Ghamidi Sahib's Lies and his Support for Afgan Jehad

akmal1

Chief Minister (5k+ posts)
آپ کے کمنٹ پر سوال میں نے اٹھا یا تھا۔ جس کا جواب مجھے ابھی تک نہیں ملا۔ اب کاپی پیسٹ کر رہا ہوں

میرا سوال وہیں ہے اور اسی کے جواب پر یہ بحث فیصل ہو سکتی ہے۔ یہ مضمون واقعی ضیاء صاحب کی وفات پر ہے اور اسی مضمون میں وہ ضیاء صاحب کی نفاذ دین کی حکمت عملی سے اپنے اختلاف کا ذکر کرنا نہیں بھولے
افغان جہاد سے اختلاف تو اس سے کہیں بڑھ کر تھا کیونکہ وہ تو جہاد کے نام پر"جرم فساد" کا ارتکاب ہو رہا تھا اور پھر غامدی صاحب تو "ہمیشہ سے یہ کہتے پائے گئے تھے"۔ یہاں اختلاف ظاہر کرتے ہوئے ضیاء کے پھیلائے ہوئے فساد پر چاہے مجملاً ہی سہی اعتراض کرنا کیوں بھول گئے بلکہ یہی نہیں اس جنگ
مین ضیاء کو علم حق بلند کرنے کا سرٹیفیکیٹ بھی دے دیا؟؟؟

اسکا جواب دیا جا چکا ہے

کیوں بھول گئے کا جواب غامدی صاحب ہی دے سکتے ہیں

اسکا جواب تو غامدی صاحب ہی دے سکتے ہیں. لیکن چونکہ وہ ضیاء کی وفات پر لکھی گئی ایک تحریر میں افغان جہاد کے طریقہ کار سے اختلاف کا ذکر کرنا بھول گئے تو اسکا مطلب یہ ہے وہ افغان جہاد کے ہر پہلو سے مکمل اتفاق کرتے تھے. واہ صاحب واہ

اندھے کو اندھیرے میں بڑی دور کی سوجھی

کیا یہ غامدی صاحب کی صوابدید نہیں کہ ضیاء صاحب کی وفات پر لکھے گئے مضمون میں وہ کس اختلاف کا ذکر کرتے ہیں اور کس کا نہیں؟ کیا دو شخصیات کے درمیان موجود تمام اختلافات کا فیصلہ ایک دوسرے کی موت پر لکھی گئی تحریر سے ہوتا ہے؟ (جو کہ یکطرفہ ہی ہو سکتی ہے
 

imisa2

Senator (1k+ posts)

چلیے آپ کے پاس دونوں سوالوں کا جواب ہی نہیں ہے۔ سو بحث فیصل ہوئی
نہ آپ کے پاس غامدی صاحب کے افغان جہاد سے اختلاف کا ذکر گول کرنے کا جواب ہے اور نہ ہی اس کا کہ غامدی صاحب کیوں "جرم فساد" کو حق کا علم بلند کرنا کہ رہے ہیں۔
آخر میں عرض یہ ہے کہ جب آپ اتنی کمزور جگہ پر ہوں تو دوسرے پر اخلاقی الزام نہیں لگایا کرتے
اس سے آپ کی شخصیت کے بارے مین کافی برا تاثر بنتا ہے

اسکا جواب دیا جا چکا ہے

کیوں بھول گئے کا جواب غامدی صاحب ہی دے سکتے ہیں

[FONT=&amp]اسکا جواب تو غامدی صاحب ہی دے سکتے ہیں. لیکن چونکہ وہ ضیاء کی وفات پر لکھی گئی ایک تحریر میں افغان جہاد کے طریقہ کار سے اختلاف کا ذکر کرنا بھول گئے تو اسکا مطلب یہ ہے وہ افغان جہاد کے ہر پہلو سے مکمل اتفاق کرتے تھے. واہ صاحب واہ[/FONT]

[FONT=&amp]اندھے کو اندھیرے میں بڑی دور کی سوجھی[/FONT]

