یہی میرا حج ہے۔۔۔۔۔

mtahseenpk

MPA (400+ posts)

جو حرام کما رہا ہے اس کو کہو کہ حرام ذرائع اختیار نہ کرو۔ آپ جو تحریر کریں گے، اسی پر کمنٹس ہوگا۔

میرے بھائی اتنی سطحی سوچ سے سوچو کے تو کچھ بھی سمجھ نہیں آئے گا۔ دنیا کا کون بیوقوف کہہ سکتا ہے کہ ایک عبادت دوسری عبادت کا نعم البدل ہے یا پھر فرض عبادت کا کوئی اور بدل بھی ہوسکتا ہے۔ آپ لوگوں کو بس فتوٰی بازی کا شوق ہوتا ہے۔ اللہ کے خزانے اتنے محدود نہیں ہیں جتنی ہم لوگوں کی سوچ ہے۔ حج کا کوئی نعم البدل نہیں لیکن ایک غریب انسان جس کو حج کا شوق تھا اور وہ تیس سال تک پائی پائی جمع کرتا رہا اور جب حج کرنے کی استطاعت حاصل کی تو وہ ساری رقم خیرات کردی تو آپ کا کیا خیال ہے کہ اللہ تعالٰی اس کو بغیر حج کے حج کا ثواب دینے پر قادر نہیں ہیں؟ اگر مجھ سے پوچھیں تو میرا خیال میں اس کا جیسا حج شاید دنیا میں کبھی کسی اور کو نصیب نہ ہوا ہو۔ باقی ہر کسی کی اپنی اپنی سوچ اور سمجھ ہے۔
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)

میرے بھائی اتنی سطحی سوچ سے سوچو کے تو کچھ بھی سمجھ نہیں آئے گا۔ دنیا کا کون بیوقوف کہہ سکتا ہے کہ ایک عبادت دوسری عبادت کا نعم البدل ہے یا پھر فرض عبادت کا کوئی اور بدل بھی ہوسکتا ہے۔ آپ لوگوں کو بس فتوٰی بازی کا شوق ہوتا ہے۔ اللہ کے خزانے اتنے محدود نہیں ہیں جتنی ہم لوگوں کی سوچ ہے۔ حج کا کوئی نعم البدل نہیں لیکن ایک غریب انسان جس کو حج کا شوق تھا اور وہ تیس سال تک پائی پائی جمع کرتا رہا اور جب حج کرنے کی استطاعت حاصل کی تو وہ ساری رقم خیرات کردی تو آپ کا کیا خیال ہے کہ اللہ تعالٰی اس کو بغیر حج کے حج کا ثواب دینے پر قادر نہیں ہیں؟ اگر مجھ سے پوچھیں تو میرا خیال میں اس کا جیسا حج شاید دنیا میں کبھی کسی اور کو نصیب نہ ہوا ہو۔ باقی ہر کسی کی اپنی اپنی سوچ اور سمجھ ہے۔


یہ بناؤٹی کہانی ہے ایک سال حج، ایک سال تجارت، ایک سال جہاد۔ ۔ ۔ ۔
تجارت میں ساکھ اسی وقت بنتی ہے جب مسلسل کی جائے، دو دو سال کے وقفے سے کوئی بزنس نہیں ہوتا ہے، اسی طرح جہاد بھی جنگی حالت میں فرض ہوتا ہے یہ بھی ضروری نہیں ہے ہر دوسرے سال ہو، نیز جس زمانے کا واقعہ بیان کیا جارہا ہے، اس زمانے میں تین ہزار درہم بہت بڑی رقم ہوتی تھی حج کے لئے چند سو درہم ہی کافی تھے۔
ان نکات پر غور کریں اور کوئی دوسری کہانی بنانے کی لوشش کریں۔ ۔ ۔ ۔ ویسے حج قیامت تک جاری رہے گا انشاللہ
 

mtahseenpk

MPA (400+ posts)


یہ بناؤٹی کہانی ہے ایک سال حج، ایک سال تجارت، ایک سال جہاد۔ ۔ ۔ ۔
تجارت میں ساکھ اسی وقت بنتی ہے جب مسلسل کی جائے، دو دو سال کے وقفے سے کوئی بزنس نہیں ہوتا ہے، اسی طرح جہاد بھی جنگی حالت میں فرض ہوتا ہے یہ بھی ضروری نہیں ہے ہر دوسرے سال ہو، نیز جس زمانے کا واقعہ بیان کیا جارہا ہے، اس زمانے میں تین ہزار درہم بہت بڑی رقم ہوتی تھی حج کے لئے چند سو درہم ہی کافی تھے۔
ان نکات پر غور کریں اور کوئی دوسری کہانی بنانے کی لوشش کریں۔ ۔ ۔ ۔ ویسے حج قیامت تک جاری رہے گا انشاللہ

مُلا صاحب یقینا حج قیامت تک ہی جاری رہے گا۔ لیکن میں آپ کی شریعت نہیں مانتا میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی شریعت مانتا ہوں اور مانتا رہوں گا انشاءاللہ۔ آپ لوگ یہ خوش فہمیاں دل سے نکال دو کہ آپ مسلمانوں کو مغلوب کرلوگے۔ آپ کا زور اب ٹوٹ چکا۔
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)

مُلا صاحب یقینا حج قیامت تک ہی جاری رہے گا۔ لیکن میں آپ کی شریعت نہیں مانتا میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی شریعت مانتا ہوں اور مانتا رہوں گا انشاءاللہ۔ آپ لوگ یہ خوش فہمیاں دل سے نکال دو کہ آپ مسلمانوں کو مغلوب کرلوگے۔ آپ کا زور اب ٹوٹ چکا۔



میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی شریعت کی بات کررہا ہوں، جس پر حج فرض ہوجائے وہ صدقہ دے کر، نہیں بچ سکتا ہے۔
آپ کی کہانی میں جو سقم ہیں میں نے اس کی نشاندہی کردی ہے، اس طرح کی بات کیوں کرتے ہو۔