کچے میں ہلاک ڈاکوؤں سے جدید اور خودکار اسلحہ برآمد

kachy-ka-ilaqa-pakistan-jad.jpg


کچے کے علاقے میں ہلاک ہونے والے ڈاکوؤں سے برآمد ہونے والا اسلحہ جدید اور خودکار نکلا, پولیس کے مطابق گزشتہ روز سندھ کے کچے کے علاقے میں ہلاک ڈاکوؤں سے برآمد ہونے والے اسلحہ میں اینٹی ائرکرافٹ گنز، 6 ایس ایم جیز بھی شامل ہیں, 2 آر پی جی راکٹ اور 9 آر پی جی گولے بھی برآمد ہوئے,جدید اسلحہ ایس ایس پی آفس کشمور منتقل کردیا گیا۔

neqs one.png


دوسری جانب سندھ کے ضلع کشمور کے کچے کے علاقے میں پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے 8 ڈاکوؤں کو ہلاک کر دیا ہے۔

ایس ایس پی کشمور امجد شیخ کی سربراہی میں آپریشن کے دوران پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں 8 ڈاکو مارے گئے۔ ان ڈاکوؤں کو پنجاب کے علاقے رحیم یار خان سے سندھ میں داخل ہونے کے دوران مارا گیا مرنے والے ڈاکوؤں کا تعلق جانو اندھڑ گروپ سے تھا۔

nqs.png


ایس ایس پی کمشور کے مطابق ہلاک ڈاکو سندھ اور پنجاب میں ڈکیتی، اغوا، قتل کی واردتوں میں ملوث تھے اور ان پر ایک کروڑ سے زائد انعام مقرر تھا۔

امجد شیخ کے مطابق رحیم یار خان میں آپریشن جاری تھا اس دوران ڈاکو سندھ میں داخل ہو رہے تھے جن سے مقابلہ ہوا اور فائرنگ کے تبادلے میں ڈاکو مارے گئے, ڈاکوؤں سے فائرنگ کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

ادھر پنجاب اور سندھ کی پولیس نے ایک مشترکہ آپریشن میں ضلع رحیم یار خان سے تعلق رکھنے والے کچے کے ڈاکوؤں کے ایک گینگ کے سرغنہ جانو انڈھڑ کو ان کے پانچ ساتھیوں سمیت ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

رحیم یار خان کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر رضوان عمر گوندل نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مارے جانے والے ڈاکوؤں میں جانو اندھڑ کے علاوہ ان کے ساتھی شہزادہ دستی اور سومر شر بھی شامل تھے جنھوں نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر سنہ 2021 میں رحیم یار خان کے علاقے ماہی چوک میں ایک ہی خاندان کے 9 افراد کو گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا اور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔

nqs.png
 
Last edited by a moderator: