پاکستان
— فائل فوٹو: بشکریہ قومی اسمبلی/فیس بک
واٹس ایپ چینل
قومی اسمبلی نے اخراجات کم کرنے کے لیے 200 سے زائد ملازمین کو فارغ کر دیا ہے، سرکاری دستاویزات سے انکشاف ہوا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ نے اپنی تنخواہوں میں تقریباً 300 فیصد تک اضافہ کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارلیمانی سال کے اختتام پر شائع ہونے والی اپنی سالانہ رپورٹ میں قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے کہا ہے کہ سالانہ ایک ارب روپے کی بچت کے لیے رائٹ سائزنگ کے 2 مراحل کے دوران 220 ملازمین کو برطرف کیا گیا۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی نے سیکریٹریٹ کے آپریشنز کو بہتر بنانے کے لیے متعدد پالیسی اقدامات کی منظوری دی ہے۔
پہلے 2 مرحلوں میں گریڈ 1 سے 19 کے غیر ضروری عہدوں کو ختم کردیا گیا، جس سے اسمبلی کے اخراجات میں 56 کروڑ 30 لاکھ روپے سے زیادہ کی کمی ہوئی۔
اصلاحات کا تیسرا مرحلہ شروع کیا جا رہا ہے، تاکہ ہر سال ایک ارب روپے کی بچت کی جا سکے۔
ے مرحلے میں 90 غیر ضروری عہدوں کو ختم کیا گیا، جس سے ہر سال 25 کروڑ 58 لاکھ 40 ہزار روپے کی بچت ہوگی۔
دوسرے مرحلے میں 130 عہدوں کو ختم کیا گیا، جس سے اخراجات میں 3 کروڑ 75 لاکھ روپے کی بچت ہوگی۔
رپورٹ میں ایم این ایز کے معاوضوں میں حالیہ اضافے کا ذکر نہیں کیا گیا، جن کی بنیادی تنخواہ ایک لاکھ 80 ہزار سے بڑھا کر 5 لاکھ 19 ہزار روپے کردی گئی۔
یہ بھی واضح نہیں ہے کہ ایم این ایز کی تنخواہوں میں اضافہ رائٹ سائزنگ سے متوقع بچت کو کس طرح پورا کرے گا۔
تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ برطرفیاں قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے آپریشنز کو ہموار بنانے اور اس کے مالی استحکام کو یقینی بنانے کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہیں۔
رپورٹ میں 16 ویں قومی اسمبلی کے پہلے سال میں منظور کیے گئے قوانین کی ریکارڈ تعداد کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایوان نے 40 سرکاری بلوں اور 11 نجی ممبروں کے بلوں کو منظور کرکے قانون سازی میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔
ایم این ایز کی تنخواہوں میں اضافے کے بعد پیسے بچانے کیلئے قومی اسمبلی کے 220 ملازمین برطرف
افتخار اے خانشائع ایک گھنٹہ پہلے
— فائل فوٹو: بشکریہ قومی اسمبلی/فیس بک

قومی اسمبلی نے اخراجات کم کرنے کے لیے 200 سے زائد ملازمین کو فارغ کر دیا ہے، سرکاری دستاویزات سے انکشاف ہوا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ نے اپنی تنخواہوں میں تقریباً 300 فیصد تک اضافہ کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارلیمانی سال کے اختتام پر شائع ہونے والی اپنی سالانہ رپورٹ میں قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے کہا ہے کہ سالانہ ایک ارب روپے کی بچت کے لیے رائٹ سائزنگ کے 2 مراحل کے دوران 220 ملازمین کو برطرف کیا گیا۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی نے سیکریٹریٹ کے آپریشنز کو بہتر بنانے کے لیے متعدد پالیسی اقدامات کی منظوری دی ہے۔
پہلے 2 مرحلوں میں گریڈ 1 سے 19 کے غیر ضروری عہدوں کو ختم کردیا گیا، جس سے اسمبلی کے اخراجات میں 56 کروڑ 30 لاکھ روپے سے زیادہ کی کمی ہوئی۔
اصلاحات کا تیسرا مرحلہ شروع کیا جا رہا ہے، تاکہ ہر سال ایک ارب روپے کی بچت کی جا سکے۔
ے مرحلے میں 90 غیر ضروری عہدوں کو ختم کیا گیا، جس سے ہر سال 25 کروڑ 58 لاکھ 40 ہزار روپے کی بچت ہوگی۔
دوسرے مرحلے میں 130 عہدوں کو ختم کیا گیا، جس سے اخراجات میں 3 کروڑ 75 لاکھ روپے کی بچت ہوگی۔
رپورٹ میں ایم این ایز کے معاوضوں میں حالیہ اضافے کا ذکر نہیں کیا گیا، جن کی بنیادی تنخواہ ایک لاکھ 80 ہزار سے بڑھا کر 5 لاکھ 19 ہزار روپے کردی گئی۔
یہ بھی واضح نہیں ہے کہ ایم این ایز کی تنخواہوں میں اضافہ رائٹ سائزنگ سے متوقع بچت کو کس طرح پورا کرے گا۔
تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ برطرفیاں قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے آپریشنز کو ہموار بنانے اور اس کے مالی استحکام کو یقینی بنانے کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہیں۔
رپورٹ میں 16 ویں قومی اسمبلی کے پہلے سال میں منظور کیے گئے قوانین کی ریکارڈ تعداد کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایوان نے 40 سرکاری بلوں اور 11 نجی ممبروں کے بلوں کو منظور کرکے قانون سازی میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.dawn.com/primary/2025/02/01081347394cd70.jpg