[FONT=&amp]کیا یہ غامدی صاحب کی صوابدید نہیں کہ ضیاء صاحب کی وفات پر لکھے گئے مضمون میں وہ کس اختلاف کا ذکر کرتے ہیں اور کس کا نہیں؟ کیا دو شخصیات کے درمیان موجود تمام اختلافات کا فیصلہ ایک دوسرے کی موت پر لکھی گئی تحریر سے ہوتا ہے؟ (جو کہ یکطرفہ ہی ہو سکتی ہے[/FONT]
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)

حضور آپ ایسے ہی پرائی شادی میں عبد اللہ دیوانہ بن رہے ہیں۔ مضمون پڑھے بغیر آپ صاحب مضمون پر بدنیتی کا الزام لگا رہے ہیں۔ جھوٹ کو جھوٹ ہی کہا جاتا ہے
والسلام
میرا خیال تها که یه ایک پبلک جگه هے اور صلائے عام هے پته نهیں تها که یه پرائیویٹ شادی هے جس کے لئے معذرت دوسری بات آپ کو اپنے استاتذه سے دوباره رجوع کرنا چاہئے تاکه آپ کو سمجهه آسکے که مصنف کا مدعا کیا هے یا پهر آپ تحریر کو دو تین بار پڑها کریں تکه آپ په مفہوم عیاں هو سکیں علیکم اسلام
 

imisa2

Senator (1k+ posts)
میرا خیال تها که یه ایک پبلک جگه هے اور صلائے عام هے پته نهیں تها که یه پرائیویٹ شادی هے جس کے لئے معذرت دوسری بات آپ کو اپنے استاتذه سے دوباره رجوع کرنا چاہئے تاکه آپ کو سمجهه آسکے که مصنف کا مدعا کیا هے یا پهر آپ تحریر کو دو تین بار پڑها کریں تکه آپ په مفہوم عیاں هو سکیں علیکم اسلام
بالکل درست۔ کمنٹ سے پہلے مضمون بھی پڑھ لیتے۔ اب بھی کچھ نہیں بگڑا، اب پڑھ لیں۔
:)
 

akmal1

Chief Minister (5k+ posts)

چلیے آپ کے پاس دونوں سوالوں کا جواب ہی نہیں ہے۔ سو بحث فیصل ہوئی
نہ آپ کے پاس غامدی صاحب کے افغان جہاد سے اختلاف کا ذکر گول کرنے کا جواب ہے اور نہ ہی اس کا کہ غامدی صاحب کیوں "جرم فساد" کو حق کا علم بلند کرنا کہ رہے ہیں۔
آخر میں عرض یہ ہے کہ جب آپ اتنی کمزور جگہ پر ہوں تو دوسرے پر اخلاقی الزام نہیں لگایا کرتے
اس سے آپ کی شخصیت کے بارے مین کافی برا تاثر بنتا ہے

یہ آپ اپنی تسلی کیلئے فرض کر سکتے ہیں کہ میرے پاس جواب نہیں ہے حالانکہ جواب آپکو مل چکا ہے

غامدی صاحب کی تحریر ضیاء صاحب کی وفات پر لکھی گئی جو کہ آج سے ٣٠ سال قبل کی بات ہے. لہٰذا آج سے ٣٠ سال قبل غامدی صاحب ضیاء کی وفات پر لکھتے ہوئے اس سے کیے گئے ہر ایک اختلاف کا ذکر کرنا کیوں بھول گئے؟ یہ میں نہیں جانتا اور نہ جان سکتا ہوں
البتہ یہ مکمل اطمینان سے کہہ سکتا ہوں کہ موت پر لکھی گئی تحریر میں ہر اختلاف کا ذکر نہیں ہوتا. آپ کے نزدیک افغان جہاد سے اختلاف بڑا اختلاف تھا. آپ کو اپنی رائے کا حق ہے. ہو سکتا ہے غامدی صاحب کے نزدیک نفاذ دین والا اختلاف زیادہ اہمیت کا حامل ہو. مسئلہ یہ ہے کہ آپکی صوابدید نہیں ہے
لیکن آپکی کسی کی موت پر لکھی گئی تحریر میں سے اتفاق اور اختلاف نکالنے والی منطق سے کافی محظوظ ہوا ہوں
آخر میں یہ عرض ہے جس نے جتنی بات کی ہو اسکو اتنا ہی رہنے دینا چاہیے. اس میں اپنی طرف سے مسالہ نہیں ملانا چاہیے
اختلاف کا ذکر نہ کرنے کو کھینچ کر مکمل اتفاق اور اسٹیبلشمنٹ کے طریقہ کار سے اختلاف کو جہاد سے انکار تک کھینچ کر لے جانا اسی مسالے کی مثالیں ہیں
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
بالکل درست۔ کمنٹ سے پہلے مضمون بھی پڑھ لیتے۔ اب بھی کچھ نہیں بگڑا، اب پڑھ لیں۔
:)
کامنٹ اقتباس پہ تها مضمون پہ نہیں اسی لئے عرض کیآ تها که اساتذه سے دوباره رجوع کریں اس میں آپ هی کا بهلا هے مضمون بارے عرض هے که پوت کے پاوں پالنے میں هی نظر آجاتے هیں جو اقتباس هے مضمون اس کے سوا کیا هوگا. غور کیجئیے گا تجویز
 

