شیر شاہ سوری،صلاح الدین ایوبی -- اور-- قوم یوتھ
شیر شاہ سوری اور صلاح الدین ایوبی اکٹھے ناشتہ کررہے تھے
سوری اپنا فیورٹ ناشہ جیلے کے چنے اور روغنی نان ساتھ میں لسی کا وڈا جگ
ایوبی صاحب سادہ طبیعیت انسان تھے
وہ جیم ٹوسٹ اور چائے کے شوقین تھے اورینج جوس بھی ان کا فیورٹ تھا
لسی کا وڈا گلاس ڈاپھتے ہوئے سوری نے پوچھا
ایوبی صاحب ایک بات تو بتائیں آنے والے وقت میں کوئی اچھا لیڈر آئے گا
تو ایوبی صاحب نے چائے کا گھٹ بھرتے ہوئے کہاسوری! ایک وقت میں ایسا لیڈر آئے گا جو اپنے کارکنوں کی ماؤں اور بہنوں کا کرش ہوگا
کارکنان اسے اپنا ابو کہیں گےاپنی بیویاں پیش کریں گے
یہاں تک کہ اگر اس لیڈر کو اپنے گھر کی عورت کے ساتھ بدفعلی کرتے ہوئے دیکھیں گے تو کہیں گے
ہمارا لیڈر نیک انسان ہے اسے ہماری عورت نے ورغلایا ہوگا
وہ جھوٹ پہ جھوٹ بولے گا لیکن سب سچ مانیں گے
رامدے اپنے لیڈر کے لئے اپنا ملک جلا دیں گے
اپنی عورتوں کو اس کے سامنے نچوائیں گے جیسے بسنتی ناچی تھی
اپنے لیڈر کو سچا ثابت کرنے کے لئے ہر طرح کی پین یہو--آئیں گے
جھوٹی کہانیاں گھڑیں گے
اپنی گاف پہ اس کی تصویر والے ٹیٹو بنوائیں گے
ہاتھوں پہ اس کا نام لکھ ہاتھ دستی کریں گے
سوری نے حیران ہو کر پوچھا،ایوبی صاحب وہ کون سی قوم ہو گی ؟
ایوبی صاحب نےنک صاف کرتے ہوئے یہ تاریخی الفاظ کہےسوری صاب!
وہ قوم یوتھیوں کے نام سے جانی جائے گی
اور وہ یوتھئے مہہ جبین قسم کے رامدے ہوں گے کہ آپ تصور بھی نہیں کرسکتے۔
تحریر-- مبین اللہ بٹ