KPK eliminates Ghost schools & Ghost teachers.. - Zara Hut Kay Team Praising KPK Govt on this Initia

Zamaray Khan

Chief Minister (5k+ posts)
Re: KPK eliminates Ghost schools and Ghost teachers.. - Zara Hut Kay Team Praising KPK Govt on this Initiative!

IF kp people do not appreciate the efforts of pti govt then i can only cry on their mind set . PTI has done wonders in kp from last 4 years
 

Farooq Ahmad

Minister (2k+ posts)
Re: KPK eliminates Ghost schools and Ghost teachers.. - Zara Hut Kay Team Praising KPK Govt on this Initiative!


یہ ہوئی نا بات تعلیم تب ہی ٹھیک ہو گی جب تعلیم دینے والے ٹھیک ہوں گے یہ کام فوری طور پر نظر نہیں اتے لیکن ان کے ا ثرات کچھ عرصے کے بعد ظاہر ہوتے ہیں لیکن قومیں ان ہی کامو ں کی وجہ سے ترقی کرتی ہیں استاد کسی بھی قوم کا معمار ہوتا ہے اگر معمار ہی غلط ہو گا تو قوم بھی غلط ہی بنے گی
 

malik1c

Senator (1k+ posts)
Re: KPK eliminates Ghost schools and Ghost teachers.. - Zara Hut Kay Team Praising KPK Govt on this Initiative!

Well done PTI
 

Aadi Ali

Minister (2k+ posts)
Problem hamari qom k sath ye hy k ye hamesha cosmetic performances aur short term faidy per he wah wah kerti hy.
You are doing great Khan Sahab
 

Farooq Ahmad

Minister (2k+ posts)

آج شام ایک پٹواری دوست ملنے آگیا۔ بہانہ تو شام کی چائے کا تھا لیکن مجھے پتہ تھا کہ اس کے اندر کی خباثت کسی اور وجہ سے یہاں کھینچ لائی ہے۔
سڑڑ سڑڑ کی آوازوں کے ساتھ چائے کے گھونٹ بھرتے ہوئے اچانک اس نے پوچھا کہ کیا تم نے خبر سنی کی پشاور میں عمران خان 5
7 ارب روپے کی میٹرو بنا رہا ہے؟

میں نے سر ہلا کر ہاں میں جواب دیا۔

اس نے طنزیہ انداز میں کہا کہ لاہور میٹرو کی تیس ارب لاگت پر شور مچانے والے اب خود 57 ارب پشاور میٹرو پر کیوں لگارہے ہیں؟

میں نے چائے کا آخری گھونٹ بھرا، سگریٹ سلگایا اور ایک لمبا کش بھر کر دھواں اس کے چہرے پر چھوڑ دیا۔ وہ میرے جواب کا منتظر تھا۔ میں نے اپنا کھوتا لیدر سے بنا کپتان سلیپر اتارا اور گن کر 11 مرتبہ اس پٹواری کے سر پر رسید کردیا۔ ہمیشہ کی طرح جوتے کھا کر اس کی حالت غیر ہوگئی اور اس نے روہانسا ہو کر پوچھا کہ اب اس نے کیا غلط کہہ دیا؟

میں نے جواب دینا شروع کیا:

لاہور، پنڈی اور ملتان میں جو بنایا گیا وہ محض ایک سڑک اور اس پر دوڑتی میٹرو بسیں ہیں۔ اگر کوئی لاہور میں میٹرو بس میں سفر کرنا چاہے تو پہلے اسے چنگ چی یا رکشے میں بیٹھ کر میٹرو کے سٹاپ پر آنا پڑے گا اور پھر جب وہ میٹرو سے اترے گا تو ایک مرتبہ پھروہ بیچ منجدھار میں کھڑا ہوگا۔

دوسری طرف پشاور کا جو منصوبہ تحریک انصاف کی حکومت نے بنایا ہے، وہ محص میٹرو نہیں بلکہ پبلک ٹراسپورٹ پلاننگ کی زبان میں اسے " ماس ٹرانزٹ " اور " مربوط زرائع مواصلات " کہا جاتا ہے۔

پشاور کے منصوبے میں ایک سڑک تو وہ ہوگی جس پر میٹرو بسیں چلیں گی، اور پھر اس سے منسلک درجنوں سڑکیں مزید بنائی جائیں گی جنہیں ٹرانسپورٹ سیکٹر کی زبان میں فیڈرز کہا جاتا ہے۔ ان سڑکوں پر بس سٹاپ بنیں گے، یہاں عوامی بسیں چلائی جائیں گی جو ان فیڈرز کو میٹرو کے ساتھ کونیکٹ کریں گی۔

ان نئی سڑکوں پر نہ صرف بسیں چلیں گی بلکہ موٹرسائکل کے ٹریک علیحدہ سے بنائے جائیں گے۔ ہر فیڈر پر پارکنگ سٹینڈ ہوں گے جہاں لوگ صبح اپنی بائیک پارک کرکے میٹرو پر سفر کرکے شام کو واپس وہیں سے اپنی بائیک پر گھر واپس جایا کریں گے۔

تمام ترقی یافتہ ممالک میں ٹرانسپورٹ ستریٹیجی اور پلاننگ انہی خطوط پر کی جاتی ہے جسے انٹیگریٹڈ یعنی مربوط نظام مواصلات کہا جاتا ہے۔

جس لاگت میں تحریک انصاف یہ منصوبہ مکمل کرنے جارہی ہے، اگر یہی سکوپ شریف برادران کے حوالے کیا جاتا تو اس منصوبے کی لاگت 50 گنا بڑھ چکی ہوتی۔

میری باتیں سن کر پٹواری کو عقل آچکی تھی اور وہ ایک مرتبہ پھر مجھے قائل کرنے کی بجائے خود قائل ہوکر واپس جارہا تھا۔ جاتے جاتے وہ اچانک رکا اور کہا:

" کیا پرویزخٹک بھی لاہور اور ملتان میٹرو کی طرح پشاور میٹرو کا ریکارڈ جلا دے گا؟"

میں نے دوسری چپل اتاری اور 11 مرتبہ اس کے سر پر رسید کرنے کے بعد جواب دیا:

" شریف برادران اور عمران خان میں یہی فرق ہے، عمران خان کے منصوبوں کے ریکارڈز کو آگ نہیں لگے گی اور یہی اس کے سچا ہونے کی نشانی ہے"!!! بقلم خود باباکوڈا
 

Back
Top