imisa2

Senator (1k+ posts)

آپ نے لمبی بات کی اصل سوال کا جواب پھر گول کر گئے۔ اصل سوال کچھ یوں ہے

نہ آپ کے پاس غامدی صاحب کے افغان جہاد سے اختلاف کا ذکر گول کرنے کا جواب ہے اور نہ ہی اس کا کہ[FONT=&amp] غامدی صاحب کیوں "جرم فساد" کو حق کا علم بلند کرنا کہ رہے ہیں
[/FONT]

مزید یہ کہ آپ کو مجھ پر اخلاقی الزام لگانے پر بھی کوئی شرمندگی بھی نہیں ہے جس کا مجھے کافی افسوس ہے۔
خیر خوش رہیے۔ میری آپ سے تین بحثیں ہوئیں۔ ہم میں تو اتفاق نہ ہو سکا لیکن میں اسے بہرحال پھر بھی رائیگاں نہیں سمجھتا۔
باقی فیصلہ قارئین پر چھوڑ دیتے ہیں


یہ آپ اپنی تسلی کیلئے فرض کر سکتے ہیں کہ میرے پاس جواب نہیں ہے حالانکہ جواب آپکو مل چکا ہے

غامدی صاحب کی تحریر ضیاء صاحب کی وفات پر لکھی گئی جو کہ آج سے ٣٠ سال قبل کی بات ہے. لہٰذا آج سے ٣٠ سال قبل غامدی صاحب ضیاء کی وفات پر لکھتے ہوئے اس سے کیے گئے ہر ایک اختلاف کا ذکر کرنا کیوں بھول گئے؟ یہ میں نہیں جانتا اور نہ جان سکتا ہوں
البتہ یہ مکمل اطمینان سے کہہ سکتا ہوں کہ موت پر لکھی گئی تحریر میں ہر اختلاف کا ذکر نہیں ہوتا. آپ کے نزدیک افغان جہاد سے اختلاف بڑا اختلاف تھا. آپ کو اپنی رائے کا حق ہے. ہو سکتا ہے غامدی صاحب کے نزدیک نفاذ دین والا اختلاف زیادہ اہمیت کا حامل ہو. مسئلہ یہ ہے کہ آپکی صوابدید نہیں ہے
لیکن آپکی کسی کی موت پر لکھی گئی تحریر میں سے اتفاق اور اختلاف نکالنے والی منطق سے کافی محظوظ ہوا ہوں
آخر میں یہ عرض ہے جس نے جتنی بات کی ہو اسکو اتنا ہی رہنے دینا چاہیے. اس میں اپنی طرف سے مسالہ نہیں ملانا چاہیے
اختلاف کا ذکر نہ کرنے کو کھینچ کر مکمل اتفاق اور اسٹیبلشمنٹ کے طریقہ کار سے اختلاف کو جہاد سے انکار تک کھینچ کر لے جانا اسی مسالے کی مثالیں ہیں
 

imisa2

Senator (1k+ posts)
جو اقتباس صاحب تهریڈ نے سپرد قلم کیا هے اس میں تو مجهے کہیں بهی جہاد کی حمائیت نظر نہیں آئی بلکه مجهے تو صاحب مضمون سرا سر بد دیانتی کرتے محسوس هوئے هیں بلکه میں تو یه کہنے میں خود کو حق بجانب سمجهتا هوں که کہیں کی اینٹ کہیں کا روڑه بهاگ متی نے کنبه جوڑا ویسے میرا غامدی صاحب سے کوئی تعلق نہیں هے

