battery low
Chief Minister (5k+ posts)

https://twitter.com/x/status/1777214311942824044
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ محمد ابراہیم خان نےکہا ہے کہ کوئی سائل سمجھتا ہےکہ داد رسی قانون کے مطابق نہیں ہوئی تو قیامت کے دن حاضر ہوں۔
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ محمد ابراہیم خان کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس کا انعقاد ہوا جس میں ہائی کورٹ کے ججز، ایڈووکیٹ جنرل، ایڈیشنل اٹارنی جنرل، بار کونسل کے ارکان اور وکلاء شریک ہوئے۔
تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے کہا کہ 31 سال کے عرصے میں 15ہزار فیصلے دیے جن میں صرف 509 فیصلے سپریم کورٹ میں چیلنج ہوئے، اس میں بھی 279 کو عدالت عدلیہ نے برقرار رکھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے قانون کے مطابق فیصلے کیے مگر ہمیں سیاسی جماعت سےمنسوب کیا گیا۔
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے کہا کہ انکوائری میں اے پی ایس فیملیز اور دیگر گواہان کے ساتھ فوجی افسران کے بیانات بھی ریکارڈ کیے۔
چیف جسٹس محمد ابراہیم نے سینیئر جسٹس اشتیاق ابراہیم کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا جو کہ پشاور ہائیکورٹ کےنامزد چیف جسٹس ہیں۔
چیف جسٹس محمد ابراہیم خان نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرتی رہے گی۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس محمد ابراہیم خان 14 اپریل کو ریٹائر ہو جائیں گے۔
Source
Last edited by a moderator: