کھلنڈرا کپتان

Dastgir khan19

Minister (2k+ posts)

سردار جی اور طوطے کو جب جہاز سے پھینکا گیا تو طوطے نے پوچھا اڑنا جانتے ہو سردار جی نے کہا نہیں ؟ تو پھر شرارت کیوں کی تھی ؟ اب کوئی لنگڑے سے پوچھے پاکستان کی سیاست جانتے ہو ؟ نہیں تو پھر بار پنگے کیوں لے رہے ہو . لنگڑا وہ وقت بھول گیا جب ٹانگے پر لاوڈ سپیکر لگا کر چھان بورے پر پارٹی کی رکنیت بیچا کرتا تھا . اس کے بعد وقت کے جو ڈرتی ہیری تھے انہوں نے لنگڑے کی ایسی دستگیری کی کہ جناب کو تخت عطا کر دیا . اب بات وہ ہی ہے کہ کتا اپنے مالکوں کی طرف منہ کر کے نہیں بھونک سکتا . جناب نیازی روز بروز اپنے مالکوں کو بیچ چوراہے گھسیٹ لیتے ہیں جو ان کے لیے ایک چیلنج بن چکا ہے . ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ نیازی کو واپسی کا رستہ کھلا رکھنا چاہتا ہے وہ مرو یا مار دو کی پالیسی پر گامزن ہے
یہ کپتان کی کھلنڈری طبیعت ہے اور بے صبری ہے . وہ بہت زیادہ اوور ری ایکٹ کر جاتا ہے ورنہ اس کے دور میں بہت سے سیاستدانوں نے جیل کاٹی لیکن کسی نے اداروں کو سیاست میں نہیں گھسیٹا . اب جناب نیازی پوری ایجنسی کو بیچ چوراہے کٹہرے میں کھڑا کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں ؟ کہ پہلی بار اگر نشانہ خطا ہو گیا تھا تو اس بار ٹھیک نشانے پر بیچ کھوپڑی لگنا چاہئیے یا مرشد کے ساتھ گل والا سلوک کیا جانا چاہئیے ؟ مرشد اسی غلط فہمی میں ہے کہ عوامی سیلاب سب بہا لے جاۓ گا جب کہ مرشد کی اوقات ہزار بندوں کو اکٹھا کرنے کی نہیں . وہ اپنی مستی میں مست ہے کہ اگر کسی نے اسے ہاتھ لگایا تو اس کی پاپولیٹی ٹویٹر سے نکل کر سڑکوں پر سب بہا لے جاۓ گی . ایسا نہیں ہو گا . کپتان کی اتنی اوقات نہیں کہ اس کی گرفتاری کے رد عمل میں پورا ملک بند ہو جاۓ یا کوئی انقلاب برپا ہو جاۓ . ان حرکتوں سے وہ اپنے حصے کے چھتروں کی تعداد میں اضافہ کر رہا ہے اور جو اداروں کے صبر کا امتحان لے رہا ہے اس کے سنگین نتائج نکلیں گے
ایسا وقت ہر سیاستدان پر آیا ہے لیکن سب نے صبر کیا . اداروں کا خوفناک کھیل سامنے ہوتے ہوے بھی صبر کیا . اب جناب نیازی اپنا مقابلہ کرتا ہے نواز شریف سے کہ اس نے نام لیے . نواز شریف نے نام لیے تھے لیکن اس نے ادارے کی اشیر آباد سے نام لیے تھے اس سیاست کو کچلنے کے لیے جو کپتان فیض کے ساتھ مل کر ادارے میں کر رہا تھا . نواز شریف کو ادارے کی حمایت حاصل تھی اور اس وقت فیض گروپ کو ہرانا مقصود تھا . اب کیا نیازی کو حافظ جی کی حمایت حاصل ہے ؟ نیازی مقابلہ تو کرتا ہے نواز کا لیکن حالات مختلف ہیں . نتیجہ یہ نکلنا ہے کہ نیازی نے نہ صرف ذلت و رسوائی کی چکی میں پسنا ہے بلکہ جیل میں بھی چکی پیسنا ہے . نیازی کی دو تین ویڈیو نکلیں گی اور اس کی ساری لیڈری سڑ کے سوا ہو جاۓ گی . نیازی کا شیطانی روپ اگر قوم کے سامنے آ گیا تو یہ زمان پارک میں بھی منہ چھپا کر گھومے گا
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)

