انوارالحق کاکڑ کی تقرری میں اہم کردار ادا کرنیوالے سابق اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے دعویٰ کیا ہے ہے کہ ہمارے بڑوں نے فیصلہ کیا ہے کہ الیکشن فروری میں ہوں گے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور نے مل کر فیصلہ کیا ہے کہ الیکشن کا انعقاد فروری میں ہوگا
راجہ ریاض نے دعویٰ کیا کہ کاغذ پنسل لے کر میری بات لکھ لیں کہ سترہ فروری سے ایک ہفتے پہلے یا پندرہ فروری کے ایک ہفتے بعد الیکشن ہوجائیں گے ۔ یہ میری طرف سے بریکنگ نیوز ہے اس میں اگر کوئی کمی ہو تو میں ذمہ دار ہوں۔
انکا مزید کہنا تھا کہ میں نے اور شہبازشریف نے ملکر نگراں وزیراعظم کا تقرر کیااور تقرری پر دستخط ہمارے ہیں ۔انوارالحق کاکڑ کا نام پہلی وزیراعظم کی میٹنگ میں دے دیا تھا اور وزیراعظم نے کہا تھا کہ آپ نے اور میں نے اپنے نام کسی کو نہیں بتانے ۔
راجہ ریاض نے کہا کہ اللہ کا شکر پورے ملک میں اختر مینگل کے علاوہ کسی نے اعتراض نہیں کیا میڈیا نے اچھا کہا ہے اور ہر طرف سے اس فیصلے کو سراہا گیا ہے۔انوار الحق کاکڑ نے اپنی پارٹی رکنیت ختم کر دی آنیوالے دنوں میں واضح ہوجائے گا کہ ایک بہترین چوائس ہے اور ان کا بہترین کردار مستقبل میں نظر آئے گا۔
چند دن پہلے آپ کہہ رہے تھے اگر الیکشن ملک کی خاطر ملتوی بھی ہوجائیں تو کوئی بات نہیں ہے اس کے جواب میں راجہ ریاض نے کہا کہ میں اب بھی اسی بات پر کھڑا ہوں۔
واضح رہے کہ راجہ ریاض نے کچھ دن پہلے کہا تھا کہ نگراں کابینہ میں کون کون شامل ہوگا یہ نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور اسٹیبلشمنٹ جانے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا انتخابی نشان مجھے بیلٹ پیپر پر نظر نہیں آ رہا، 9 مئی، مقبوضہ کشمیر اور فارن فنڈنگ کیس جیسے بہت سے معاملات ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی پر بہت سے الزامات ہیں وہ اس کا جواب نہیں دے رہے، کسی بھی جماعت پر پابندی کے خلاف ہوں لیکن پی ٹی آئی نے جو کیا وہ غلط تھا۔