کچے کے علاقے میں 50 سے زائد چوکیوں میں تعینات اہلکاروں کا ڈیوٹی سے انکار

7kaccjjakakdkauskjd.png

صادق آباد – شہر کے کچے علاقے میں بڑھتی ہوئی اغوا برائے تاوان اور دیگر جرائم کی وارداتوں کی اصل وجہ سامنے آ گئی ہے۔ مقامی پولیس کے اہلکار خوف کی وجہ سے اپنے مورچوں سے دستبردار ہو گئے ہیں، جس کے نتیجے میں علاقے میں ڈاکوؤں کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق، کچے کے علاقے میں قائم 50 سے زائد پولیس مورچے خالی ہو چکے ہیں۔ یہ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب کچھ پولیس اہلکاروں کی شہادت کے بعد باقی ملازمین نے ڈیوٹی پر آنے سے انکار کر دیا۔

آج نیوز کی رپورٹ کے مطابق خالی ہونے والے مورچوں کی وجہ سے کچے کے ڈاکو بآسانی علاقے سے باہر آ کر پکے علاقوں میں وارداتیں کرنے لگے ہیں۔ لاکھوں روپے کی لاگت سے بنائے گئے یہ مورچے اب ویرانی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔

پولیس کی ناکافی گشت کے باعث، اغوا برائے تاوان اور دیگر جرائم کی وارداتوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق، مورچوں میں تعینات پولیس اہلکاروں کو عارضی طور پر پولیس لائن طلب کیا گیا ہے، اور جلد ہی ان کی ڈیوٹیاں بحال کر دی جائیں گی۔

پولیس کے ترجمان نے اس صورتحال پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ کچے میں پولیس کی نفری مستقل موجود ہے، جبکہ خالی ہونے والے مورچے عارضی تھے۔ ترجمان نے شہریوں کو یقین دلایا کہ پولیس کی کارروائیاں جلد بحال کی جائیں گی تاکہ عوام کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
 

Back
Top