چند دن پہلے گوجرانوالہ میں بجلی بلوں کی رقم قومی خزانے میں جمع کروانے کے بجائے ادارے کے افسران کی جیبوں میں جانے کا انکشاف سامنے آنے کے بعد وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اووربلنگ میں ملوث عملے کے خلاف بلاامتیاز ایکشن لینے کا حکم جاری کیا تھا۔ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کی تحقیقات کے دوران شواہد سامنے آنے پر گیپکو کے 20 افسران گرفتار کیے گئے تھے جن میں گیپکو ریونیو اکائونٹس برانچ کے گریڈ 9، 16 اور 17 کے افسران بھی شامل تھے۔
دوسری طرف ایف آئی اے کو گیپکو سے پنگا لینا مہنگا پڑ گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ گوجرانوالہ الیکٹرک پاور سپلائی کمپنی (گیپکو) نے ایف آئی اے کے خلاف انتقامی کارروائی کرتے ہوئے لاکھوں روپے کا ڈیفالٹر ہونے پر گوجرانوالہ کے علاقہ جلیل ٹائون میں واقع ایف آئی اے ڈویژنل آفس کے بجلی کا کنکشن ہی کاٹ دیا۔ ایف آئی اے ڈویژنل آفس بجلی منقطع ہونے کے بعد اندھیرے میں ڈوب گیا۔
ایف آئی اے ڈویژنل آفس ایمن آباد سب ڈویژن جلیل ٹائون کے علاقہ میں واقع ہے جس کی طرف بجلی بلوں کی مد میں مجموعی طور پر گیپکو کی 1 کروڑ روپے سے زائد کی رقم واجب الادا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گیپکو کی طرف سے یہ کارروائی اووربلنگ میں ملوث اپنے افسران کی گرفتاری کے بعد انتقامی طور پر کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ تحقیقات میں شواہد سامنے آنے پر ایف آئی اے نے گیپکو کے 20 افسران کو گرفتار کیا تھا، تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ ملزمان صارفین کی طرف سے بجلی بلوں کی مد میں ادا کی گئی رقم اپنی جیبوں میں ڈال لیتے تھے۔ گیپکو افسران کو انکوائری کیلئے ایف آئی اے تھانہ بلایا گیا اور موقع پر ہی گرفتار کر لیا گیا جس کے بعد گیپکو آفیسرز ایسوسی ایشن ولیبر یونین نے مشترکہ احتجاج بھی کیا تھا۔
ایف آئی اے کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ ملزمان نے 10 کروڑ 50 لاکھ روپے کی رقم خوردبرد کر کے اپنی جیبوں میں ڈالی۔ علاوہ ازیں بجلی چوروں اور اووبلنگ کے خلاف ملک بھر میں کارروائیاں جاری ہیں اور لاہور میں پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران بجلی چوری میں ملوث افراد کیخلاف 121 مقدمات درج ہو چکے ہیں۔