کچھ عرصہ قبل کراچی کے علاقے عباس ٹائون سے لاپتہ ہونے والی اسما نامی 8ویں جماعت کی طالبہ کے مبینہ اغواء اور رحیم یار خان میں زبردستی نکاح کروائے جانے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی ہے۔
نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کی طرف سے جاری کی گئی ویڈیو کے مطابق اسماء نامی لڑکی کو نکاح نامے پر انگوٹھے لگائے دیکھا جا سکتا ہے۔ اسماء کے اہل خانے کی طرف سے سچل تھانے میں لڑکی کے اغوا کی ایف آئی آر درج کروائی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق نکاح خواں کا کہنا ہے کہ لڑکی نے اپنی رضامندی سے شادی کی ہے، اس کے پاس ب فارم یا شناختی کارڈ موجود نہیں تھا اور اس نے اپنی عمر بتائی تھی جبکہ اس کا نکاح میں نے اپنے گھر میں کروایا۔ میں نے لڑکی کو نکاح کے بعد اپنے ماں باپ کے پاس جانے کا کہا تھا لیکن اس نے بتایا کہ اس کی والدہ کسی بوڑھے شخص کو فروخت کرنا چاہتی ہے، نکاح کے بعد لڑکا لڑکی سے کوئی رابطہ نہیں۔
سچل تھانے میںاسماء کے اہل خانہ نے ایف آئی آر درج کرواتے ہوئے کہا تھا کہ عیدالفطر کے دوسرے دن وہ اپنی سہیلی سے ملنے کیلئے گھر سے نکلی تھی مگر اب تک نہیں لوٹی۔ اہل خانہ کے مطابق ان کو علاقے میں پانی سپلائی کرنے والے آصف عباس نامی لڑکے پر شک تھا تاہم پولیس نے لڑکی کو بازیاب کروانے کے لیے فوری طور پر اقدامات نہیں کیے۔
پولیس تفتیش کے دوران آصف عباس کے بڑے بھائی غلام شبیر نے تسلیم کیا تھا کہ وہ اسے رحیم یار خان لے گیا تھاجسے پوچھ گچھ کے بعد ضمانت پر چھوڑ دیا گیا تھا اور آج ان کے نکاح کی ویڈیو منظرعام پر آگئی ہے۔ قبل ازیں رحیم یار خان پولیس نے بھی بتایا تھا کہ اسماء کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی مرضی سے نکاح کیا ہے۔