سردار جی اور طوطے کو جب جہاز سے پھینکا گیا تو طوطے نے پوچھا اڑنا جانتے ہو سردار جی نے کہا نہیں ؟ تو پھر شرارت کیوں کی تھی ؟ اب کوئی لنگڑے سے پوچھے پاکستان کی سیاست جانتے ہو ؟ نہیں تو پھر بار پنگے کیوں لے رہے ہو . لنگڑا وہ وقت بھول گیا جب ٹانگے پر لاوڈ سپیکر لگا کر چھان بورے پر پارٹی کی رکنیت بیچا کرتا تھا . اس کے بعد وقت کے جو ڈرتی ہیری تھے انہوں نے لنگڑے کی ایسی دستگیری کی کہ جناب کو تخت عطا کر دیا . اب بات وہ ہی ہے کہ کتا اپنے مالکوں کی طرف منہ کر کے نہیں بھونک سکتا . جناب نیازی روز بروز اپنے مالکوں کو بیچ چوراہے گھسیٹ لیتے ہیں جو ان کے لیے ایک چیلنج بن چکا ہے . ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ نیازی کو واپسی کا رستہ کھلا رکھنا چاہتا ہے وہ مرو یا مار دو کی پالیسی پر گامزن ہے
یہ کپتان کی کھلنڈری طبیعت ہے اور بے صبری ہے . وہ بہت زیادہ اوور ری ایکٹ کر جاتا ہے ورنہ اس کے دور میں بہت سے سیاستدانوں نے جیل کاٹی لیکن کسی نے اداروں کو سیاست میں نہیں گھسیٹا . اب جناب نیازی پوری ایجنسی کو بیچ چوراہے کٹہرے میں کھڑا کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں ؟ کہ پہلی بار اگر نشانہ خطا ہو گیا تھا تو اس بار ٹھیک نشانے پر بیچ کھوپڑی لگنا چاہئیے یا مرشد کے ساتھ گل والا سلوک کیا جانا چاہئیے ؟ مرشد اسی غلط فہمی میں ہے کہ عوامی سیلاب سب بہا لے جاۓ گا جب کہ مرشد کی اوقات ہزار بندوں کو اکٹھا کرنے کی نہیں . وہ اپنی مستی میں مست ہے کہ اگر کسی نے اسے ہاتھ لگایا تو اس کی پاپولیٹی ٹویٹر سے نکل کر سڑکوں پر سب بہا لے جاۓ گی . ایسا نہیں ہو گا . کپتان کی اتنی اوقات نہیں کہ اس کی گرفتاری کے رد عمل میں پورا ملک بند ہو جاۓ یا کوئی انقلاب برپا ہو جاۓ . ان حرکتوں سے وہ اپنے حصے کے چھتروں کی تعداد میں اضافہ کر رہا ہے اور جو اداروں کے صبر کا امتحان لے رہا ہے اس کے سنگین نتائج نکلیں گے
ایسا وقت ہر سیاستدان پر آیا ہے لیکن سب نے صبر کیا . اداروں کا خوفناک کھیل سامنے ہوتے ہوے بھی صبر کیا . اب جناب نیازی اپنا مقابلہ کرتا ہے نواز شریف سے کہ اس نے نام لیے . نواز شریف نے نام لیے تھے لیکن اس نے ادارے کی اشیر آباد سے نام لیے تھے اس سیاست کو کچلنے کے لیے جو کپتان فیض کے ساتھ مل کر ادارے میں کر رہا تھا . نواز شریف کو ادارے کی حمایت حاصل تھی اور اس وقت فیض گروپ کو ہرانا مقصود تھا . اب کیا نیازی کو حافظ جی کی حمایت حاصل ہے ؟ نیازی مقابلہ تو کرتا ہے نواز کا لیکن حالات مختلف ہیں . نتیجہ یہ نکلنا ہے کہ نیازی نے نہ صرف ذلت و رسوائی کی چکی میں پسنا ہے بلکہ جیل میں بھی چکی پیسنا ہے . نیازی کی دو تین ویڈیو نکلیں گی اور اس کی ساری لیڈری سڑ کے سوا ہو جاۓ گی . نیازی کا شیطانی روپ اگر قوم کے سامنے آ گیا تو یہ زمان پارک میں بھی منہ چھپا کر گھومے گا



Arifkarim

عارفے ، کدو سر کدھر ہے توُ۔ جواب دے
 

KPKInsafian

Senator (1k+ posts)

