گرفتار خارجی خودکش بمبار کا ویڈیو بیان منظر عام پر آگیا، ہوشربا انکشاف!

14bomberrooheleulaljsjs.png

افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے کے بعد سکیورٹی اداروں کی طرف سے گرفتار کیے گئے روح اللہ نامی خارجی خودکش بمبار کا ویڈیو بیان منظرعام پر آگیا ہے۔

خارجی دہشت گرد روح اللہ کا اپنے ویڈیو بیان میں کہنا تھا کہ میں پچھلے ایک سال سے افغانستان کے صوبے دانگام کے ایک گائوں طورطم میں واقع مدرسے ترتیل القرآن میں طالبعلم تھا جہاں پر خودکش بم دھماکے کرنے کی تربیت دی جاتی ہے اور میں نے 10 دنوں تک خودکش بمبار بننے کی تربیت حاصل کی تھی۔

خارجی دہشتگرد کا کہنا تھا کہ ترتیل القرآن مدرسے میں مولوی صبغت اللہ کے ساتھ ذاکر اور فاروق خودکش بم دھماکے دینے کی تربیت دیتے ہیں، مجھے جب وہاں سے روانہ کیا گیا تو 2 دن پہلے مجھے بازوئوں پر انجکشن لگائے گئے جس کے بعد مجھے پتہ نہیں چلتا تھا کہ اردگرد کیا ہو رہا ہے؟ خودکش بمبار بننے کی تربیت دینے کے بعد ہم 4 لوگوں کو سبز رنگ کی گاڑی میں بٹھا کر ضلع ناری کے گائوں باتش کی طرف روانہ کیا گیا۔

https://twitter.com/x/status/1830968825820676114
دہشتگرد روح اللہ نے بتایا کہ ہم نے باتش کے علاقے میں ایک رات گزاری اور پھر وہاں سے افغان بارڈر کی طرف سفر کر دیا جہاں پر ایک مقام پر پہنچ کر ہمیں سرحد پار کروانے کے لیے وہاں پر موجود جواد نامی شخص کے حوالے کر دیا گیا۔ افغانستان سے بارڈر پار کروانے کے بعد پاکستان میں داخل ہوئے تو ہم سب کو جواد نے سجاد کے حوالے کر دیا۔

دہشتگرد روح اللہ نے بتایا کہ پاکتان میں پہنچ کر سجاد نے عابد اور ساجد نامی 2 خودکش بمباروں کو ہم سے الگ کر دیا اور سجاد مجھے لے کر مسجد میں آ گیا جہاں پر میں نے وہ رات گزاری۔ سجاد نے مجھے ہدایت دی تھی کہ میں اور سلیمان اسے ایک پل پر ملوں، 1 گھنٹے کا سفر طے کرنے کے بعد ہم سرنگ پر پہنچے جہاں سے میں اور سلمان الگ الگ ہو گئے۔

دہشت گرد کا کہنا تھا کہ سرنگ سے پاس پہنچ کر مجھے ایک ٹرک میں سوار ہونے کا کہا گیا، ٹرک میں سوار ہونے کے بعد سکیورٹی فورسز نے مجھے گرفتار کر لیا۔ سلیمان نے مجھے کہا تھا کہ سرنگ کراس کر کے دوبندو دیر میںجمیل نامی شخص ملے گا جو ٹرک چلاتا ہے وہی تمہیں خودکش جیکٹ دے گا اور یہ بھی بتائے گا کہ کنٹونمنٹ میں حملہ کس طرح سے کرنا ہے؟
 

exitonce

Prime Minister (20k+ posts)
Under the supreme leadership of Asim Munir and Anjum I have ZERO TRUST in Pak ARMY and PAK Intelligence,

jo Army Chief Shahbaz Sharef jy sy bunday ko salute maray us ka level ho ga aap khud andaza laga lo
Jab Allah banday key matt marr dayta hay tou phir ayseay he hota hay kay khoty ko bap bana lata hay.
 

