Its the conclusion of ....................... its evolution of ideology..........and we are far away from this...:)
very true......
![]()
Chalen jii hum aap sub ko apney hathoon sai tyar shuda khana khilaaen gai main bhagney naheen doin gaa aagey kahey aap?
نہیں جی میں کسی سے نہیں ڈرتی ، ہاں دوستوں کی ناراضگی سے ڈرتی ہوں کے میرے سب دوست بہت قیمتی ہیں ، لگتا ہے آپکو میرا کومنٹ پڑھنے میں مس انڈرسٹنڈنگ ہوئی ہے میں نے ' حکیم' نہیں 'حُکم' لکھا تھا ،
میں نے پوسٹ نمبر اٹھارہ کے جواب میں کہا تھا کے حُکم آگیا ہے کے اس تھریڈ سے جاؤ کے مذھبی ٹاپک پر ہے جنہوں نے کہا تھا وہ بھی ہمارے ہنسنے ہنسانے والے دوست ہیں انہوں نے پہلی آئ ڈی بلاک ہونے پر یہ آئ ڈی بنائی ہے ، میں سب کی َریسپیکٹ کرتی ہوں خواہ کوئی بھی ہو اور دوستی کے اصول یہ بھی ہیں کے ریسپیکٹ میں دوسروں کی کہی ہوئی بات کا بھرم رکھ لیا جاۓ اسی لیے میں تھریڈ چھوڑ کر چلی گئی تھی اور کوئی وجہ نہیں تھی
جی ضرور ضرور ،،بس خیال رکھئے گا ان تاریخوں میں نہ بلائیں جب مجھے مریخ کے سفر پر جانا ہوتا ہے .
:)
:lol::):lol::lol:جی آپ کا مریخ سسکچواں صوبہ ہو گا اب گرمیوں میں ادھر سے ہی آگے سب نکلیں گے
وقت ، عجیب وقت ، کسی نے پڑھا دیا تھا ، "ہم بدلتے ہیں رخ ہواؤں کا" ، بس پھر چراغوں میں کاہلی نا رہی ، ہر وقت تاک میں ، ہر وقت چاک و چوبند ، صبح و شام اسی شوق میں ، زمانہ بدلنا ہے ، وقت پکڑنا ہے ، انقلاب لانا ہے ، ہر مزاحمت کو کچلنا ہے ، جو سامنے آے اسے مسلنا ہے ، نا کھانے کا ہوش ، نا سیر تفریح کا شغف ، بس ایک ہی دھن ، ایک ہی ضد ، متشدد تنظیموں سے ہوتے ہوے ، آدھی رات شب خون مارنے کو تیار انقلابی جماعتوں میں رکنیت و روابط ، بس ؟ بدلنا ہے ، قبضہ کرنا ہے ، اسلام آباد کا محاصرہ کرنا ہے ، دوست مختصر ، تعلقات خاص خاص ، دنیا داری سب معطل ، گھر ، والدین ، سب موخر ، کبھی کہیں ، کبھی کہیں ، آدھی آدھی رات گھروں کو آنا ، اکثر دور دراز رہنا ، انقلاب ، انقلاب ، ہاے انقلاب ، اسی سیاپے میں ، اسی ہوس نے خود کو خود سے ہی بیگانہ کر دیا ، ذات کیا ہے ؟ زندگی کیا ہے ؟ معرفت ذات سے بیگانگی ، سب دکھائی دیتا تھا ، خود گمشد ، خود لاپتہ ،
آخر ، آخر ، اچھی گھڑی ، عزیز گھڑی ، عظیم گھڑی ، کوئی مقدس ساعت تھی ، جس میں نشہ ٹوٹا ، عقل ٹھکانے لگی ، دل میں بجھا دیا ، جل اٹھا ، زندگی ، دنیا ، معمولات ایک نیے روپ میں دکھنے لگے ، وحشت چھٹنے لگی ، سب اچھے لگنے لگے ، سب سے پہلے ماں جی کو اپنا منتظر دیکھا ، پھر بابا کو حسرت کی تصویر بنا دیکھا ، لوٹ آیا ، دنیا سمو دی ، دل کی لگی ، دل کو لگی ، دل میں لگی ، سب ماں جی کے قدموں میں رکھ دی ، گردن ، گردن سے اوپر غرور و اکڑ سے تنا سر ، بغض کو نفرت سے بھری کھوپڑی ، جھکا لی ، جھکا لیا ، ماں جی کے قدموں میں سر رکھ دیا ، انقلاب آچکا تھا ، دل دنیا بدل چکی تھی ، رب کریم نے ماں کو بیٹا لوٹا دیا تھا ، بیٹے کو دھندلاتی جنت تھما دی تھی ، سب بدل چکا تھا ، سب اجلا اجلا روشن ہو چکا تھا ، تب کہیں جا کر سمجھ آیا ، معرفت ذات ہی تو انقلاب ہے ، جب خود کو پالیا تو ، دولت جہاں کو پا لیا ، خود کو بدل دیا ، خود کو بدل لیا ، یہی تو کامیابی ہے ، یہی مطلوب ہے ، اسی کا نام انقلاب
:alhamd:
:)ماضی کی کتاب سے ایک ورق ، حرف بہ حرف دہرا دیا ،
حکیم جی سے کیوں ڈر رہی ہیں مانا کے ان کا سر بہت چھوٹا ہے پردل تو بڑا ہے :lol: آپ کو ایسے نہیں کہنا چاہے ہے وہ تو جدھر جدھر آپ لوگ ہوتے ہیں ڈھونڈ ڈھانڈ کر پہنچ جاتے ہیں اور آپ ؟ نہ جی نہ
Welcome Back :)
Shukrianawab saaen aap sunaaen kesey guzar rahi hai ?
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|