, how come?
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
Munafiq do you have courage to proceed ahead and look at 2016.
2016? Why would I not?

Date : April 3, 2016

Dataset : PANAMA PAPERS
d4dac02d760147c4ba9a77b5a02e5387_6.jpeg

Well done for pointing out the complete picture , thank you. But the fact remains even in your picture that Pakistan was much better placed in whole tenure of Noon League, how come?
Well, they failed to highlight the fact that the head of Transparency International Pakistan was a member of PMLN. So, the dataset you're seeing during Khan's tenure was fed from this head. Also, this is a perception index, not an actual index.
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
2016? Why would I not?

Date : April 3, 2016
Dataset : PANAMA PAPERS
d4dac02d760147c4ba9a77b5a02e5387_6.jpeg


Well, they failed to highlight the fact that the head of Transparency International Pakistan was a member of PMLN. So, the dataset you're seeing during Khan's tenure was fed from this head. Also, this is a perception index, not an actual index.

او وڑ آوے کتے تجھے پسند نہ آے تو تو اپنے پیو پر بھی نوروں کے ساتھ ملے ھونے کا الظام لگا دے گا