سردار جی اور طوطے کو جب جہاز سے پھینکا گیا تو طوطے نے پوچھا اڑنا جانتے ہو سردار جی نے کہا نہیں ؟ تو پھر شرارت کیوں کی تھی ؟ اب کوئی لنگڑے سے پوچھے پاکستان کی سیاست جانتے ہو ؟ نہیں تو پھر بار پنگے کیوں لے رہے ہو . لنگڑا وہ وقت بھول گیا جب ٹانگے پر لاوڈ سپیکر لگا کر چھان بورے پر پارٹی کی رکنیت بیچا کرتا تھا . اس کے بعد وقت کے جو ڈرتی ہیری تھے انہوں نے لنگڑے کی ایسی دستگیری کی کہ جناب کو تخت عطا کر دیا . اب بات وہ ہی ہے کہ کتا اپنے مالکوں کی طرف منہ کر کے نہیں بھونک سکتا . جناب نیازی روز بروز اپنے مالکوں کو بیچ چوراہے گھسیٹ لیتے ہیں جو ان کے لیے ایک چیلنج بن چکا ہے . ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ نیازی کو واپسی کا رستہ کھلا رکھنا چاہتا ہے وہ مرو یا مار دو کی پالیسی پر گامزن ہے
یہ کپتان کی کھلنڈری طبیعت ہے اور بے صبری ہے . وہ بہت زیادہ اوور ری ایکٹ کر جاتا ہے ورنہ اس کے دور میں بہت سے سیاستدانوں نے جیل کاٹی لیکن کسی نے اداروں کو سیاست میں نہیں گھسیٹا . اب جناب نیازی پوری ایجنسی کو بیچ چوراہے کٹہرے میں کھڑا کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں ؟ کہ پہلی بار اگر نشانہ خطا ہو گیا تھا تو اس بار ٹھیک نشانے پر بیچ کھوپڑی لگنا چاہئیے یا مرشد کے ساتھ گل والا سلوک کیا جانا چاہئیے ؟ مرشد اسی غلط فہمی میں ہے کہ عوامی سیلاب سب بہا لے جاۓ گا جب کہ مرشد کی اوقات ہزار بندوں کو اکٹھا کرنے کی نہیں . وہ اپنی مستی میں مست ہے کہ اگر کسی نے اسے ہاتھ لگایا تو اس کی پاپولیٹی ٹویٹر سے نکل کر سڑکوں پر سب بہا لے جاۓ گی . ایسا نہیں ہو گا . کپتان کی اتنی اوقات نہیں کہ اس کی گرفتاری کے رد عمل میں پورا ملک بند ہو جاۓ یا کوئی انقلاب برپا ہو جاۓ . ان حرکتوں سے وہ اپنے حصے کے چھتروں کی تعداد میں اضافہ کر رہا ہے اور جو اداروں کے صبر کا امتحان لے رہا ہے اس کے سنگین نتائج نکلیں گے
ایسا وقت ہر سیاستدان پر آیا ہے لیکن سب نے صبر کیا . اداروں کا خوفناک کھیل سامنے ہوتے ہوے بھی صبر کیا . اب جناب نیازی اپنا مقابلہ کرتا ہے نواز شریف سے کہ اس نے نام لیے . نواز شریف نے نام لیے تھے لیکن اس نے ادارے کی اشیر آباد سے نام لیے تھے اس سیاست کو کچلنے کے لیے جو کپتان فیض کے ساتھ مل کر ادارے میں کر رہا تھا . نواز شریف کو ادارے کی حمایت حاصل تھی اور اس وقت فیض گروپ کو ہرانا مقصود تھا . اب کیا نیازی کو حافظ جی کی حمایت حاصل ہے ؟ نیازی مقابلہ تو کرتا ہے نواز کا لیکن حالات مختلف ہیں . نتیجہ یہ نکلنا ہے کہ نیازی نے نہ صرف ذلت و رسوائی کی چکی میں پسنا ہے بلکہ جیل میں بھی چکی پیسنا ہے . نیازی کی دو تین ویڈیو نکلیں گی اور اس کی ساری لیڈری سڑ کے سوا ہو جاۓ گی . نیازی کا شیطانی روپ اگر قوم کے سامنے آ گیا تو یہ زمان پارک میں بھی منہ چھپا کر گھومے گا
SayS who? Whom illegitimate father bhutto himself was illegitimate political child of AYUB.
Doing ayub TC and calling him daddy got him into the politics.
 

Uxi.Ali

MPA (400+ posts)
Kaptaan to chalo chay hai.. lekin PPP k iss Diarrhea zada jiyalay se koi yeh to poochay to teri khala benezir jb NOORA KHANZIR ko chor kehti thi to uss k sir pe kis ka Dast(gir) e Shafqat tha?? Uss ko kis ne bayanya ratwaya tha?? tb tum jaisay chuttu ram yeh manjan kyun khareed lete the?? same goes for QABZ zada patwaris
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)

سردار جی اور طوطے کو جب جہاز سے پھینکا گیا تو طوطے نے پوچھا اڑنا جانتے ہو سردار جی نے کہا نہیں ؟ تو پھر شرارت کیوں کی تھی ؟ اب کوئی لنگڑے سے پوچھے پاکستان کی سیاست جانتے ہو ؟ نہیں تو پھر بار پنگے کیوں لے رہے ہو . لنگڑا وہ وقت بھول گیا جب ٹانگے پر لاوڈ سپیکر لگا کر چھان بورے پر پارٹی کی رکنیت بیچا کرتا تھا . اس کے بعد وقت کے جو ڈرتی ہیری تھے انہوں نے لنگڑے کی ایسی دستگیری کی کہ جناب کو تخت عطا کر دیا . اب بات وہ ہی ہے کہ کتا اپنے مالکوں کی طرف منہ کر کے نہیں بھونک سکتا . جناب نیازی روز بروز اپنے مالکوں کو بیچ چوراہے گھسیٹ لیتے ہیں جو ان کے لیے ایک چیلنج بن چکا ہے . ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ نیازی کو واپسی کا رستہ کھلا رکھنا چاہتا ہے وہ مرو یا مار دو کی پالیسی پر گامزن ہے
یہ کپتان کی کھلنڈری طبیعت ہے اور بے صبری ہے . وہ بہت زیادہ اوور ری ایکٹ کر جاتا ہے ورنہ اس کے دور میں بہت سے سیاستدانوں نے جیل کاٹی لیکن کسی نے اداروں کو سیاست میں نہیں گھسیٹا . اب جناب نیازی پوری ایجنسی کو بیچ چوراہے کٹہرے میں کھڑا کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں ؟ کہ پہلی بار اگر نشانہ خطا ہو گیا تھا تو اس بار ٹھیک نشانے پر بیچ کھوپڑی لگنا چاہئیے یا مرشد کے ساتھ گل والا سلوک کیا جانا چاہئیے ؟ مرشد اسی غلط فہمی میں ہے کہ عوامی سیلاب سب بہا لے جاۓ گا جب کہ مرشد کی اوقات ہزار بندوں کو اکٹھا کرنے کی نہیں . وہ اپنی مستی میں مست ہے کہ اگر کسی نے اسے ہاتھ لگایا تو اس کی پاپولیٹی ٹویٹر سے نکل کر سڑکوں پر سب بہا لے جاۓ گی . ایسا نہیں ہو گا . کپتان کی اتنی اوقات نہیں کہ اس کی گرفتاری کے رد عمل میں پورا ملک بند ہو جاۓ یا کوئی انقلاب برپا ہو جاۓ . ان حرکتوں سے وہ اپنے حصے کے چھتروں کی تعداد میں اضافہ کر رہا ہے اور جو اداروں کے صبر کا امتحان لے رہا ہے اس کے سنگین نتائج نکلیں گے
ایسا وقت ہر سیاستدان پر آیا ہے لیکن سب نے صبر کیا . اداروں کا خوفناک کھیل سامنے ہوتے ہوے بھی صبر کیا . اب جناب نیازی اپنا مقابلہ کرتا ہے نواز شریف سے کہ اس نے نام لیے . نواز شریف نے نام لیے تھے لیکن اس نے ادارے کی اشیر آباد سے نام لیے تھے اس سیاست کو کچلنے کے لیے جو کپتان فیض کے ساتھ مل کر ادارے میں کر رہا تھا . نواز شریف کو ادارے کی حمایت حاصل تھی اور اس وقت فیض گروپ کو ہرانا مقصود تھا . اب کیا نیازی کو حافظ جی کی حمایت حاصل ہے ؟ نیازی مقابلہ تو کرتا ہے نواز کا لیکن حالات مختلف ہیں . نتیجہ یہ نکلنا ہے کہ نیازی نے نہ صرف ذلت و رسوائی کی چکی میں پسنا ہے بلکہ جیل میں بھی چکی پیسنا ہے . نیازی کی دو تین ویڈیو نکلیں گی اور اس کی ساری لیڈری سڑ کے سوا ہو جاۓ گی . نیازی کا شیطانی روپ اگر قوم کے سامنے آ گیا تو یہ زمان پارک میں بھی منہ چھپا کر گھومے گا
کھلنڈرے کی وڈیو جلدی سے نکالو لگتا ہے اس دفعہ تمہیں اصلی مال مل گیا ہے یا بختاور ہوگی یا پھر آصفہ ، جلدی نکالو ویڈیو
 

فنافی اللّٰہ

Voter (50+ posts)

سردار جی اور طوطے کو جب جہاز سے پھینکا گیا تو طوطے نے پوچھا اڑنا جانتے ہو سردار جی نے کہا نہیں ؟ تو پھر شرارت کیوں کی تھی ؟ اب کوئی لنگڑے سے پوچھے پاکستان کی سیاست جانتے ہو ؟ نہیں تو پھر بار پنگے کیوں لے رہے ہو . لنگڑا وہ وقت بھول گیا جب ٹانگے پر لاوڈ سپیکر لگا کر چھان بورے پر پارٹی کی رکنیت بیچا کرتا تھا . اس کے بعد وقت کے جو ڈرتی ہیری تھے انہوں نے لنگڑے کی ایسی دستگیری کی کہ جناب کو تخت عطا کر دیا . اب بات وہ ہی ہے کہ کتا اپنے مالکوں کی طرف منہ کر کے نہیں بھونک سکتا . جناب نیازی روز بروز اپنے مالکوں کو بیچ چوراہے گھسیٹ لیتے ہیں جو ان کے لیے ایک چیلنج بن چکا ہے . ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ نیازی کو واپسی کا رستہ کھلا رکھنا چاہتا ہے وہ مرو یا مار دو کی پالیسی پر گامزن ہے
یہ کپتان کی کھلنڈری طبیعت ہے اور بے صبری ہے . وہ بہت زیادہ اوور ری ایکٹ کر جاتا ہے ورنہ اس کے دور میں بہت سے سیاستدانوں نے جیل کاٹی لیکن کسی نے اداروں کو سیاست میں نہیں گھسیٹا . اب جناب نیازی پوری ایجنسی کو بیچ چوراہے کٹہرے میں کھڑا کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں ؟ کہ پہلی بار اگر نشانہ خطا ہو گیا تھا تو اس بار ٹھیک نشانے پر بیچ کھوپڑی لگنا چاہئیے یا مرشد کے ساتھ گل والا سلوک کیا جانا چاہئیے ؟ مرشد اسی غلط فہمی میں ہے کہ عوامی سیلاب سب بہا لے جاۓ گا جب کہ مرشد کی اوقات ہزار بندوں کو اکٹھا کرنے کی نہیں . وہ اپنی مستی میں مست ہے کہ اگر کسی نے اسے ہاتھ لگایا تو اس کی پاپولیٹی ٹویٹر سے نکل کر سڑکوں پر سب بہا لے جاۓ گی . ایسا نہیں ہو گا . کپتان کی اتنی اوقات نہیں کہ اس کی گرفتاری کے رد عمل میں پورا ملک بند ہو جاۓ یا کوئی انقلاب برپا ہو جاۓ . ان حرکتوں سے وہ اپنے حصے کے چھتروں کی تعداد میں اضافہ کر رہا ہے اور جو اداروں کے صبر کا امتحان لے رہا ہے اس کے سنگین نتائج نکلیں گے
ایسا وقت ہر سیاستدان پر آیا ہے لیکن سب نے صبر کیا . اداروں کا خوفناک کھیل سامنے ہوتے ہوے بھی صبر کیا . اب جناب نیازی اپنا مقابلہ کرتا ہے نواز شریف سے کہ اس نے نام لیے . نواز شریف نے نام لیے تھے لیکن اس نے ادارے کی اشیر آباد سے نام لیے تھے اس سیاست کو کچلنے کے لیے جو کپتان فیض کے ساتھ مل کر ادارے میں کر رہا تھا . نواز شریف کو ادارے کی حمایت حاصل تھی اور اس وقت فیض گروپ کو ہرانا مقصود تھا . اب کیا نیازی کو حافظ جی کی حمایت حاصل ہے ؟ نیازی مقابلہ تو کرتا ہے نواز کا لیکن حالات مختلف ہیں . نتیجہ یہ نکلنا ہے کہ نیازی نے نہ صرف ذلت و رسوائی کی چکی میں پسنا ہے بلکہ جیل میں بھی چکی پیسنا ہے . نیازی کی دو تین ویڈیو نکلیں گی اور اس کی ساری لیڈری سڑ کے سوا ہو جاۓ گی . نیازی کا شیطانی روپ اگر قوم کے سامنے آ گیا تو یہ زمان پارک میں بھی منہ چھپا کر گھومے گا
اسلام وعلیکم
چولا اج تک اداریاں نوں رعائت کہنے دتی کیہڑا اے جیہڑا انہاں دے خلاف نئیں بولیا
 

