Re: نوابی کا غرور | Nawabi Ka Ghuroor
Your birth and still being alive is a jokeLOL what a joke.
Your birth and still being alive is a jokeLOL what a joke.
ذات پات کی گھٹیا، اور گندی ذہنیت، سے نبٹنے کیلیے میں کچھ نسخے استمعال کرتا ہوں
اول: اگر کوئی مجھ سے پوچھ کہ آپ کون ہیں، تو میں یہ کہتا ہوں کہ، میں چمار یا چوہڑا یا مصلی یا اس طرح کا نام نہاد سماجی حوالے سے کمتر ذات سے تعلق رکھتا ہوں ، اس سے یہ ہوتا ہے کہ پوچھنے والا ششدر ہو جاتا ہے، اور پھر کہتا ہے کہ نہیں آپ چمار نہیں ہوسکتے ، تو میں یہ کہتا ہوں کہ میں کیوں چمار نہیں ہوسکتا ، کیا چمار انسان نہیں ہوتے ،کیا چماروں کے سر پر سینگ ہوتے ہیں یا چمار کی کوئی خاص نشانی ہوتی ہے یا غیر چمار کی کوئی خاص نشانی ہوتی ہے . اسپر لوگ ہمیشہ اپنا سا منہہ لیکر رہ جاتے ہیں اور دوبارہ ذات پات یا بڑی اور چھوٹی ذات کی بکواس نہیں کرتے اور اس طرح ان کے اندر کا خناس اور اصلی روپ باھر آ جاتا ہے اور لوگوں کے اصل کو پہچاننے میں بہت آسانی ہو جاتی ہے
دوئم : اگر کوئی پوچھے کہ آپ کون ہیں تو میں یہ جواب دیتا ہوں کہ پچھلے مہینے میں جاٹ تھا ، اس مہینے نائی ہوں اور اگلے مہینے ملک یا راجپوت بن جاؤں گا ، اسپر لوگ حیران اور شرمندہ ہو کر پوچھتے ہیں یہ کیا بات ہوئی تو میں یہ کہتا ہوں کہ کیوں نہیں ، میں یہ کیوں نہیں بن سکتا یا کہلوا سکتا
سوئم : اگر کوئی پوچھے کہ آپ کون ہیں تو میں یہ پوچھتا ہوں کہ پہلے آپ بتائیں آپ کون ہیں ، اگر جواب میں کوئی کہے کہ میں جاٹ ، یا ملک یا راجپوت یا ارائیں یا شیخ یا کچھ بھی ، تو میں اس سے یہ پوچھتا ہوں کہ جاٹ کیا ہوتا ہے یا ملک کیا ہوتا ہے یا راجپوت کیا ہوتا ہے یا ارائیں یا شیخ وغیرہ وغیرہ کیا ہوتا ہے ، اسپر بھی لوگ خاموش یا حیران ہو جاتے ہیں . اگر کوئی یہ کہے کہ میں راجپوت یا جٹ یا ملک ہوں اسلئے کہ میرا قبیلہ / برادری یہ ہے تو میں یہ کہتا ہوں کہ سب سے پہلا راجپوت یا جٹ یا ملک یا ارائیں یا شیخ وغیرہ وغیرہ کون تھا جی کی تم اولاد ہونے کا دعوی کرتے ہو . اگر کوئی یہ کہے کہ فلاں شخص تھا تو پھر میں یہ پوچھتا ہوں کہ کیا اسکا باپ بھی ملک ، جٹ ، راجپوت یا شیخ وغیرہ تھا یا اسکا باپ کچھ اور تھا . اسپر وہ بندہ سوچ میں پڑ جاتا ہے کہ کیا کہوں اور میں ہمیشہ اس بات پر لے کر جاتا ہوں کہ کیا آدم علیہ السلام جٹ یا راجپوت یا ملک یا شیخ یا قریشی یا موچی یا نائی یا کمہار یا کیا تھےجس کی تم اولاد ہونے کا دعوی کرتے ہو اور اس لحاظ سے تو ہم سب ایک ہی ذات کے ہوۓ ناں
چہارم : اگر کوئی پھر بھی ڈھیٹ پن کا مظاہرہ کرے تو میں پھر اس سے پوچھتا ہوں کہ مجھے اپنے لکڑ دادا کا نام بتاؤ یا اپنی دسویں پشت میں پیچھے شخص کا نام بتاؤ اور اسکا سائنسی ثبوت بھی دو تو تب مانوں گا کہ تم وہ ہو جس کا دعوی کرتے ہو اس پر بھی ڈھیٹ پنے کا خمار کافی حد تک اتر جاتا ہے .