کامنٹ اقتباس پہ تها مضمون پہ نہیں اسی لئے عرض کیآ تها که اساتذه سے دوباره رجوع کریں اس میں آپ هی کا بهلا هے مضمون بارے عرض هے که پوت کے پاوں پالنے میں هی نظر آجاتے هیں جو اقتباس هے مضمون اس کے سوا کیا هوگا. غور کیجئیے گا تجویز

مہربانی آپ نے وضاحت کر دی۔ اب صاحب مضون پر جو رائے زنی آپ نے مضمون پڑھے بغیر کی کی تھی، وہ نامناسب تھی
خیر آپ کو ٹھیک معلوم ہوتی ہے تو آپ کی مرضی
مضمون ضرور پڑھ لیجیے گا
 

akmal1

Chief Minister (5k+ posts)

آپ نے لمبی بات کی اصل سوال کا جواب پھر گول کر گئے۔ اصل سوال کچھ یوں ہے

نہ آپ کے پاس غامدی صاحب کے افغان جہاد سے اختلاف کا ذکر گول کرنے کا جواب ہے اور نہ ہی اس کا کہ[FONT=&amp] غامدی صاحب کیوں "جرم فساد" کو حق کا علم بلند کرنا کہ رہے ہیں
[/FONT]

مزید یہ کہ آپ کو مجھ پر اخلاقی الزام لگانے پر بھی کوئی شرمندگی بھی نہیں ہے جس کا مجھے کافی افسوس ہے۔
خیر خوش رہیے۔ میری آپ سے تین بحثیں ہوئیں۔ ہم میں تو اتفاق نہ ہو سکا لیکن میں اسے بہرحال پھر بھی رائیگاں نہیں سمجھتا۔
باقی فیصلہ قارئین پر چھوڑ دیتے ہیں

آپ ایسے بچگانہ سوال کر رہے ہیں جن کا نہ کوئی سر ہے نہ پیر
غامدی صاحب نے جس بات کا ذکر آج سے ٣٠ سال قبل کی تحریر میں نہیں کیا اسکی وجہ میں کیسے جان سکتا ہوں؟
میں آپ سے یہ سوال بار بار کر رہا ہوں کہ اگر انہوں نے وفات پر لکھی گئی ایک تحریر میں کسی ایک خاص اختلاف کا ذکر نہیں کیا تو اسکا مطلب مکمل اتفاق اور حمایت کیسے ہے؟ لیکن آپ کٹہرے میں صرف مجھے کھڑا کر رہے ہیں. اپنے پروں پر پانی نہیں پڑنے دیتے
میں آپ کو اس جہاد کو حق کہنے کا جواب بھی دے چکا ہوں. آپ نے غالبا پڑھا نہیں ہے
آپ سے کی گئی پچھلی گفتگو میں اندازہ ہوا تھا کہ آپ شائد کچھ معقول بحث کرتے ہیں لیکن آج یہ بھی غلط فہمی ثابت ہوئی
غامدی صاحب کے اشعار کو غلط شخصیت سے منسوب کرنے کی بات بھی آپ گول کر گئے اور میں جان بوجھ کر اسکا ذکر نہیں کر رہا تھا. لیکن آپ نے مجھے مجبور کر دیا ہے
اسی حرکت کی بنیاد پر آپ پر الزام لگایا گیا جو میرے نزدیک کافی مناسب ہے. کیوں کہ ان اشعار کا رخ کس جانب تھا وہ غامدی صاحب نے خاص تحریر کیا. مگر آپ نے جان بوجھ کر یہ تاثر دیا کہ غامدی صاحب نے ضیاء کیلئے شاعری بھی کی ہے
 

imisa2

Senator (1k+ posts)