Champion 01

Chief Minister (5k+ posts)
لنگڑے کو ٹھیک کرنے کے لیۓ چتکبری چوہیا بھیج دے، دیلھ کیسے سیدھا کھڑا ہو ہوتا ہے۔ تو بھیج تو سہی۔
 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)

سردار جی اور طوطے کو جب جہاز سے پھینکا گیا تو طوطے نے پوچھا اڑنا جانتے ہو سردار جی نے کہا نہیں ؟ تو پھر شرارت کیوں کی تھی ؟ اب کوئی لنگڑے سے پوچھے پاکستان کی سیاست جانتے ہو ؟ نہیں تو پھر بار پنگے کیوں لے رہے ہو . لنگڑا وہ وقت بھول گیا جب ٹانگے پر لاوڈ سپیکر لگا کر چھان بورے پر پارٹی کی رکنیت بیچا کرتا تھا . اس کے بعد وقت کے جو ڈرتی ہیری تھے انہوں نے لنگڑے کی ایسی دستگیری کی کہ جناب کو تخت عطا کر دیا . اب بات وہ ہی ہے کہ کتا اپنے مالکوں کی طرف منہ کر کے نہیں بھونک سکتا . جناب نیازی روز بروز اپنے مالکوں کو بیچ چوراہے گھسیٹ لیتے ہیں جو ان کے لیے ایک چیلنج بن چکا ہے . ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ نیازی کو واپسی کا رستہ کھلا رکھنا چاہتا ہے وہ مرو یا مار دو کی پالیسی پر گامزن ہے
یہ کپتان کی کھلنڈری طبیعت ہے اور بے صبری ہے . وہ بہت زیادہ اوور ری ایکٹ کر جاتا ہے ورنہ اس کے دور میں بہت سے سیاستدانوں نے جیل کاٹی لیکن کسی نے اداروں کو سیاست میں نہیں گھسیٹا . اب جناب نیازی پوری ایجنسی کو بیچ چوراہے کٹہرے میں کھڑا کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں ؟ کہ پہلی بار اگر نشانہ خطا ہو گیا تھا تو اس بار ٹھیک نشانے پر بیچ کھوپڑی لگنا چاہئیے یا مرشد کے ساتھ گل والا سلوک کیا جانا چاہئیے ؟ مرشد اسی غلط فہمی میں ہے کہ عوامی سیلاب سب بہا لے جاۓ گا جب کہ مرشد کی اوقات ہزار بندوں کو اکٹھا کرنے کی نہیں . وہ اپنی مستی میں مست ہے کہ اگر کسی نے اسے ہاتھ لگایا تو اس کی پاپولیٹی ٹویٹر سے نکل کر سڑکوں پر سب بہا لے جاۓ گی . ایسا نہیں ہو گا . کپتان کی اتنی اوقات نہیں کہ اس کی گرفتاری کے رد عمل میں پورا ملک بند ہو جاۓ یا کوئی انقلاب برپا ہو جاۓ . ان حرکتوں سے وہ اپنے حصے کے چھتروں کی تعداد میں اضافہ کر رہا ہے اور جو اداروں کے صبر کا امتحان لے رہا ہے اس کے سنگین نتائج نکلیں گے
ایسا وقت ہر سیاستدان پر آیا ہے لیکن سب نے صبر کیا . اداروں کا خوفناک کھیل سامنے ہوتے ہوے بھی صبر کیا . اب جناب نیازی اپنا مقابلہ کرتا ہے نواز شریف سے کہ اس نے نام لیے . نواز شریف نے نام لیے تھے لیکن اس نے ادارے کی اشیر آباد سے نام لیے تھے اس سیاست کو کچلنے کے لیے جو کپتان فیض کے ساتھ مل کر ادارے میں کر رہا تھا . نواز شریف کو ادارے کی حمایت حاصل تھی اور اس وقت فیض گروپ کو ہرانا مقصود تھا . اب کیا نیازی کو حافظ جی کی حمایت حاصل ہے ؟ نیازی مقابلہ تو کرتا ہے نواز کا لیکن حالات مختلف ہیں . نتیجہ یہ نکلنا ہے کہ نیازی نے نہ صرف ذلت و رسوائی کی چکی میں پسنا ہے بلکہ جیل میں بھی چکی پیسنا ہے . نیازی کی دو تین ویڈیو نکلیں گی اور اس کی ساری لیڈری سڑ کے سوا ہو جاۓ گی . نیازی کا شیطانی روپ اگر قوم کے سامنے آ گیا تو یہ زمان پارک میں بھی منہ چھپا کر گھومے گا
https://twitter.com/x/status/1655459841551343620
https://twitter.com/x/status/1646946609446395909
 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)