برصغیر کے بارے میں جو علم بشریات اور جنیاتی تحقیق ہے اس کے مطابق برصغیر کے تمام لوگ نسلی طور اور یکساں ہیں اور ان میں کوئی اختلاف نہیں پایا جاتا . دوسرے الفاظ میں برصغیر کے قبیلے ایک ہی قبیلے کی شاخیں ہیں اور ان میں کوئی فرق نہیں ہے اور ایک اور دلچسپ اور حقیقی بات یہ کہ وہ سارے لوگ جو اپنا سلسلہ اور نسب عرب یا ایران سے ملانے کا دعوی کرتے ہیں ان میں سے پچانوے جی ہاں پچانوے فیصد جھوٹ ہے اور اگر دعوی ہے تو اپنا ڈی این اے ٹیسٹ کروا لیں سب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا اور سوائے شرمندگی اور ندامت کے کچھ ہاتھ نہیں آئے گا . مزید براں یہ کہ پنجاب اور بلوچستان کی سرحد پر بسنے والے بلوچ قبائل اصل میں پنجابی النسل ہیں جو کہ آج سے کئی سو سال پہلے ہجرت کر کے وہاں چلے گئے تھے اور وہاں کے بلوچ قبیلوں کے ساتھ اختلاط اور ساتھ رہنے کی وجہ سے خود کو بلوچ کہلوانا شروع ہو گئے . اسی طرح قندھار اور گرد ونواح کے نام نہاد پشتون قبیلے اصل میں ہندی النسل ہیں جو کہ اشوکا کے زمانے میں ہندوستان سے جا کر وہاں بس گئے تھے
پس تحریر : مجھے علم بشریات یعنی انتھروپالوجی سے کافی شغف ہے اور میں سب کو اس میں دلچسپی لینے کا مشورہ دیتا ہوں ، اس علم سے ایسے ایسے انکشاف ہوتے ہیں اور مختلف قبیلوں اور لوگوں کی ایسی اصلیت سامنے آتی ہے کہ بس خدا کی پناہ اور سب کچا چٹھا کھل کر سامنے آ جاتا ہے اور نوابی دھری کی دھری رہ جاتی ہے اور راکھ میں انگلیاں پھیرنے کے سوا کچھ نہیں ہوتا
آخر میں ایک حدیث مبارکpbuh جس کا مفھوم کچھ اس طرح ہے
جو شخص بھی عصبیت (یعنی نسلی برتری) کی بات کرتا ہے وہ اصل میں ایسے ہے جیسے کہ اپنے باپ کے عضو تناسل کو چباتا ہے
برہمن
پس تحریر : برہمن اصل میں کسی بھی پڑھے لکھے شخص کو کہا جاتا تھا جو کہ ہندو مذھب میں آھستہ آھستہ ایک نسلی گروہ اور نسلی برتری میں تبدیل ہوگیا
مانگ تانگ کر بھی کام چلانے کی کوشش کرتے تو پھر بھی ٹھیک تھا ...ہم تو شعور کے نام سے ہی کانوں کو ہاتھ لگاتے ہیںآپ نے شعور کا حوالہ دیا کہ امریکی عوام میں شعور ہے
بس یہی ایک چیز ہے جو قوموں کی درجہ بندی کرتی ہے ، اور لوگوں کی بھی
آج کل ہمارے پاس یہ چیز ختم ہو گئی ہے ، اور اب ہم مانگ تانگ کر ادھار پر چل رہے ہیں
بارسا بھائی! میری کیا مجال کہ سہراب بھائی کو کچھ کہوں، البتہ عاطف بھائی کے کمنٹ کی آخری لائنوں سے کچھ کچھ دھواں اٹھ رہا ہے۔
ذات پات کی گھٹیا، اور گندی ذہنیت، سے نبٹنے کیلیے میں کچھ نسخے استمعال کرتا ہوں
اول: اگر کوئی مجھ سے پوچھ کہ آپ کون ہیں، تو میں یہ کہتا ہوں کہ، میں چمار یا چوہڑا یا مصلی یا اس طرح کا نام نہاد سماجی حوالے سے کمتر ذات سے تعلق رکھتا ہوں ، اس سے یہ ہوتا ہے کہ پوچھنے والا ششدر ہو جاتا ہے، اور پھر کہتا ہے کہ نہیں آپ چمار نہیں ہوسکتے ، تو میں یہ کہتا ہوں کہ میں کیوں چمار نہیں ہوسکتا ، کیا چمار انسان نہیں ہوتے ،کیا چماروں کے سر پر سینگ ہوتے ہیں یا چمار کی کوئی خاص نشانی ہوتی ہے یا غیر چمار کی کوئی خاص نشانی ہوتی ہے . اسپر لوگ ہمیشہ اپنا سا منہہ لیکر رہ جاتے ہیں اور دوبارہ ذات پات یا بڑی اور چھوٹی ذات کی بکواس نہیں کرتے اور اس طرح ان کے اندر کا خناس اور اصلی روپ باھر آ جاتا ہے اور لوگوں کے اصل کو پہچاننے میں بہت آسانی ہو جاتی ہے
