نیویارک: امریکا کی جانب سے ٹیرف عائد کرنے کے بعد کینیڈا کے غیر روایتی جوابی اقدام نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو حیران کن صورتحال سے دوچار کر دیا۔ کینیڈا نے امریکی ریاست الاسکا جانے والے ہر ٹرک پر 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق، امریکی صدر ٹرمپ نے مختلف ممالک کے خلاف ٹیرف عائد کر کے عالمی تجارتی جنگ کا آغاز کیا، جس کے نتائج کا تعین مستقبل میں ہوگا۔ اس وقت دنیا کی معیشت میں بے چینی، غیر یقینی صورتحال اور کھربوں ڈالرز کے نقصانات فوری طور پر محسوس ہو رہے ہیں۔ سونے کی قیمتیں بھی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق، وہ ممالک جن پر امریکا نے ٹیرف عائد کیے ہیں، ان کے جوابی اقدامات کا اثر نہ صرف امریکا بلکہ عالمی سطح پر بھی پڑ رہا ہے۔
کینیڈا نے ٹرمپ کے ٹیرف کے جواب میں جذباتی ردعمل کی بجائے خاموشی اور حکمت عملی کے تحت جو اقدامات کیے، وہ ٹرمپ کے لیے ایک حیرانی کا سبب بن گئے ہیں۔
دوسری جانب، چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا۔ ٹرمپ کی طرف سے شروع کی گئی تجارتی جنگ امریکا کو عالمی سطح پر تنہا کر دے گی۔
چینی صدر نے امریکی ٹیرف کے نفاذ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکا یکطرفہ تجارتی پابندیاں لگا کر خود کو دنیا سے الگ کر رہا ہے، اور دنیا کے خلاف کھڑا ہونے کا نتیجہ اچھا نہیں ہوگا کیونکہ ٹیرف کی جنگ میں کوئی بھی فریق جیت نہیں سکتا۔
انہوں نے یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ امریکا کی یکطرفہ تجارتی غنڈہ گردی کے خلاف مزاحمت کرے اور عالمی ضوابط کی حفاظت کرے۔
شی جن پنگ نے یہ بھی کہا کہ عالمی تبدیلیوں کے باوجود چین اپنے اصولوں پر قائم رہے گا۔ چین کی ترقی خود انحصاری اور محنت پر مبنی ہے، اور ہمارا ملک کبھی بھی دوسروں کے احسانات پر انحصار نہیں کرتا۔
Last edited: