یورپ میں پی آئی اے پروازوں کی بحالی کس سے مشروط ؟نمائندہ یورپی یونین

PIA.jpg


پی آئی اے کے سی ای او ایئرمارشل ارشد ملک نے یورپی یونین کی پاکستان میں موجود سفیر اندرولاکمینارا سے ملاقات کی اور یورپ کیلئے قومی ایئرلائن کی پروازوں کی بحالی کے معاملے کو اٹھایا۔ جس پر یورپی یونین کی سفیر نے دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے واضح کر دیا کہ یہ پروازیں کس طرح بحال ہو سکتی ہیں۔

اندرولا کمینارا نے کہا کہ پی آئی اے حکام ہر بار یہی تقاضا کرتے ہیں کہ یورپ کیلئے پی آئی اے کی پروازوں کو بحال کیا جائے لیکن اس کیلئے یورپی یونین نے جو اقدامات کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے اس بارے میں کوئی توجہ نہیں دی جاتی۔

یورپی یونین کی سفیر نے کہا کہ سول ایوی ایشی اتھارٹی کو اپنے اسٹینڈرڈز پر عملدرآمد یقینی بنانا ہوگا۔ یہی نہیں سی اے اے کو اپنا آڈٹ بھی کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کیلئے یورپی یونین نے جولائی اور اگست میں خط بھی لکھا کہ 9 نومبر کو سی اے اے حکام اور یورپی یونین کے مابین طے ملاقات سے قبل ایک پری میٹنگ 15 اکتوبر کو رکھی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد یہی تھا کہ اس مسئلے کا کوئی دیرپا حل تلاش کیا جا سکے۔

یورپی یونین کی پاکستان میں موجود مندوب کی بات سننے کے بعد سی ای او ایئرمارشل ارشدملک نے یقین دہانی کرائی کے وہ اس معاملے پر ڈی جی سی اے اے سے ذاتی طور پر ملاقات کریں گے تاکہ یورپ میں پی آئی اے کے سفر پر پابندی کیلئے کیے جانے والے اقدامات کیلئے مزید تیز حکمت عملی اپنائی جا سکے۔

دوسری جانب ترجمان پی آئی اے نے بھی اس ملاقات کی تصدیق کی ہے اور کہا کہ قومی ایئرلائن کو یورپ میں جس پابندی کا سامنا ہے اس کے حل کیلئے جلد ہی اجلاس طلب کیا جائے گا۔ جس میں اس حوالے سے بہتر لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ البتہ ترجمان نے سول ایوی ایشن سے متعلق سامنے آنے والے مطالبے پر کوئی تبصرہ نہ کیا۔

اطلاعات کے مطابق یورپی یونین کی پاکستان میں مندوب اندرولا کمینارا نے افغانستان سے انخلا کے دوران یورپی یونین کے اہلکاروں کی مدد پر سی ای او پی آئی اے کا شکریہ ادا کیا۔
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
Why do Europe want us to improve safety? We are brave people and don't like to think about safety.
یہ یورپی اور بین الاقوامی اداروں کیوجہ سے پی آئی اے کی سروس اچھی ہوتی ہے ورنہ اندرون ملک جیسے جکڑا جہاز ہمیں بین الاقوامی روٹس پہ چلنے کو ملتے۔۔