گزشتہ روز جنگ اخبار نے ایک خبر لگائی جس میں کہا گیا کہ اختیار ولی جو پرویز خٹک کو شکست دے کر قومی اسمبلی میں آئے ہیں۔ حالانکہ اس حلقے سے تحریک انصاف کے حمایت یافتہ شاہ احد علی جیتے تھے۔
جنگ اخبار نے یہ دعویٰ ذرائع کے حوالے سے کیا کہ وزیراعظم سے ملاقات کے دوران اختیار ولی کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجھے کابینہ میں شامل کیا جانا یا نہ کیا جانا تو الگ بات تھی لیکن جس امیدوار کو شکست دیکر میں ایوان میں آیا ہوں اس شکست خوردہ شخص کو کابینہ میں شامل کرنا صرف میری تضحیک کے مترادف نہیں بلکہ خود حکومت اور مسلم لیگ (ن) کیلئے بھی یہ فیصلہ قابل قبول نہیں ہونا چاہئے تھا۔
اختیار ولی کسی صورت الیکشن نہیں جیتے اور نہ ہی رنر اپ رہے ہیں۔ اختیار ولی نے اس حلقے سے الیکشن لڑا اور صرف 21 ہزار ووٹ لئے اور وہ چوتھے نمبر رہے ۔
تحریک انصاف کے سید احد ختک 93 ہزار ووٹ لیکر پہلے جبکہ پرویز خٹک 26 ہزار ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے، تیسرے نمبر پر اے این پی کے خان پرویز جبکہ چوتھے نمبر پر اختیار ولی رہے۔
https://twitter.com/x/status/1897540779712638995
یہ خبر ایک سینیر صحافی فاروق اقدس نے لگائی،اب یہ معلوم نہیں کہ یہ خبر انہوں نے اپنی طرف سے لگائی ہے یا اختیار ولی نے وزیراعظم شہبازشریف کو یہ کہہ کر گمراہ کیا ہے کہ وہ الیکشن جیتے ہیں۔