News_Icon
Chief Minister (5k+ posts)
ضلع اپر کوہستان (بش داس کیمپ, بھاشا ڈیم) میں خیبرپختونخوا پولیس SSU یونٹ کے کانسٹیبل حیدر علی خان ڈسٹرک نوشہرہ خویشگی بالا جو حسب معمول سیکیورٹی چیک پوسٹ پر ڈیوٹی پر اپنے ہمرایان کے ساتھ کھڑا تھا جس دوران چائینیز کی کنوائے جا رہی تھی اور شاہراہ قرارم کو بند کیا تھا اس دوران آرمی ایف ڈبلیو او کی گاڑی آئی جسکو روکنے کا اشارہ کیا گیا جو کہ نا رکا جسکو آگے روک کر پولیس کانسٹیبل حیدر علی خان نے کہا کہ چائینیز کی موومنٹ کے دوران کسی قسم کی گاڑی آگے نہیں جاسکتی جس پر ڈرائیور نے کہا کہ میں ایف ڈبلیو او کا ڈرائیور ہو اور نہیں رکونگا اور اور پولیس کے ساتھ تلخ کلامی کی اور اپنی یونٹ کو آگاہ کیا۔
جسکے فوراً آرمی کے ایف ڈبلیو او / انجینئر کور کے یونٹ سے تین گاڑیوں میں سفید پارچات میں 20/25 کسان بامسلح مع کیپٹن عبداللّٰہ آگئے اور آتے ہی پولیس کانسٹیبل پر حملہ آور ہوگئے, کانسٹیبل رائفل چھین کر اسکی وردی پھاڑی اور اور تشدد کرکے بذریعہ طاقت گاڑی میں بٹھایا اور اپنی یونٹ میں لےکر گئے وہاں پر کوارٹر گارڈ میں بند کرکے کیپٹن عبداللّٰہ سمیت باقی لوگ باری باری لوہے کے راڈ سے تشدد کرتے رہے اور پھر بذریعہ طاقت کانسٹیبل حیدر علی خان سے سفید کاغذ پر نشان انگشت لگایا تا کہ وہ لوگ اپنی مرضی کی رپورٹ اس پر لکھ سکیں۔
جس کے بعد کوہستان کی پولیس حرکت میں آگئی اور ان کو وہاں سے بازیاب کرایا ۔ جس پولیس سٹیشن کے حدود میں یہ واقع پیش آیا وہاں کے ایس ایچ او نے جواں مردی سے اور شدید دباؤ کے باوجود پولیس کانسٹیبل حیدر علی کا ساتھ دیتے ہوے آرمی کپٹن پر ایف آئی آر کاٹ دی۔
لیکن اس کے بعد ڈی پی او کوہستان کچھ آرمی افسران کے کہنے پر پولیس کانسٹیبل کو بات ختم کرنے اور راضی نامہ کرنے کا دباؤ اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی ۔
https://twitter.com/x/status/1654617148570910720
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/6BBWD05/10.jpg