
سعودی عرب نے انڈیا سے مشرق وسطیٰ اور یورپ کے درمیان اکنامک کاریڈور منصوبے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق یہ اعلان سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان نے کیا اور ہفتے کے روز اس منصوبے کی تعمیر کیلئے معاہدے کی یادداشت پر دستخط کرنے کا اعلان بھی کیا۔
عرب خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محمد بن سلمان نے نئی دہلی میں منعقد ہونے والی جی 20 سربراہی اجلاس کے پہلے دن خطاب کیا اور انڈیا، مشرق وسطیٰ اور یورپ کے درمیان نئی اکنامک کاریڈور کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ معاشی باہمی انحصار کو مضبوط بناکر اس منصوبے کے ذریعےمشترکہ مفادات کو حاصل کیا جاسکتا ہے۔
منصوبے کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے محمد بن سلمان نے کہا کہ اس منصوبے میں ریلوے اور بندرگاہیں شامل ہوں گی،اس منصوبے سے کارگو اور سروسز کے تبادلے کو مزید فروغ دینے میں مدد ملے گی، اور منصوبے میں بجلی وہائیڈروجن کی پائپ لائنیں بھی شامل ہوں گی، جس سے پارٹنر ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں اضافہ ہوگا اور ہائیڈروجن سمیت توانائی کی سپلائیز کی درآمد میں بہتری آئے گی۔
خیال رہے کہ انڈیا، مشرق وسطیٰ اور یورپ کے درمیان اس اکنامک کاریڈور کا منصوبہ امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے پیش کیے چین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کا مقابلہ کرنے کیلئے جی 20 کے ترقی پزیر ممالک کیلئے امریکہ کو چین کے متبادل پارٹنر اور سرمایہ کار کے طور پر پیش کرنے کیلئے سامنے لایا جارہا ہے۔
چینی اخبار گلوبل ٹائمز کی جانب سے شائع کردہ ایک مضمون میں امریکی کوششوں ناکافی قرار دیا گیا ہے، چین کی جانب سے ون بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ2008 میں شروع کیا گیا، اس منصوبے پر بہت سا کام ہوچکا ہے اور کچھ ممالک میں اس منصوبے کے تحت کام جاری ہے، یورپی ممالک اور امریکہ کی اکنامک کاریڈور کا منصوبہ 2003 میں شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، اس وقت اس منصوبے کا ون بیلٹ اینڈ روڈ سے کوئی مقابلہ نہیں ہے تاہم مستقبل میں دونوں منصوبوں کا موازنہ فی الحال نہیں کیا جاسکتا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/16emiscorrideor.jpg