سردار جی اور طوطے کو جب جہاز سے پھینکا گیا تو طوطے نے پوچھا اڑنا جانتے ہو سردار جی نے کہا نہیں ؟ تو پھر شرارت کیوں کی تھی ؟ اب کوئی لنگڑے سے پوچھے پاکستان کی سیاست جانتے ہو ؟ نہیں تو پھر بار پنگے کیوں لے رہے ہو . لنگڑا وہ وقت بھول گیا جب ٹانگے پر لاوڈ سپیکر لگا کر چھان بورے پر پارٹی کی رکنیت بیچا کرتا تھا . اس کے بعد وقت کے جو ڈرتی ہیری تھے انہوں نے لنگڑے کی ایسی دستگیری کی کہ جناب کو تخت عطا کر دیا . اب بات وہ ہی ہے کہ کتا اپنے مالکوں کی طرف منہ کر کے نہیں بھونک سکتا . جناب نیازی روز بروز اپنے مالکوں کو بیچ چوراہے گھسیٹ لیتے ہیں جو ان کے لیے ایک چیلنج بن چکا ہے . ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ نیازی کو واپسی کا رستہ کھلا رکھنا چاہتا ہے وہ مرو یا مار دو کی پالیسی پر گامزن ہے
یہ کپتان کی کھلنڈری طبیعت ہے اور بے صبری ہے . وہ بہت زیادہ اوور ری ایکٹ کر جاتا ہے ورنہ اس کے دور میں بہت سے سیاستدانوں نے جیل کاٹی لیکن کسی نے اداروں کو سیاست میں نہیں گھسیٹا . اب جناب نیازی پوری ایجنسی کو بیچ چوراہے کٹہرے میں کھڑا کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں ؟ کہ پہلی بار اگر نشانہ خطا ہو گیا تھا تو اس بار ٹھیک نشانے پر بیچ کھوپڑی لگنا چاہئیے یا مرشد کے ساتھ گل والا سلوک کیا جانا چاہئیے ؟ مرشد اسی غلط فہمی میں ہے کہ عوامی سیلاب سب بہا لے جاۓ گا جب کہ مرشد کی اوقات ہزار بندوں کو اکٹھا کرنے کی نہیں . وہ اپنی مستی میں مست ہے کہ اگر کسی نے اسے ہاتھ لگایا تو اس کی پاپولیٹی ٹویٹر سے نکل کر سڑکوں پر سب بہا لے جاۓ گی . ایسا نہیں ہو گا . کپتان کی اتنی اوقات نہیں کہ اس کی گرفتاری کے رد عمل میں پورا ملک بند ہو جاۓ یا کوئی انقلاب برپا ہو جاۓ . ان حرکتوں سے وہ اپنے حصے کے چھتروں کی تعداد میں اضافہ کر رہا ہے اور جو اداروں کے صبر کا امتحان لے رہا ہے اس کے سنگین نتائج نکلیں گے
ایسا وقت ہر سیاستدان پر آیا ہے لیکن سب نے صبر کیا . اداروں کا خوفناک کھیل سامنے ہوتے ہوے بھی صبر کیا . اب جناب نیازی اپنا مقابلہ کرتا ہے نواز شریف سے کہ اس نے نام لیے . نواز شریف نے نام لیے تھے لیکن اس نے ادارے کی اشیر آباد سے نام لیے تھے اس سیاست کو کچلنے کے لیے جو کپتان فیض کے ساتھ مل کر ادارے میں کر رہا تھا . نواز شریف کو ادارے کی حمایت حاصل تھی اور اس وقت فیض گروپ کو ہرانا مقصود تھا . اب کیا نیازی کو حافظ جی کی حمایت حاصل ہے ؟ نیازی مقابلہ تو کرتا ہے نواز کا لیکن حالات مختلف ہیں . نتیجہ یہ نکلنا ہے کہ نیازی نے نہ صرف ذلت و رسوائی کی چکی میں پسنا ہے بلکہ جیل میں بھی چکی پیسنا ہے . نیازی کی دو تین ویڈیو نکلیں گی اور اس کی ساری لیڈری سڑ کے سوا ہو جاۓ گی . نیازی کا شیطانی روپ اگر قوم کے سامنے آ گیا تو یہ زمان پارک میں بھی منہ چھپا کر گھومے گا
https://twitter.com/x/status/1655553920557543425
 

Bebabacha

Senator (1k+ posts)

سردار جی اور طوطے کو جب جہاز سے پھینکا گیا تو طوطے نے پوچھا اڑنا جانتے ہو سردار جی نے کہا نہیں ؟ تو پھر شرارت کیوں کی تھی ؟ اب کوئی لنگڑے سے پوچھے پاکستان کی سیاست جانتے ہو ؟ نہیں تو پھر بار پنگے کیوں لے رہے ہو . لنگڑا وہ وقت بھول گیا جب ٹانگے پر لاوڈ سپیکر لگا کر چھان بورے پر پارٹی کی رکنیت بیچا کرتا تھا . اس کے بعد وقت کے جو ڈرتی ہیری تھے انہوں نے لنگڑے کی ایسی دستگیری کی کہ جناب کو تخت عطا کر دیا . اب بات وہ ہی ہے کہ کتا اپنے مالکوں کی طرف منہ کر کے نہیں بھونک سکتا . جناب نیازی روز بروز اپنے مالکوں کو بیچ چوراہے گھسیٹ لیتے ہیں جو ان کے لیے ایک چیلنج بن چکا ہے . ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ نیازی کو واپسی کا رستہ کھلا رکھنا چاہتا ہے وہ مرو یا مار دو کی پالیسی پر گامزن ہے
یہ کپتان کی کھلنڈری طبیعت ہے اور بے صبری ہے . وہ بہت زیادہ اوور ری ایکٹ کر جاتا ہے ورنہ اس کے دور میں بہت سے سیاستدانوں نے جیل کاٹی لیکن کسی نے اداروں کو سیاست میں نہیں گھسیٹا . اب جناب نیازی پوری ایجنسی کو بیچ چوراہے کٹہرے میں کھڑا کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں ؟ کہ پہلی بار اگر نشانہ خطا ہو گیا تھا تو اس بار ٹھیک نشانے پر بیچ کھوپڑی لگنا چاہئیے یا مرشد کے ساتھ گل والا سلوک کیا جانا چاہئیے ؟ مرشد اسی غلط فہمی میں ہے کہ عوامی سیلاب سب بہا لے جاۓ گا جب کہ مرشد کی اوقات ہزار بندوں کو اکٹھا کرنے کی نہیں . وہ اپنی مستی میں مست ہے کہ اگر کسی نے اسے ہاتھ لگایا تو اس کی پاپولیٹی ٹویٹر سے نکل کر سڑکوں پر سب بہا لے جاۓ گی . ایسا نہیں ہو گا . کپتان کی اتنی اوقات نہیں کہ اس کی گرفتاری کے رد عمل میں پورا ملک بند ہو جاۓ یا کوئی انقلاب برپا ہو جاۓ . ان حرکتوں سے وہ اپنے حصے کے چھتروں کی تعداد میں اضافہ کر رہا ہے اور جو اداروں کے صبر کا امتحان لے رہا ہے اس کے سنگین نتائج نکلیں گے
ایسا وقت ہر سیاستدان پر آیا ہے لیکن سب نے صبر کیا . اداروں کا خوفناک کھیل سامنے ہوتے ہوے بھی صبر کیا . اب جناب نیازی اپنا مقابلہ کرتا ہے نواز شریف سے کہ اس نے نام لیے . نواز شریف نے نام لیے تھے لیکن اس نے ادارے کی اشیر آباد سے نام لیے تھے اس سیاست کو کچلنے کے لیے جو کپتان فیض کے ساتھ مل کر ادارے میں کر رہا تھا . نواز شریف کو ادارے کی حمایت حاصل تھی اور اس وقت فیض گروپ کو ہرانا مقصود تھا . اب کیا نیازی کو حافظ جی کی حمایت حاصل ہے ؟ نیازی مقابلہ تو کرتا ہے نواز کا لیکن حالات مختلف ہیں . نتیجہ یہ نکلنا ہے کہ نیازی نے نہ صرف ذلت و رسوائی کی چکی میں پسنا ہے بلکہ جیل میں بھی چکی پیسنا ہے . نیازی کی دو تین ویڈیو نکلیں گی اور اس کی ساری لیڈری سڑ کے سوا ہو جاۓ گی . نیازی کا شیطانی روپ اگر قوم کے سامنے آ گیا تو یہ زمان پارک میں بھی منہ چھپا کر گھومے گا
Sardar ji yaha PDM hai ku ke un ke sath jo hu gye hai unhey bhi smjh nhi a rha

