وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) میں شمولیت کے لیے لابنگ شروع کردی۔پرویز خٹک کے قریبی ذرائع کے مطابق وہ وہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں شکست کے بعد سیاست چھوڑنے کے باوجود پیپلز پارٹی میں شمولیت پر غور کر رہے ہیں۔
نجی چینل کے مطابق پرویز خٹک نے راجہ پرویز اشرف، خورشید شاہ اور دیگر سمیت پی پی رہنماؤں سے شمولیت کے لیے رابطہ کیا تھا، تاہم پرویز خٹک کو بتایا گیا کہ ان کی پیپلز پارٹی میں شمولیت پارٹی کی مقامی لیڈرشپ کی جانب سے ان کی شمولیت پر رضامندی سے مشروط ہوگی۔
نوشہرہ میں پیپلز پارٹی کے رہنما الیاس خان نے تصدیق کی کہ خورشید شاہ نے پارٹی کے نوشہرہ کے جنرل سیکریٹری سعید اللہ سے رابطہ کرتے ہوئے خٹک کی پارٹی میں شمولیت کی پیشکش پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پرویز خٹک نے اسلام آباد میں پیپلز پارٹی نوشہرہ کی قیادت کے لیے افطار ڈنر کا اہتمام کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق بلاول نے پرویز خٹک سے کچھ وقت مانگا تھا تاکہ وہ نوشہرہ سے تعلق رکھنے والے پیپلز پارٹی کے مرحوم رہنما لیاقت شباب کی بیوہ سے اس معاملے پر بات کر سکیں جن کے ساتھ سابق وزیراعلیٰ کے اختلافات تھے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ اگر پرویز خٹک پی میں شامل ہوتے ہیں تو کیا وہ گورنر خیبر پختونخوا بن سکتے ہیں، الیاس نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ صدر آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اس پر بات کریں گے لیکن واضح کیا کہ پارٹی نے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
دوسری جانب پرویز خٹک اپنے بھائی لیاقت خٹک سے بھی صلح صفائی کی کوششیں کررہے ہیں جو اسوقت جے یو آئی ف کا حصہ ہیں۔
واضح رہے کہ پرویز خٹک ، انکے داماد اور صاحبزادے اپنی تمام سیٹیں پی ٹی آئی کے نوجوانوں سے ہارچکے ہیں، پرویز خٹک کو قومی اسمبلی کے حلقے سے احدخٹک نے بھاری مارجن سے شکست دی تھی جبکہ پی پی 87 سے پی ٹی آئی رہنما خلیق الرحمان نے انہیں بھاری مارجن سے ہرایا۔
اسی طرح انکے داماد عمران خٹک قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی رہنما ذوالفقار احمد جبکہ صوبائی اسمبلی سے عمرفاروق کاکاخیل سے رہے۔