Army shouldn't become Shehbaz Sharif

Invisible.Sword

Councller (250+ posts)
آرمی کو شہباز شریف نہیں بننا چاہیے

عنوان پر حیران مت ہوں۔ طاقت کا نشہ اور اختیارات کا ارتکاز بہت بری چیز ہے۔ جیسے شہباز شریف پنجاب حکومت کے اختیارات کا گھنٹہ گھر ہے ویسے ہی عدلیہ کی جانب سے فوجی عدالتوں کے بارے میں فیصلے کے بعد اب فوج بن گئی ہے۔ ہر کام فوج کے ذمے ڈال دیا گیا ہے۔ الیکشن، مردم شماری، سیلاب میں مدد، خارجہ پالیسی، دفاع، داخلہ پالیسی، ضرب عضب، انصاف، معاشی دہشتگردی وغیرہ وغیرہ۔ فوج اس پر فخر کرنے اور پولیس، سیاستدان، عدلیہ اور ہماری حکومت شرم سے ڈوب مرنے میں حق بجانب ہوں گے اگر 'وہ جو ہے نا شرم' ہے تو اور 'وہ جو ہے نا حیا' اس کی کوئی رمق باقی ہے تو۔ مگر یہ صورتحال لانگ ٹرم میں شدید نقصان دہ اور خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔

اس سے پہلے کہ اس صورتحال کی سنجیدگی واضح کی جائے اور حل کی بات کی جائے بہتر ہے کہ آرمی کی موجودہ اور ماضی کی لیڈرشپ میں فرق کلیئر ہو جائے۔ راحیل شریف کے آنے سے پہلے عمومی طور پر فوج صرف ایک موڈ پر آپریٹ کرتی تھی زیادہ تر۔ کمپیوٹر کی زبان میں بائینری موڈ پر۔ صفر یا ایک، سیاہ یا سفید۔ یا تو ٹیک اوور کر کے مارشل لا لگا دیا یا پھر کوئی بہت بڑی بات نا ہو تو دھنیا پی کر سو گئے۔ اگر کوئی بڑی بات یا اعتراض ہوا تو جاگ کر پھر مارشل لا لگا دیا۔ اس بار صورتحال تھوڑی مختلف اور منفرد ہے۔ اس بار فوجی لیڈرشپ اور پالیسی ری ایکٹو نہیں پرو ایکٹو ہے مطلب ردعمل کی بنیاد پر نہیں بلکہ پیش بندی کی بنیاد پر ہے۔ اسی طرح فوج مارشل لا بھی نہیں لگا رہی اور سیاستدانوں کو 'کُسکنے' بھی نہیں دے رہی۔

یہ وہ پالیسی ہے جس کی حمایت ہم نے ایف ایس سی کے بعد سے شروع کر دی تھی کہ پردے کے پیچھے فوجی ڈنڈا ہو، پردے پر سیاستدان ہو، اِدھر ڈنڈا پڑے، اُدھر سیاستدان ناچے۔ اس سے مارشل لا کی صورت میں اس بلیک میلنگ سے بھی فوج کی جان چھٹ گئی جو حکومت سازی کے لیے سیاستدان کیا کرتے تھے کیونکہ ہر فوجی حکومت کو بین الاقوامی دباؤ میں بالآخر جمہوریت کا ناٹک کرنا ہی پڑتا ہے اور تاریخ گواہ ہے کہ اسی کے بعد فوجی غبارے سے ہوا نکلتی ہے۔ یہی کرنے کی بعد مشرف، ایوب وغیرہ کے زوال کا آغاز ہوا، ضیاء اگر گزر نا جاتا تو ان کا بھی یہی حال ہوتا۔

یہاں تک سب ٹھیک ہو گیا۔ فوج آئیڈیل پوزیشن میں ہے۔ ہر کسی کو ڈنڈا ملا ہوا ہے، عوام خوش ہے مگر یہاں وارننگ کا وقت بھی ہے۔ فوج ہر مسلے کو نا تو حل کر سکتی ہے نا کرنا چاہیے۔ مقبولیت کی الٹیاں بھی شروع ہو سکتی ہیں عوام کو۔ جتنا چھپ کر فوج کام کرے اتنا بہتر اور بنیادی طور پر فوج کو سویلین اداروں کی کیپیسٹی بلڈنگ پر زور دینا چاہیے۔ شارٹ ٹرم میں فوجی عدالتیں قابل قبول مگر لانگ ٹرم عدلیہ کو ٹھیک ہونا ہو گا، شارٹ ٹرم میں پولیس کے فرائض انجام دینا ٹھیک مگر لانگ ٹرم میں پولیس کو بندے دا پتر بننا ہو گا، الیکشن کمیشن ٹھیک ہونا چاہیے، بلدیاتی ادارے قائم ہونے چاہئیں، تعلیم وفاقی ادارہ ہونا چاہیے صوبائی نہیں، کسی قدرتی آفت سے نمٹنے کے سویلین ادارے قائم ہونے چاہئیں، فوج ان کاموں کے لیے بھی ڈنڈا وافر مقدار میں سیاستدانوں کو فراہم کرے، شہباز شریف بننے سے گریز کرے، ادارہ سازی کی بجائے شہباز شریف کی طرح خود کو ہی اہمیت دے دے کر خوش نا ہوتی رہے اختیارات کے ارتکاز میں۔

فوج کو یاد رکھنا چاہیے کہ زمانہ بدل چکا ہے، ان کی ایک ایک موو پر لوگ نظریں جمائے بیٹھے ہیں، سوشل میڈیا وغیرہ کے ذریعے مجھ جیسے جاہل بھی لکھنے کے قابل ہو گئے ہیں۔ اس لئے تھوڑا دھیان سے ادارہ سازی پر ضرور توجہ دیں۔ فوجی مداخلت جتنے دبیز پردے کے پیچھے ہو ملکوں کے مستقبل کے لیے اتنی اچھی ہوتی ہے
 
Last edited:

Saad Saadi

Minister (2k+ posts)
Maqboliat Hasil Krna Mushkil kam hain Maintain krna Bohat mushkil kam hi.......Adlia ki Mishal hum sab k samne hai