ocean5

Minister (2k+ posts)
Under the supreme leadership of Asim Munir and Anjum I have ZERO TRUST in Pak ARMY and PAK Intelligence,

jo Army Chief Shahbaz Sharef jy sy bunday ko salute maray us ka level ho ga aap khud andaza laga lo
us army chief ko bus chutiya aur us kay wazir azam ko gandu kahain gaay bus aur sareee team madar zzaat
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
Another stupid attempt to divert public attention at cost of bad relations with every neighboring country by the establishment
 

NCP123

Minister (2k+ posts)
14bomberrooheleulaljsjs.png

افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے کے بعد سکیورٹی اداروں کی طرف سے گرفتار کیے گئے روح اللہ نامی خارجی خودکش بمبار کا ویڈیو بیان منظرعام پر آگیا ہے۔

خارجی دہشت گرد روح اللہ کا اپنے ویڈیو بیان میں کہنا تھا کہ میں پچھلے ایک سال سے افغانستان کے صوبے دانگام کے ایک گائوں طورطم میں واقع مدرسے ترتیل القرآن میں طالبعلم تھا جہاں پر خودکش بم دھماکے کرنے کی تربیت دی جاتی ہے اور میں نے 10 دنوں تک خودکش بمبار بننے کی تربیت حاصل کی تھی۔

خارجی دہشتگرد کا کہنا تھا کہ ترتیل القرآن مدرسے میں مولوی صبغت اللہ کے ساتھ ذاکر اور فاروق خودکش بم دھماکے دینے کی تربیت دیتے ہیں، مجھے جب وہاں سے روانہ کیا گیا تو 2 دن پہلے مجھے بازوئوں پر انجکشن لگائے گئے جس کے بعد مجھے پتہ نہیں چلتا تھا کہ اردگرد کیا ہو رہا ہے؟ خودکش بمبار بننے کی تربیت دینے کے بعد ہم 4 لوگوں کو سبز رنگ کی گاڑی میں بٹھا کر ضلع ناری کے گائوں باتش کی طرف روانہ کیا گیا۔

https://twitter.com/x/status/1830968825820676114
دہشتگرد روح اللہ نے بتایا کہ ہم نے باتش کے علاقے میں ایک رات گزاری اور پھر وہاں سے افغان بارڈر کی طرف سفر کر دیا جہاں پر ایک مقام پر پہنچ کر ہمیں سرحد پار کروانے کے لیے وہاں پر موجود جواد نامی شخص کے حوالے کر دیا گیا۔ افغانستان سے بارڈر پار کروانے کے بعد پاکستان میں داخل ہوئے تو ہم سب کو جواد نے سجاد کے حوالے کر دیا۔

دہشتگرد روح اللہ نے بتایا کہ پاکتان میں پہنچ کر سجاد نے عابد اور ساجد نامی 2 خودکش بمباروں کو ہم سے الگ کر دیا اور سجاد مجھے لے کر مسجد میں آ گیا جہاں پر میں نے وہ رات گزاری۔ سجاد نے مجھے ہدایت دی تھی کہ میں اور سلیمان اسے ایک پل پر ملوں، 1 گھنٹے کا سفر طے کرنے کے بعد ہم سرنگ پر پہنچے جہاں سے میں اور سلمان الگ الگ ہو گئے۔

دہشت گرد کا کہنا تھا کہ سرنگ سے پاس پہنچ کر مجھے ایک ٹرک میں سوار ہونے کا کہا گیا، ٹرک میں سوار ہونے کے بعد سکیورٹی فورسز نے مجھے گرفتار کر لیا۔ سلیمان نے مجھے کہا تھا کہ سرنگ کراس کر کے دوبندو دیر میںجمیل نامی شخص ملے گا جو ٹرک چلاتا ہے وہی تمہیں خودکش جیکٹ دے گا اور یہ بھی بتائے گا کہ کنٹونمنٹ میں حملہ کس طرح سے کرنا ہے؟
New dramatic story.........jhoot per jhoot....
 

Back
Top