اب ہم گول گول گھوم رہے ہیں۔
اصل مین آپ سے پچھلی بحثوں میں بھی میرا تجربہ ہے کہ جب آپ کے پاس جواب نہ ہو تو آپ اصل مداربحث کو چھوڑ کر دوسرے سوال اٹھانا شروع کر دیتے ہیں۔
اس دفعہ کیونکہ آپ کی حکمت عملی مکمل ناکام ہوئی ہے سوآپ کا تڑپنا میں سمجھ سکتا ہوں
سوال وہی ہیں۔
غامدی صاحب نے فرط جذبات میں آ کر نہ صرف افغان جہاد سے اختلاف کا ذکر نہیں کیا بلکہ اس "جرم فساد" کو حق کا علم بلند کرنا کہ گئے/
جو آپ نے "جرم فساد" کو حق کا علم بلند کرنے کی نظریے کی بحث اٹھا کر توجیہ کی تھی وہ انتہائی بودی ہےکیونکہ یہاں مسئلہ نظریے کا نہیں تھا بلکہ جہاد کی عملی جدوجہد کا تھا۔ حق کا علم میدان جنگ میں بلند کیا جاتا ہے۔ کیا اب آپ کو اردو میں استعارے کا استعمال بھی سکھاوں
اس بات کی وضاحت آپ نہیں کر سکتے مگر آپ کی کٹھ حجتی کا میرے پاس کوئی جواب نہیں۔


آپ ایسے بچگانہ سوال کر رہے ہیں جن کا نہ کوئی سر ہے نہ پیر
غامدی صاحب نے جس بات کا ذکر آج سے ٣٠ سال قبل کی تحریر میں نہیں کیا اسکی وجہ میں کیسے جان سکتا ہوں؟
میں آپ سے یہ سوال بار بار کر رہا ہوں کہ اگر انہوں نے وفات پر لکھی گئی ایک تحریر میں کسی ایک خاص اختلاف کا ذکر نہیں کیا تو اسکا مطلب مکمل اتفاق اور حمایت کیسے ہے؟ لیکن آپ کٹہرے میں صرف مجھے کھڑا کر رہے ہیں. اپنے پروں پر پانی نہیں پڑنے دیتے
میں آپ کو اس جہاد کو حق کہنے کا جواب بھی دے چکا ہوں. آپ نے غالبا پڑھا نہیں ہے
آپ سے کی گئی پچھلی گفتگو میں اندازہ ہوا تھا کہ آپ شائد کچھ معقول بحث کرتے ہیں لیکن آج یہ بھی غلط فہمی ثابت ہوئی
غامدی صاحب کے اشعار کو غلط شخصیت سے منسوب کرنے کی بات بھی آپ گول کر گئے اور میں جان بوجھ کر اسکا ذکر نہیں کر رہا تھا. لیکن آپ نے مجھے مجبور کر دیا ہے
اسی حرکت کی بنیاد پر آپ پر الزام لگایا گیا جو میرے نزدیک کافی مناسب ہے. کیوں کہ ان اشعار کا رخ کس جانب تھا وہ غامدی صاحب نے خاص تحریر کیا. مگر آپ نے جان بوجھ کر یہ تاثر دیا کہ غامدی صاحب نے ضیاء کیلئے شاعری بھی کی ہے
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)

مہربانی آپ نے وضاحت کر دی۔ اب صاحب مضون پر جو رائے زنی آپ نے مضمون پڑھے بغیر کی کی تھی، وہ نامناسب تھی
خیر آپ کو ٹھیک معلوم ہوتی ہے تو آپ کی مرضی
مضمون ضرور پڑھ لیجیے گا
میرے محترم اقتباس چونکه مضمون سے لیا گیا هے اور مضمون صاحب مضمون نے هی تحریر کیا هے اسی لئے صیح جمله وه هی بنتا تها جو تحریر کیا هے اب خدانخواسته اقتباس نقل کرنے والے کو جو آپ هیں بد دیانت تو نہیں کہہ سکتا نا اب آپ براه کرم رجوع اساتذه په ضرور غور کریں بلکه کر هی لیں بڑی شدت سے ضرورت هے آپکو
 

akmal1

Chief Minister (5k+ posts)

