‏سپریم کورٹ کا آزادی رائے پر بڑا فیصلہ,اختیارا کے ناجائز استعمال سے روک دیا

naveed

Chief Minister (5k+ posts)
سپریم کورٹ نے حکومت کو اختیارا کے ناجائز استعمال سے روک دیا
حکومت شہریوں کیخلاف بے بنیاد اور جھوٹی کاروائیوں سے ہرہیز کرے۔فیصلہ
اختیارات کے باجائز استعمال سے عوام خوف اور عدم سیکورٹی کا احساد پیدا ہوتا ہے فیصلہ
خوف کا یا ماحول ریاستی اداروں کیخلاف نفرت پیداکرتا ہے۔فیصلہ
خوف کے ماحول میں میڈیا بھی آزاد کام نہیں کر سکتا
حکومت ناقدین اور سیاسی مخالف کو اپنا دشمن نہ سمجھے فیصلہ
آئین ہر شہری کو سیاسی معاشرتی اور آزادی رائے کی آزادی دیتا ہے۔فیصلہ
شہریوں کے ان حقوق خا تحفظ ریاست کی آئینی ذمہ داری ہے فیصلہ
پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا تک معلومات پہنچانے کا ذریعہ ہیں۔فیصلہ
آزادی رائے کا حق استعمال کرنے پر سیاسی ورکرز، صحافیوں و دیگر پر مقدمات کا اندراج ہو رہا ہے۔فیصلہ
یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ عوامی نمائندے،صحافی، سیاسی ورکرز ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔فیصلہ
حکومت کی ایسی کاروائیاں آئینی مینڈیٹ کی خلاف ورزی ہیں۔فیصلہ
سپریم کورٹ نے فیصلہ اے آر وائی کے وائس صدر عماد
یوسف کیس میں جاری کیا
جسٹس اعجاز الااحسن پر مشتمل تین رکنی بینچ نے عماد یوسف کر شہباز گل کیس سے بری کردیا تھا
جسٹس جمال مندوخیل نے فیصلہ تحریر کیا
https://twitter.com/x/status/1714223913679609870 https://twitter.com/x/status/1714219797624533302 https://twitter.com/x/status/1714220582659932254
 

3rd_Umpire

Chief Minister (5k+ posts)

سپریم کورٹ سیدھا ،سیدھا "کمپنی کے زانی، اور شرابی جرنیلوں کو کیوں نہیں لکھ دیتا، جو
ملک میں 18 مہینوں سے جاری اس حرامزدگی کے برہ راست ذمہ دار ہیں


 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
Only on Paper. Yeh judge ulta bhi latak ke dikha dein koi duffer ya noora in ki baath nahi sune wala. Courts aab sirf rundi khanay hai. Jahan sirf zameer faroshi hoti hai, insaaf aur qanoon se koi lena dene nahi hai
 

Munawarkhan

Chief Minister (5k+ posts)
Aap ne bool diya, unhoon ne sun liya.

ye tu wohi baat hui kay kisi ka qatal hoo aur supreme court faisla de de kay qatal kerna bohat buri baat hai, aisa nahi hona chahiyay.


سپریم کورٹ نے حکومت کو اختیارا کے ناجائز استعمال سے روک دیا
حکومت شہریوں کیخلاف بے بنیاد اور جھوٹی کاروائیوں سے ہرہیز کرے۔فیصلہ
اختیارات کے باجائز استعمال سے عوام خوف اور عدم سیکورٹی کا احساد پیدا ہوتا ہے فیصلہ
خوف کا یا ماحول ریاستی اداروں کیخلاف نفرت پیداکرتا ہے۔فیصلہ
خوف کے ماحول میں میڈیا بھی آزاد کام نہیں کر سکتا
حکومت ناقدین اور سیاسی مخالف کو اپنا دشمن نہ سمجھے فیصلہ
آئین ہر شہری کو سیاسی معاشرتی اور آزادی رائے کی آزادی دیتا ہے۔فیصلہ
شہریوں کے ان حقوق خا تحفظ ریاست کی آئینی ذمہ داری ہے فیصلہ
پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا تک معلومات پہنچانے کا ذریعہ ہیں۔فیصلہ
آزادی رائے کا حق استعمال کرنے پر سیاسی ورکرز، صحافیوں و دیگر پر مقدمات کا اندراج ہو رہا ہے۔فیصلہ
یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ عوامی نمائندے،صحافی، سیاسی ورکرز ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔فیصلہ
حکومت کی ایسی کاروائیاں آئینی مینڈیٹ کی خلاف ورزی ہیں۔فیصلہ
سپریم کورٹ نے فیصلہ اے آر وائی کے وائس صدر عماد
یوسف کیس میں جاری کیا
جسٹس اعجاز الااحسن پر مشتمل تین رکنی بینچ نے عماد یوسف کر شہباز گل کیس سے بری کردیا تھا
جسٹس جمال مندوخیل نے فیصلہ تحریر کیا
https://twitter.com/x/status/1714223913679609870 https://twitter.com/x/status/1714219797624533302 https://twitter.com/x/status/1714220582659932254
 

Back
Top