
پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر فیصل جاوید کو جہاز سے آف لوڈ کرنے پرسرکاری وکیل پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
جہاز سے آف لوڈ کرنے کے معاملے پر سینیٹر فیصل جاوید اپنے وکیل کے ہمراہ پشاور ہائیکورٹ میں جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ کی عدالت میں پیش ہوئے۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ "ہم نے کل کیس سنا، آپ لوگوں نے کہا کہ انہیں جانے کی اجازت دی جائے گی، جب آپ لوگوں کی اتنی سکت نہیں ہے تو پھر عدالت میں کمٹمنٹ کیوں کرتے ہیں؟ اگر یہ بدمعاشی کرتے ہیں تو پھر آپ ان اداروں کا عدالت میں دفاع کیوں کرتے ہیں؟ اگر وہ آپ کی بات نہیں مانتے تو پھر آپ ان کا دفاع نہ کریں، جب آپ کی بات نہیں سنتے تو پھر ہم اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل آفس کو کیوں سنیں؟"
جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے مزید کہا کہ "ہماری دلچسپی صرف آئین و قانون پر عمل درآمد ہے، ہم چاہتے ہیں کہ آئین و قانون کی بالادستی ہو، آپ طاقتور بنیں، ہمیں بھی اطمینان رہے کہ اے جی آفس ہمارے سامنے موجود ہے۔" انہوں نے کہا کہ "آپ نے نئی درخواست دائر کی ہے۔"
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ "جی، ہم نے توہین عدالت کی درخواست دائر کی ہے۔" اس پر جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے کہا کہ "وہ درخواست آجائے تو پھر ہم اس کو سنتے ہیں۔"
فیصل جاوید نے آف لوڈ کرنے کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست دائر کردی۔قبل ازیں، پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید نے ایئرپورٹ پر آف لوڈ کرنے کے معاملے پر پشاور ہائیکورٹ میں توہینِ عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ وہ عمرہ کے لیے جانا چاہتے ہیں اور عدالت نے وزارتِ داخلہ کو ان کا نام پی این آئی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔ درخواست گزار نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود انہیں عمرہ کی ادائیگی کے لیے جانے نہیں دیا گیا۔
فیصل جاوید کو ایئرپورٹ پر طیارے سے آف لوڈ کر دیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید کو پشاور ایئرپورٹ پر سعودی عرب جانے سے روک دیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق فیصل جاوید کو سعودی عرب کی فلائٹ سے آف لوڈ کر دیا گیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://i.postimg.cc/sDPvsyxv/faisl.jpg
Last edited by a moderator: