
نگران پنجاب حکومت کی طرف سے عرصہ دراز سے صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں موجود ہومیوپیتھک ڈاکٹرز اور حکماء کی نشستوں کو ختم کرنے کے فیصلے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق موقر ویب سائٹ نے سرکاری دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ 4 مہینوں کا غیرترقیاتی بجٹ صوبہ پنجاب کی نگران کابینہ کی طرف سے منظور کیے جانے کے بعد پنجاب اسمبلی میں پیش کیا گیا جس میں سرکاری ہسپتالوں میں حکماء اور ہومیوپیٹک ڈاکٹرز کی نشستوں کیلئے بجٹ مختص نہیں ہے۔
ویب سائٹ کی طرف سے جاری دستاویزات کے مطابق صوبائی محکمہ صحت نے متبادل طریقہ علاج کیلئے سرکاری ہسپتالوں میں رکھی گئی ان تقرریوں کے خاتمے کی سمری کو بھی منظور کر لیا گیا ہے۔ پنجاب کے پرائمری وسیکنڈری ہسپتالوں میں متبادل طریقہ علاج کیلئے حکماء اور ہومیوپیتھک ڈاکٹرز کی 3 سو سے زیادہ نشستوں مختص کی گئی تھیں جن میں سے زیادہ تر اب تک خالی تھیں۔
ویب سائٹ کے مطابق خالی نشستوں پر پچھلی ایک دہائی سے کوئی بھرتی نہیں کی گئی لیکن اب غیرترقیاتی بجٹ میں یہ نشستیں ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ حکماء و ہومیوپیتھک ڈاکٹرز جن نشستوں پر اب تک کام کر رہے تھے ان کے ریٹائر ہونے کے بعد یہ اسامیاں کو مستقل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ترجمان وزارت صحت پنجاب کے مطابق بجٹ کا درست استعمال کرنے کیلئے غیرضروری اخراجات کے خاتمے کیلئے کام کر رہے ہیں لیکن کسی کی نوکری ختم نہیں کر رہے، نہ ہی کوئی حکومت ایسا قدم اٹھا سکتی ہے۔ حکماء وہومیوپیتھک ڈاکٹرز کی جن نشستوں پر اب تک بھرتیاں نہیں ہوئیں لیکن ہر سال بجٹ مختص کرنا پڑتا ہے ان کے حوالے سے کچھ سفارشات زیرغور ہیں جن کی تصدیق بجٹ منظور ہونے کے بعد ہی ہو گی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12hakkekemburirkhbar.jpg