جنرل موسی کی غداری کا بھید ائیر مارشل نور خان نے اپنے مضموں مطبوعہ ڈان میں کھولا ۔ انہوں نے بتایا کہ موصوف نے 1965 کی جنگ خود شروع کی اور لاہور کے کورکمانڈر اور ائر چیف کو لاعلم رکھا۔ نورخان نے اپنی ذہانت سے اندازہ لگالیا اور اگلوا کیا اور خوب تیاری کی ۔ دوسری طرف لاہور کے دفاع کا ذرہ سا بھی انتظام نہیں کیا ۔ بھارتیوں کو پیغام ملا کہ چلے آو کوئی مقابلہ نہ ہوگا۔ تب پکارتی جنرل نے بھڑک ماری تھی کہ وہ شام کو لاہور جیمخانہ میں شراب پئیے گا۔ ایک کیپٹن کے ریڈیو نے بھارت کی گفتگو کیچ کرلی جسپر اس نے نہایت عقلمندی سے بھارتی فوج کے دائیں قافلے پر حملے شروع کردئیے ۔ بھارت سمجھا کہ اس سے جھوٹا وعدہ کیا گیا ہے ۔ اسے ٹریپ کیا گیا ہے۔ اسکی وجہ سے انکی پیش قدمی تین گھنٹوں کے لئیے رک گئی۔ انہیں دوبارہ میسیج ملا کہ چلے آو لیکن اس دوران خبر لاہور میں پھیل گئی اور زندہ دلان لاہور نے پل وغیرہ اڑادیا اور شہادتیں دے کر پاکستان بچایا۔ موسیٰ فوجی افسران کو شراب پلاتا تھا۔ یہ اسکی ڈیوٹی تھی۔ اس نے کئی سو پولیس والوں کو کوئٹہ میں قتل کروایا اور وصیت کی کہ اسے ایران میں دفن کیا جائیے لہذا اسکی قبر ایران میں ہے
جنرل موسی کی غداری کا بھید ائیر مارشل نور خان نے اپنے مضموں مطبوعہ ڈان میں کھولا ۔ انہوں نے بتایا کہ موصوف نے 1965 کی جنگ خود شروع کی اور لاہور کے کورکمانڈر اور ائر چیف کو لاعلم رکھا۔ نورخان نے اپنی ذہانت سے اندازہ لگالیا اور اگلوا کیا اور خوب تیاری کی ۔ دوسری طرف لاہور کے دفاع کا ذرہ سا بھی انتظام نہیں کیا ۔ بھارتیوں کو پیغام ملا کہ چلے آو کوئی مقابلہ نہ ہوگا۔ تب پکارتی جنرل نے بھڑک ماری تھی کہ وہ شام کو لاہور جیمخانہ میں شراب پئیے گا۔ ایک کیپٹن کے ریڈیو نے بھارت کی گفتگو کیچ کرلی جسپر اس نے نہایت عقلمندی سے بھارتی فوج کے دائیں قافلے پر حملے شروع کردئیے ۔ بھارت سمجھا کہ اس سے جھوٹا وعدہ کیا گیا ہے ۔ اسے ٹریپ کیا گیا ہے۔ اسکی وجہ سے انکی پیش قدمی تین گھنٹوں کے لئیے رک گئی۔ انہیں دوبارہ میسیج ملا کہ چلے آو لیکن اس دوران خبر لاہور میں پھیل گئی اور زندہ دلان لاہور نے پل وغیرہ اڑادیا اور شہادتیں دے کر پاکستان بچایا۔ موسیٰ فوجی افسران کو شراب پلاتا تھا۔ یہ اسکی ڈیوٹی تھی۔ اس نے کئی سو پولیس والوں کو کوئٹہ میں قتل کروایا اور وصیت کی کہ اسے ایران میں دفن کیا جائیے لہذا اسکی قبر ایران میں ہے