Khan lost nothing his and his political part popularity sores while every day khan is diacussed by main stream media or khan ki peexhle hukumat ki jitni bhi na ahli thi wo PDM ke hisay a gye hai.
Grm grm khanay ke chkr me PDMespecially PML N ne mun jalwa liya hai
 

Visionartist

Chief Minister (5k+ posts)

ımran bey sharam adamiy hey- kehta hey meyn ney do assembliyan torhıy heyn - ab 3 tum torh do muddet khatam hooyi ya nahiyn. hamaqat ki had hotiy hey. 3 assembliyan kiyon torhi jayen bhala- zaman park per langar laga rehney do.​

humey kiya eitiraz hoga
 

az4263

Voter (50+ posts)

سردار جی اور طوطے کو جب جہاز سے پھینکا گیا تو طوطے نے پوچھا اڑنا جانتے ہو سردار جی نے کہا نہیں ؟ تو پھر شرارت کیوں کی تھی ؟ اب کوئی لنگڑے سے پوچھے پاکستان کی سیاست جانتے ہو ؟ نہیں تو پھر بار پنگے کیوں لے رہے ہو . لنگڑا وہ وقت بھول گیا جب ٹانگے پر لاوڈ سپیکر لگا کر چھان بورے پر پارٹی کی رکنیت بیچا کرتا تھا . اس کے بعد وقت کے جو ڈرتی ہیری تھے انہوں نے لنگڑے کی ایسی دستگیری کی کہ جناب کو تخت عطا کر دیا . اب بات وہ ہی ہے کہ کتا اپنے مالکوں کی طرف منہ کر کے نہیں بھونک سکتا . جناب نیازی روز بروز اپنے مالکوں کو بیچ چوراہے گھسیٹ لیتے ہیں جو ان کے لیے ایک چیلنج بن چکا ہے . ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ نیازی کو واپسی کا رستہ کھلا رکھنا چاہتا ہے وہ مرو یا مار دو کی پالیسی پر گامزن ہے
یہ کپتان کی کھلنڈری طبیعت ہے اور بے صبری ہے . وہ بہت زیادہ اوور ری ایکٹ کر جاتا ہے ورنہ اس کے دور میں بہت سے سیاستدانوں نے جیل کاٹی لیکن کسی نے اداروں کو سیاست میں نہیں گھسیٹا . اب جناب نیازی پوری ایجنسی کو بیچ چوراہے کٹہرے میں کھڑا کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں ؟ کہ پہلی بار اگر نشانہ خطا ہو گیا تھا تو اس بار ٹھیک نشانے پر بیچ کھوپڑی لگنا چاہئیے یا مرشد کے ساتھ گل والا سلوک کیا جانا چاہئیے ؟ مرشد اسی غلط فہمی میں ہے کہ عوامی سیلاب سب بہا لے جاۓ گا جب کہ مرشد کی اوقات ہزار بندوں کو اکٹھا کرنے کی نہیں . وہ اپنی مستی میں مست ہے کہ اگر کسی نے اسے ہاتھ لگایا تو اس کی پاپولیٹی ٹویٹر سے نکل کر سڑکوں پر سب بہا لے جاۓ گی . ایسا نہیں ہو گا . کپتان کی اتنی اوقات نہیں کہ اس کی گرفتاری کے رد عمل میں پورا ملک بند ہو جاۓ یا کوئی انقلاب برپا ہو جاۓ . ان حرکتوں سے وہ اپنے حصے کے چھتروں کی تعداد میں اضافہ کر رہا ہے اور جو اداروں کے صبر کا امتحان لے رہا ہے اس کے سنگین نتائج نکلیں گے
ایسا وقت ہر سیاستدان پر آیا ہے لیکن سب نے صبر کیا . اداروں کا خوفناک کھیل سامنے ہوتے ہوے بھی صبر کیا . اب جناب نیازی اپنا مقابلہ کرتا ہے نواز شریف سے کہ اس نے نام لیے . نواز شریف نے نام لیے تھے لیکن اس نے ادارے کی اشیر آباد سے نام لیے تھے اس سیاست کو کچلنے کے لیے جو کپتان فیض کے ساتھ مل کر ادارے میں کر رہا تھا . نواز شریف کو ادارے کی حمایت حاصل تھی اور اس وقت فیض گروپ کو ہرانا مقصود تھا . اب کیا نیازی کو حافظ جی کی حمایت حاصل ہے ؟ نیازی مقابلہ تو کرتا ہے نواز کا لیکن حالات مختلف ہیں . نتیجہ یہ نکلنا ہے کہ نیازی نے نہ صرف ذلت و رسوائی کی چکی میں پسنا ہے بلکہ جیل میں بھی چکی پیسنا ہے . نیازی کی دو تین ویڈیو نکلیں گی اور اس کی ساری لیڈری سڑ کے سوا ہو جاۓ گی . نیازی کا شیطانی روپ اگر قوم کے سامنے آ گیا تو یہ زمان پارک میں بھی منہ چھپا کر گھومے گا
کسی سستی گشتی کی اولاد وہ کل بھی لیڈر تھا وہ آج بھی لیڈر ہے اور تیری ماں کا پہلا پیار ہے