گیس کی قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ ای سی سی اجلاس میں ہوا جس میں سابق وزیراعظم ورہنما ن لیگ شاہد خاقان عباسی نے بھی شرکت کی: ذرائع
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی طرف سے گیس کی قیمتوں میں 16.6 سے 124 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے، 100 کیوبک میٹر گیس استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کیلئے قیمت میں 16.6 فیصد اضافہ کر دیا گیا جس سے 310 ارب روپے اضافے اکٹھے ہوں گے۔
گیس کی قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ہوا جس میں سابق وزیراعظم ورہنما ن لیگ شاہد خاقان عباسی بھی شریک ہوئے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سینئر صحافی مبارک زیب خان نے گیس کی قیمت بڑھانے کے حوالے سے رپورٹ شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا کہ: مسلم لیگ (ن) کے اندر اختلافی آوازوں کا ڈرامہ آج اس وقت ختم ہوا جب شاہد خاقان عباسی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ای سی سی اجلاس میں شریک ہوئے۔
شاہد خاقان عباسی نے اسی اجلاس میں شرکت کی جس نے گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں 113 فیصد اضافہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ای سی سی اجلاس میں کیے گئے فیصلے کے مطابق گھریلو صارفین کے لیے کم از کم سلیب 50 یونٹ فی مہینہ سے کم کر کے 25 یونٹ کر دیا گیا ہے جس سے زیادہ سے زیادہ ریونیو اکٹھا کرنے کے لیے گھریلو صارفین کی بڑی تعداد سے قیمت کے نئے طریقہ کار کے تحت کم کھپت والے صارفین متاثر ہوں گے۔
یاد رہے کہ کچھ عرصہ سے سابق وزیراعظم ورہنما ن لیگ شاہد خاقان عباسی اپنی سیاسی جماعت سے اختلافات کا اظہار کر رہے ہیں جس پر سینئر صحافی نے اپنے پیغام میں لکھا کہ گھریلو صارفین کیلئے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کیلئے ای سی سی اجلاس میں شرکت نے ان اختلافات کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