اب ہم گول گول گھوم رہے ہیں۔
اصل مین آپ سے پچھلی بحثوں میں بھی میرا تجربہ ہے کہ جب آپ کے پاس جواب نہ ہو تو آپ اصل مداربحث کو چھوڑ کر دوسرے سوال اٹھانا شروع کر دیتے ہیں۔
اس دفعہ کیونکہ آپ کی حکمت عملی مکمل ناکام ہوئی ہے سوآپ کا تڑپنا میں سمجھ سکتا ہوں
سوال وہی ہیں۔
غامدی صاحب نے فرط جذبات میں آ کر نہ صرف افغان جہاد سے اختلاف کا ذکر نہیں کیا بلکہ اس "جرم فساد" کو حق کا علم بلند کرنا کہ گئے/
جو آپ نے "جرم فساد" کو حق کا علم بلند کرنے کی نظریے کی بحث اٹھا کر توجیہ کی تھی وہ انتہائی بودی ہےکیونکہ یہاں مسئلہ نظریے کا نہیں تھا بلکہ جہاد کی عملی جدوجہد کا تھا۔ حق کا علم میدان جنگ میں بلند کیا جاتا ہے۔ کیا اب آپ کو اردو میں استعارے کا استعمال بھی سکھاوں
اس بات کی وضاحت آپ نہیں کر سکتے مگر آپ کی کٹھ حجتی کا میرے پاس کوئی جواب نہیں۔

واہ جناب
الزام لگنے پر میں افسوس ضرور کروں گا لیکن الزام جس وجہ سے لگا اس طرف میں آؤں گا بھی نہیں. اور دوسرے سوال اٹھانے کا الزام بھی کسی اور کے سر
اشعار کے معاملے میں آپ نے جو دروغ گوئی کی وہ تو صاف پکڑی گئی اور ظاہر اسکا آپ کے پاس کوئی جواب نہیں ہے. اس لئے اخلاق کا تقاضا یہی ہے کہ آپ کو مزید شرمندگی سے بچا کر اس کو یہیں چھوڑ دیا جاۓ. البتہ اس سے یہ واضح ہو گیا کہ آپ کا مقصد صرف ایک شخصیت کو مسخ کرنا ہے. اسکے لئے چاہے جھوٹ کا سہارا ہی کیوں نہ لینا پڑے
جب انسان کسی کی موت کے بعد اسکا ذکر کرتا ہے تو عمومی طور پر وہ جذبات سے خالی نہیں ہوتا. اس لئے جذبات کا موجود ہونا کوئی حیرت کی بات نہیں
اب آپ کی سوئی اس بات پر اڑ گئی ہے کہ افغان جہاد سے اختلاف کا ذکر بھی اسی مضمون میں کرنا تھا. جیسے صرف موت کے بعد ذکر کیے گئے اختلافات ہی گنے جائیں گے. وفات کے بعد والی تحریر کو ہی اختلافات کی پہلی اور آخری سند کہہ دینا تو آپ کو بالکل بودی منطق نہیں لگی ہوگی؟
حضور جہاد کا نظریہ بھی ہوتا ہے اور اسکی عملی جدوجہد الگ ہوتی ہے. امام خمینی نے پیرس میں بیٹھے بیٹھے ایک مضبوط نظریے کی بنیاد پر ایران میں شاہ کا تخت الٹ دیا تھا حالانکہ وہ عملی طور پر وہاں موجود نہیں تھے
اسی طرح افغان جہاد میں نظریہ جہاد تو موجود تھا اور وہ حق بھی تھا. لیکن اختلاف پاکستان کی طرف سے انکی مدد کے طریقہ کار پر تھا. آپ حمایت یا اختلاف کا جھاڑو لئے کھڑے ہیں. جہاں کوئی ایک جملہ بھی ملا، پورا جھاڑو پھیر دیا. ایسے نہیں ہوتا
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
اکمل صاحب غامدی صاحب نے جہاد کی حمائت کہیں نہیں کی بلکہ اس اقتباس کی رو سے ضیاکی مستقل مزاجی کو سراہا ھے اور جس کو وہ حق سمجھتا تھا اس کی بات کی تھی. یہ صاحب اپنے خیالات دوسروں پہ ٹھونسنا چاہتے ھیں دھونس سے یا زبردستی اور غامدی صاحب کی کردار کشی میں آگے ہیں
 

