8th July - World Charity Day --- Edhi Should be awarded Noble Prize --Sign the petition.

HamzaAfzal

MPA (400+ posts)
[h=1]8th July - World Charity Day[/h]
Zahid Ikram Islamabad, Pakistan​

tBlEUwcHqxMzEck-800x450-noPad.jpg

[FONT=&quot]
tBlEUwcHqxMzEck-800x450-noPad.jpg



Abdul Sattar Edhi spend his whole life on Charity Work for all mankind. On his death on "8th July 2016", to remember His lifetime efforts and continue his mission we shall celebrate "World Charity Day".
Edhi shall be awarded after his death for "World Peace Nobel Prize" for his humanitarian work of more than 6 decades.






[/FONT]

[FONT=&quot]
[/FONT]


[FONT=&quot]
tBlEUwcHqxMzEck-800x450-noPad.jpg



Abdul Sattar Edhi spend his whole life on Charity Work for all mankind. On his death on "8th July 2016", to remember His lifetime efforts and continue his mission we shall celebrate "World Charity Day".
Edhi shall be awarded after his death for "World Peace Nobel Prize" for his humanitarian work of more than 6 decades.

Source: https://www.change.org/p/united-nations-8th-july-world-charity-day?source_location=minibar




[/FONT]

[FONT=&quot]
[/FONT]
 

Atif_Ali

MPA (400+ posts)
main MALALA aur EDHI ka Weight eek nahi samjhta, MAIN NAHI CHATA ke GREAT EDHI Sab ko woh awad milay jo MALALA ko mila,

PEHLAY MALALA SAY AWAD WAPAS LEN AGAR EDHI SB KO DENA HAY TU
 

Pak News Official

MPA (400+ posts)
Abdul Sattar Edhi: the Richest Poor man

[FONT=&amp]Its been a year to the death of Pakistani philanthropist Abdul Sattar Edhi.[/FONT]
[FONT=&amp]Edhi sahab was born in a small village of Bantva near Gujrat, British India in 1928. He had always been the selfless and helpful one to those around them. These qualities were infused in him by his mother in his early life. He himself explained that his mother was the main reason he was the way he is.[/FONT]
[FONT=&amp]Over his lifetime, the Edhi Foundation expanded backed entirely with private donations including establishing a network of 1,800 minivan ambulances. By the time of his death, Edhi was registered as a parent or guardian of nearly 20,000 children.[/FONT]
[FONT=&amp]He is known as Angel of Mercy and is considered to be Pakistan’s “most respected” and legendary figure. In 2013, The Huffington Post claimed that he might be “the world’s greatest living humanitarian”, while on 28 February 2017, Google celebrated Edhi with a Google Doodle hailing his “super-efficient” ambulance service.[/FONT]
[FONT=&amp]He devoted his life to charity work and his Edhi Foundation runs the world’s largest volunteer ambulance service. Even after his death, Edhi performed his last act of charity by donating his corneas, giving sight to two visually disabled people.[/FONT]
[FONT=&amp]Regardless of the fact that he has passed away, he will always remain alive in our hearts and for that we need to keep serving his cause. Words are literally not enough to describe how amazing of a person he was. There are so many much more incredible things this man has achieved which have not been mentioned.

 
Last edited:

Yasir Kiani

MPA (400+ posts)
عبدالستار ایدھی کی آج پہلی برسی منائی جارہی ہے

دکھی انسانیت کے مسیحا اور مشہور سماجی کارکن عبدالستار ایدھی کی آج پہلی برسی منائی جارہی ہے۔
عبدالستار ایدھی یکم جنوری، 1928ء میں بھارت کی ریاست گجرات کے شہر بانٹوا میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کپڑےکے تاجر تھے جو متوسط طبقہ سے تعلق رکھتے تھے۔ وہ پیدائشی لیڈر تھے اور شروع سے ہی اپنے دوستوں کے چھوٹے چھوٹے کام اور کھیل تماشے کرنے پر حوصلہ افزائی کرتے تھے۔ جب انکی ماں ان کو اسکول جاتے وقت دو پیسے دیتی تھی تو وہ ان میں سے ایک پیسا خرچ کر لیتے تھے اور ایک پیسا کسی اور ضرورت مند کی ضرورت پوری کرنے کے لیے۔ گیارہ سال کی عمر میں انہوں نے اپنی ماں کی دیکھ بھال کا کام سنبھالا جو شدید قسم کے ذیابیطس میں مبتلا تھیں۔ چھوٹی عمر میں ہی انہوں نے اپنے سے پہلے دوسروں کی مدد کرنا سیکھ لیا تھا، جو آگے کی زندگی کے لیے کامیابی کی کنجی ثابت ہوئی۔
1947ء میں تقسیم ہند کے بعد ان کا خاندان بھارت سے ہجرت کر کے پاکستان آیا اور کراچی میں آباد ہوئے۔ 1951ء میں آپ نے اپنی جمع پونجی سے ایک چھوٹی سی دکان خریدی اور اسی دکان میں آپ نے ایک ڈاکٹر کی مدد سے چھوٹی سی ڈسپنسری کھولی جنہوں نے ان کو طبی امداد کی بنیادی باتیں سکھائیں۔ اسکے علاوہ آپ نے یہاں اپنے دوستوں کو تدریس کی طرف بھی راغب کیا۔ آپ نے سادہ طرز زندگی اپنایا اور ڈسپنسری کے سامنے بنچ پر ہی سو لیتے تاکہ بوقت ضرورت فوری طور پر مدد کو پہنچ سکیں۔
1957ء میں کراچی میں بہت بڑے پیمانے پر فلو کی وبا پھیلی جس پر ایدھی نے فوری طور پر رد عمل کیا۔ انہوں نے شہر کے نواح میں خیمے لگواۓ اور مفت مدافعتی ادویہ فراہم کیں۔ مخیر حضرات نے انکی دل کھول کر مدد کی اور ان کے کاموں کو دیکھتے ہوئے باقی پاکستان نے بھی۔ امدادی رقم سے انہوں نے وہ پوری عمارت خرید لی جہاں ڈسپنسری تھی اور وہاں ایک زچگی کے لیے سنٹر اور نرسوں کی تربیت کے لیے اسکول کھول لیا، اور یہی ایدھی فاؤنڈیشن کا آغاز تھا۔
آنے والوں سالوں میں ایدھی فاؤنڈیشن پاکستان کے باقی علاقوں تک بھی پھیلتی گئی۔ فلو کی وبا کے بعد ایک کاروباری شخصیت نے ایدھی کو کافی بڑی رقم کی امداد دی جس سے انہوں نے ایک ایمبولینس خریدی جس کو وہ خود چلاتے تھے۔ آج ایدھی فاؤنڈیشن کے پاس 600 سے زیادہ ایمبولینسیں ہیں، جو ملک کے طول و عرض میں پھیلی ہوئیں ہیں۔ کراچی اور اندرون سندھ میں امداد کے لیے وہ خود روانہ ہوتے ہیں اور ایدھی فاؤنڈیشن کی حادثات پر ردعمل میں کی رفتار اور خدمات میونسپل کی خدمات سے کہیں زیادہ تیز اور بہتر ہے۔ ہسپتال اور ایمبولینس خدمات کے علاوہ ایدھی فاؤنڈیشن نے کلینک، زچگی گھر، پاگل خانے، معذوروں کے لیے گھر، بلڈ
بنک، یتیم خانے، لاوارث بچوں کو گود لینے کے مراکز، پناہ گاہیں اور اسکول کھولے ہیں۔ اسکے علاوہ یہ فاونڈیشن نرسنگ اور گھر داری کے کورس بھی کرواتی ہے۔ ایدھی مراکز کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ ہر ایدھی مرکز کے باہر بچہ گاڑی کا اہتمام ہے تا کہ جو عورت بچے کی دیکھ بھال نہیں کر سکتی اپنے بچے کو یہاں چھوڑ کر جا سکے۔ اس بچے کو ایدھی فاونڈشن اپنے یتیم خانہ میں پناہ دیتی ہے اور اس کو مفت تعلیم دی جاتی ہے۔
1997ء گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق ایدھی فاؤنڈیشن کی ایمبولینس سروس دنیا کی سب سے بڑی فلاحی ایمبولینس سروس ہے۔ ایدھی بذات خود بغیر چھٹی کیے طویل ترین عرصہ تک کام کرنے کے عالمی ریکارڈ کے حامل ہیں۔ اور ریکارڈ بننے کے بعد بھی ابھی تک انہوں نے چھٹی نہیں لی۔
8 جولائی 2016ء کو گردوں کے فیل ہونے کی وجہ سے 88 سال کی عمر میں رحلت کرگئے۔ انہوں نے وفات سے قبل یہ وصیت کی تھی کہ ان کے دونوں آنکھیں ضرور مندوں کو عطیہ کر دی جائے
DEOTKXtXkAAIfkB.jpg