ہزاروں پاکستانیوں کا حج خطرے میں، نجی آپریٹرز کی اربوں روپے پھنس گئے

screenshot_1744910839288.png


اسلام آباد: رواں برس تقریباً 67 ہزار پاکستانیوں کے حج کی سعادت سے محروم رہ جانے کا خدشہ ہے، جب کہ نجی ٹور آپریٹرز کے ذریعے جمع کی گئی 36 ارب روپے کی خطیر رقم بھی غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہو چکی ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے حج پالیسی کی منظوری میں غیرمعمولی تاخیر کے باعث درخواستیں بروقت جمع نہ ہو سکیں، جس کی وجہ سے انتظامات کے لیے وقت ناکافی رہا۔ حج درخواستوں کے لیے جمع کی گئی رقم سعودی حکام کو منتقل کی جا چکی ہے، تاہم مکمل انتظامی عمل مکمل نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں عازمین حج سے محروم ہونے کے قریب ہیں۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام اور سعودی وزارت حج کے درمیان بروقت اور مؤثر رابطہ نہ ہونے کے باعث صورتحال پیچیدہ ہو گئی ہے۔ سعودی حکومت نے اس رقم کی واپسی سے معذرت کرتے ہوئے اسے اگلے سال کے لیے ایڈجسٹ کرنے کا عندیہ دیا ہے۔


وزارت مذہبی امور کے مطابق کچھ نجی کمپنیوں نے عدالت سے حکمِ امتناع حاصل کر کے حج کوٹہ روک لیا تھا، جس کے باعث مزید مشکلات پیدا ہوئیں۔ اس سال نجی اسکیم کے تحت صرف 23 ہزار 620 پاکستانی حجاج ہی سفرِ حج پر روانہ ہو سکیں گے، حالانکہ ہر سال تقریباً 90 ہزار پاکستانی نجی حج اسکیم کے ذریعے فریضہ حج ادا کرتے ہیں۔


متاثرہ افراد اور ٹور آپریٹرز حکومت سے فوری اقدامات اور سعودی حکام سے دوبارہ رابطہ کر کے مسئلے کے حل کا مطالبہ کر رہے ہیں، تاکہ پاکستانی عازمین کو اس مقدس فریضے کی ادائیگی سے محروم نہ ہونا پڑے۔
 

Back
Top