
محکمہ کسٹمز کے گرفتار افسران نے دوران تفتیش کرپشن کے حوالے سے اہم انکشافات کردیئے ہیں، کسٹمز افسران نے منظم طریقے سے کرپشن کا پورا طریقہ بتادیا۔
تفصیلات کے مطابق کسٹمز کے دو گرفتار افسران طارق محمود اور یاور عباس نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ محکمہ کسٹمز میں منظم طریقے سے کرپشن کی رقم جمع کی جاتی ہے، یہ رقم کلکٹر، ایڈیشنل کلکٹر، ڈپٹی کلکٹر سپرٹنڈنٹ ایس پی ایس، ایس پی او میں تقسیم کی جاتی ہے۔
افسران نے انکشاف کیا کہ سابق ڈائریکٹر عثمان باجوہ نے اسمگلرز سے 160 ملین روپے جمع کیے، اور اسمگلرز کو سہولتیں دینا شروع کردیں، کسٹمز حکام سہراب گوٹھ ٹرمینل، موچکو چیک پوسٹ اور گھگھر پھاٹک سے ماہانہ رقم جمع کرتے ہیں۔
ماہانہ 60 ملین روپے چھالیہ کی اسمگلنگ کی مد میں جبکہ 50 ملین سے زائد رقم اسمگلنگ کی مد میں جمع کیے جاتےہیں، کسٹمز بلوچستان سے کراچی اسمگلرز کو راستے میں تحفظ فراہم کرتی ہے ، غیر ملکی اسمگلرز کو ملکی و غیر ملکی کرنسی موچکو چیک پوسٹ پر فراہم کی جاتی ہے۔
کسٹمز افسران نے انکشاف کیا کہ گرفتار کسٹمز افسران کے انکشافات کے بعد دیگر افراد کے خلاف بھی مقدمات درج کرلیے گئے ہیں، موجودہ ایکسورٹ کلیکٹوریٹ عثمان باجوہ، کلیکٹر انفورسمنٹ عامر تھیم، کلیکٹر ڈائریکٹر افغان ٹرانزٹ ثاقب خان اور اسمگلر عمران نورانی کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے ہیں، عمران نورانی چھالیہ اسمگلرز کا سرغنہ ہے، جو تمام چھالیہ اسمگلرز کو رقم فراہم کرتا ہے۔