imisa2

Senator (1k+ posts)
اس کا جواب دیا جا چکا ہے۔ افغان جہاد نظریاتی کے ساتھ عملی جد و جہد تھی اور اسی مناسبت سے حق کا علم بلند کرنا استعمال کیا گیا ہے۔ افغان جہاد ایک باقاعدہ جنگ تھی۔ وہاں ان کے عملی جدوجہد کے ایک بھرپور استعارے کو محض نظریے تک محدود کرنے کا کوئی قرینہ نہیں ہے۔
غامدی صاحب اپنے مضمون مین لکھتے ہیں کہ انہیں اپنے یہ شعر ضیا الحق کا مرقد دیکھ کر یاد آئے۔ اسی مناسبت سے ضیاء کے لئے شاعری کرنا اصل تھریڈ میں نہین بلکہ ایک کمنٹ مین لکھا تھا۔ آپ کے اصرار پر اس کمنٹ کو ایڈیٹ کر رہا ہوں


واہ جناب
الزام لگنے پر میں افسوس ضرور کروں گا لیکن الزام جس وجہ سے لگا اس طرف میں آؤں گا بھی نہیں. اور دوسرے سوال اٹھانے کا الزام بھی کسی اور کے سر
اشعار کے معاملے میں آپ نے جو دروغ گوئی کی وہ تو صاف پکڑی گئی اور ظاہر اسکا آپ کے پاس کوئی جواب نہیں ہے. اس لئے اخلاق کا تقاضا یہی ہے کہ آپ کو مزید شرمندگی سے بچا کر اس کو یہیں چھوڑ دیا جاۓ. البتہ اس سے یہ واضح ہو گیا کہ آپ کا مقصد صرف ایک شخصیت کو مسخ کرنا ہے. اسکے لئے چاہے جھوٹ کا سہارا ہی کیوں نہ لینا پڑے
جب انسان کسی کی موت کے بعد اسکا ذکر کرتا ہے تو عمومی طور پر وہ جذبات سے خالی نہیں ہوتا. اس لئے جذبات کا موجود ہونا کوئی حیرت کی بات نہیں
اب آپ کی سوئی اس بات پر اڑ گئی ہے کہ افغان جہاد سے اختلاف کا ذکر بھی اسی مضمون میں کرنا تھا. جیسے صرف موت کے بعد ذکر کیے گئے اختلافات ہی گنے جائیں گے. وفات کے بعد والی تحریر کو ہی اختلافات کی پہلی اور آخری سند کہہ دینا تو آپ کو بالکل بودی منطق نہیں لگی ہوگی؟
حضور جہاد کا نظریہ بھی ہوتا ہے اور اسکی عملی جدوجہد الگ ہوتی ہے. امام خمینی نے پیرس میں بیٹھے بیٹھے ایک مضبوط نظریے کی بنیاد پر ایران میں شاہ کا تخت الٹ دیا تھا حالانکہ وہ عملی طور پر وہاں موجود نہیں تھے
اسی طرح افغان جہاد میں نظریہ جہاد تو موجود تھا اور وہ حق بھی تھا. لیکن اختلاف پاکستان کی طرف سے انکی مدد کے طریقہ کار پر تھا. آپ حمایت یا اختلاف کا جھاڑو لئے کھڑے ہیں. جہاں کوئی ایک جملہ بھی ملا، پورا جھاڑو پھیر دیا. ایسے نہیں ہوتا
 

imisa2

Senator (1k+ posts)
ویسے اکمل صاحب آپ کو شرم تو نہیں آئے گی لیکن آپ کا اصل جملہ یہاں قوٹ کر رہا ہوں


[FONT=&amp]بغض میں سامنے لکھی عبارت بھی نہیں پڑھی جاتی. ضیاء صاحب کی تعریف افغان جہاد کے طریقہ کار پر نہیں بلکہ انکے اپنے موقف پر جمے رہنے کی وجہ سے کی گئی. اور اسکا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ غامدی صاحب انکے اس موقف کی حمایت بھی کرتے ہیں
اسی مسئلے پر آپ سے بحث ہوئی ۔ آپ نے اشعار کا ذکر اپنے کمنٹ میں ضمناً کیا تھا۔
لیکن اب آپ شاید اپنی اصل عبارت عبات بھول چکے تھے
[/FONT]
akmal1
 

imisa2

Senator (1k+ posts)
اکمل صاحب غامدی صاحب نے جہاد کی حمائت کہیں نہیں کی بلکہ اس اقتباس کی رو سے ضیاکی مستقل مزاجی کو سراہا ھے اور جس کو وہ حق سمجھتا تھا اس کی بات کی تھی. یہ صاحب اپنے خیالات دوسروں پہ ٹھونسنا چاہتے ھیں دھونس سے یا زبردستی اور غامدی صاحب کی کردار کشی میں آگے ہیں
لو جی غامدی صاحب کے دو متبعین میں تعبیری اختلاف ہو گیا۔ کیجیے جناب ضرور کیجیے۔ ویسے بھی ہر متجدد اپنی ذات میں مجدد بھی تو ہوا کرتا ہے

:lol::lol::lol:
 

akmal1

Chief Minister (5k+ posts)
اس کا جواب دیا جا چکا ہے۔ افغان جہاد نظریاتی کے ساتھ عملی جد و جہد تھی اور اسی مناسبت سے حق کا علم بلند کرنا استعمال کیا گیا ہے۔ افغان جہاد ایک باقاعدہ جنگ تھی۔ وہاں ان کے عملی جدوجہد کے ایک بھرپور استعارے کو محض نظریے تک محدود کرنے کا کوئی قرینہ نہیں ہے۔
غامدی صاحب اپنے مضمون مین لکھتے ہیں کہ انہیں اپنے یہ شعر ضیا الحق کا مرقد دیکھ کر یاد آئے۔ اسی مناسبت سے ضیاء کے لئے شاعری کرنا اصل تھریڈ میں نہین بلکہ ایک کمنٹ مین لکھا تھا۔ آپ کے اصرار پر اس کمنٹ کو ایڈیٹ کر رہا ہوں



یہ آپکی اپنی اختراع ہے کہ حق کا علم بلند کرنا صرف اور صرف عملی جدوجہد کیلئے استعمال ہو سکتا ہے. اگر آپکی یہ منطق مان لی جاۓ تو پھر ضیاء نے تو افغان جہاد کی عملی جدوجہد میں کوئی حصہ نہیں لیا تھا
 

imisa2

Senator (1k+ posts)

ارے بھائی آپ دونوں صاحبان اپنے گھر کا اختلاف پہلے دور کر لیں۔ افغان جہاد کا بالکلیہ انکار کرنا ہے یا صرف نظریاتی حمایت کرنی ہے۔ ابھی کوئی آپ کے تیسرے بھائی بند آئیں گے وہ اس سب کی ایک اور تشریح فرماویں گے۔ مجھے اجازت


:lol::lol::lol:
 

akmal1

Chief Minister (5k+ posts)
لو جی غامدی صاحب کے دو متبعین میں تعبیری اختلاف ہو گیا۔ کیجیے جناب ضرور کیجیے۔ ویسے بھی ہر متجدد اپنی ذات میں مجدد بھی تو ہوا کرتا ہے

:lol::lol::lol:

اختلاف؟

[hilar]
 

imisa2

Senator (1k+ posts)

یہ آپکی اپنی اختراع ہے کہ حق کا علم بلند کرنا صرف اور صرف عملی جدوجہد کیلئے استعمال ہو سکتا ہے. اگر آپکی یہ منطق مان لی جاۓ تو پھر ضیاء نے تو افغان جہاد کی عملی جدوجہد میں کوئی حصہ نہیں لیا تھا

ہماری فوج نے تو عملی حصہ لیا تھا جس کا دستاویزی ثبوت موجود ہے
خیر جناب اب اجازت دیجیے کیونکہ گفتگو تو کب کی مکمل ہو چکی ہے
 

Back
Top