
گزشتہ دن 26اگست پاکستان کیلئے مشکل ترین دن رہا، اس دن پاکستان میں دہشتگردی کی بڑی لہر دیکھنے کو آئی ۔
بلوچستان کے علاقہ موسیٰ خیل میں مسلح افراد نے شاہراہ پر ناکہ لگا کر مختلف گاڑیوں سے مسافروں کو اتارا اور 23 مسافروں کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا
خیبرپختونخوا کے شمالی وزیرستان کے سب ڈویژن رزمک میں بم دھماکے کے باعث چار افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوگئے
بلوچستان میں 25 اور 26 اگست کی رات دہشت گردوں نے متعدد جگہوں پر بزدلانہ حملے کیے تاہم سیکیورٹی فورسز نے 12 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔
قلات میں مسلح افراد کی فائرنگ، پولیس اور لیویز اہلکاروں سمیت 10افراد جاں بحق
کولپور اور مچھ کے درمیان ریلوے پل دھماکے سے تباہ کر دیا گیا جس کے باعث کوئٹہ سے اندرون ملک جانے والی ٹرینیں بند کر دی گئیں
دوسری جانب حکومت اور ریاستی داروں کی ترحیجات تحریک انصاف کو دبانا، عمران خان اور بشریٰ بی بی پر نئے مقدمات قائم کرنیکی منصوبہ بندی کرنا، جسٹس منصور علی شاہ کو چیف جسٹس بننے سے روکنے اور قاضی کی مدت ملازمت میں توسیع کی منصوبہ بندی شامل ہیں۔
بلوچستان جو فوج کے مکمل کنٹرول میں ہے اور وہاں فوج کی حمایت یافتہ حکومت ہی آتی ہے، 2002 میں ق لیگ کی مشرف کی حمایت یافتہ حکومت، 2008 میں پیپلزپارٹی کی حمایت یافتہ حکومت، 2013 میں ن لیگ کی حکومت، 2018 میں اسٹیبلشمنٹ کی باپ پارٹی اور اب پیپلزپارٹی جس کے وزیراعلیٰ اسٹیبلشمنٹ کے انتہائی قریبی سمجھے جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل کچے کے علاقے میں بھی ڈاکوؤں نے 12 پولیس اہلکاروں کو شہید کردیا تھا جس کے بعد وہاں تاحال کوئی ایکشن نہیں لیا جاسکا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ah1i1h12.jpg