دوئم : اگر کوئی پوچھے کہ آپ کون ہیں تو میں یہ جواب دیتا ہوں کہ پچھلے مہینے میں جاٹ تھا ، اس مہینے نائی ہوں اور اگلے مہینے ملک یا راجپوت بن جاؤں گا ، اسپر لوگ حیران اور شرمندہ ہو کر پوچھتے ہیں یہ کیا بات ہوئی تو میں یہ کہتا ہوں کہ کیوں نہیں ، میں یہ کیوں نہیں بن سکتا یا کہلوا سکتا
سوئم : اگر کوئی پوچھے کہ آپ کون ہیں تو میں یہ پوچھتا ہوں کہ پہلے آپ بتائیں آپ کون ہیں ، اگر جواب میں کوئی کہے کہ میں جاٹ ، یا ملک یا راجپوت یا ارائیں یا شیخ یا کچھ بھی ، تو میں اس سے یہ پوچھتا ہوں کہ جاٹ کیا ہوتا ہے یا ملک کیا ہوتا ہے یا راجپوت کیا ہوتا ہے یا ارائیں یا شیخ وغیرہ وغیرہ کیا ہوتا ہے ، اسپر بھی لوگ خاموش یا حیران ہو جاتے ہیں . اگر کوئی یہ کہے کہ میں راجپوت یا جٹ یا ملک ہوں اسلئے کہ میرا قبیلہ / برادری یہ ہے تو میں یہ کہتا ہوں کہ سب سے پہلا راجپوت یا جٹ یا ملک یا ارائیں یا شیخ وغیرہ وغیرہ کون تھا جی کی تم اولاد ہونے کا دعوی کرتے ہو . اگر کوئی یہ کہے کہ فلاں شخص تھا تو پھر میں یہ پوچھتا ہوں کہ کیا اسکا باپ بھی ملک ، جٹ ، راجپوت یا شیخ وغیرہ تھا یا اسکا باپ کچھ اور تھا . اسپر وہ بندہ سوچ میں پڑ جاتا ہے کہ کیا کہوں اور میں ہمیشہ اس بات پر لے کر جاتا ہوں کہ کیا آدم علیہ السلام جٹ یا راجپوت یا ملک یا شیخ یا قریشی یا موچی یا نائی یا کمہار یا کیا تھےجس کی تم اولاد ہونے کا دعوی کرتے ہو اور اس لحاظ سے تو ہم سب ایک ہی ذات کے ہوۓ ناں
چہارم : اگر کوئی پھر بھی ڈھیٹ پن کا مظاہرہ کرے تو میں پھر اس سے پوچھتا ہوں کہ مجھے اپنے لکڑ دادا کا نام بتاؤ یا اپنی دسویں پشت میں پیچھے شخص کا نام بتاؤ اور اسکا سائنسی ثبوت بھی دو تو تب مانوں گا کہ تم وہ ہو جس کا دعوی کرتے ہو اس پر بھی ڈھیٹ پنے کا خمار کافی حد تک اتر جاتا ہے .
برصغیر کے بارے میں جو علم بشریات اور جنیاتی تحقیق ہے اس کے مطابق برصغیر کے تمام لوگ نسلی طور اور یکساں ہیں اور ان میں کوئی اختلاف نہیں پایا جاتا . دوسرے الفاظ میں برصغیر کے قبیلے ایک ہی قبیلے کی شاخیں ہیں اور ان میں کوئی فرق نہیں ہے اور ایک اور دلچسپ اور حقیقی بات یہ کہ وہ سارے لوگ جو اپنا سلسلہ اور نسب عرب یا ایران سے ملانے کا دعوی کرتے ہیں ان میں سے پچانوے جی ہاں پچانوے فیصد جھوٹ ہے اور اگر دعوی ہے تو اپنا ڈی این اے ٹیسٹ کروا لیں سب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا اور سوائے شرمندگی اور ندامت کے کچھ ہاتھ نہیں آئے گا . مزید براں یہ کہ پنجاب اور بلوچستان کی سرحد پر بسنے والے بلوچ قبائل اصل میں پنجابی النسل ہیں جو کہ آج سے کئی سو سال پہلے ہجرت کر کے وہاں چلے گئے تھے اور وہاں کے بلوچ قبیلوں کے ساتھ اختلاط اور ساتھ رہنے کی وجہ سے خود کو بلوچ کہلوانا شروع ہو گئے . اسی طرح قندھار اور گرد ونواح کے نام نہاد پشتون قبیلے اصل میں ہندی النسل ہیں جو کہ اشوکا کے زمانے میں ہندوستان سے جا کر وہاں بس گئے تھے
پس تحریر : مجھے علم بشریات یعنی انتھروپالوجی سے کافی شغف ہے اور میں سب کو اس میں دلچسپی لینے کا مشورہ دیتا ہوں ، اس علم سے ایسے ایسے انکشاف ہوتے ہیں اور مختلف قبیلوں اور لوگوں کی ایسی اصلیت سامنے آتی ہے کہ بس خدا کی پناہ اور سب کچا چٹھا کھل کر سامنے آ جاتا ہے اور نوابی دھری کی دھری رہ جاتی ہے اور راکھ میں انگلیاں پھیرنے کے سوا کچھ نہیں ہوتا
آخر میں ایک حدیث مبارکpbuh جس کا مفھوم کچھ اس طرح ہے
جو شخص بھی عصبیت (یعنی نسلی برتری) کی بات کرتا ہے وہ اصل میں ایسے ہے جیسے کہ اپنے باپ کے عضو تناسل کو چباتا ہے
برہمن
پس تحریر : برہمن اصل میں کسی بھی پڑھے لکھے شخص کو کہا جاتا تھا جو کہ ہندو مذھب میں آھستہ آھستہ ایک نسلی گروہ اور نسلی برتری میں تبدیل ہوگیا
mera aik sawal hy kea aap k 1st answer k baad jo shakhs 4th tak pohanchta hy tu kea 4th reply sununy k baad wo ye nae kehta k aap ka pehla jawab he darust hy?
kea aaj tak aap ko aisa koe nae mila js ny ye kaha ho?
برہمنوں (جعلی ) سے آج تک کسی نے ایسا کہا تو نہیں
اگر آپ کے دل میں کوئی چنگاری پھوٹ رہی ہے تو بسم الله کریں ، انشااللہ پوری تسلی کی جائے گی اور دل میں دوبارہ خیال نہیں آئے گا . اور ہاں خاتون ہونے کا شور مت ڈالیے گا بعد میں
برہمن
ججباتی بھیا آپا جی کی بات کو غصہ مت کیجئے لیکن اتنا تو سراھیئے کہ انہوں نے ایک اچھی پھبتی کسی ہے۔۔ آپ دانشور آدمی ہیں ذرا ایک گتھی تو سلجھائیے۔۔میرے پنڈ کا ایک جہاندیدہ بزرگ دعوی کرتا ہے کہ " بابا آدم ؑ گجر سی" آپ کا علم اس پر کیا روشنی ڈالتا ہے؟
aap ke is article main kuch baaton par Roshni daalna chahon ga
aap ne kaha Woh (America) Hasb o Nasab ki ghalazaton se nikal kar kahan se Kahan pohunch gaya
aap ki baat yahan tak to theek hai ke woh Kahan se Kahan Pohunch gaya lekin is baat ko Clear cut Chit de dena ke America main Hasb o nasab ab nahi hota yeh baat bilkul ghalat hai
Dosri baat aap ki is Tehreer se yeh lagta hai ke Obama wahan ke loogon ka Elected banda hai
Mere bhai yeh aap ki bhool hai ke Obama Elected hai Americans ka
Obama elected nahi balke Selected hai un Shaitaani Quwwatoon ka jo is dunya ko aur America ko Control karti hain , yeh baat aap ko tab samajh aai gi jab aap Qaum e yahood ki thori deep study karo gay , tab aap ko samajh aa jai ga ke yeh jo sab aap ko bohut seedha seedha sa lagta hai na ke americans ne obama ko apna President muntakhib kia hai , yeh sab kitna barra jhoot hai
Bhai Naraaz na hona lekin aap ki yeh Lines Show karti hain ke aap bhi us Dhookay ka Shikaar ho bohut se loogon ki tarha jo yeh samajhte hain ke Obama Naam ka Siyaah Faam Americans ka Elected hai , Nahi mere Mohtaram bhai , yeh Obama bhi unhi Quwatton ka aik aur aala hakaar hai jo puri dunya main Leaders ko Qatal bhi karte hain aur Zardari aur Musharraf jaise Leaders ko Support bhi karte hain
Yeh aik Taweel Behes hai , aap ka yeh thread jis din bana tha , ussi din main ne is thread ko Parh lia tha , Aur ussi din main ne aap ke is article main likhi hui lines per aap ki thread main post karne ka socha tha lekin kar nahi saka kuin ke baat thori lambi thi
آپ نے وہ لطیفہ تو سُنا ہو گا جو کسی نے اس کو دئیے گئے اس کی قوم میں کوئی پیغمبر نہ ہونے کے طعنے کے جواب میں کہا تھا
عیسیٰ خان، موسیٰ خان تمہارا باپ تھا"؟؟"
how do you KNOW with 100% certainty all this very long paragraph, v unreliable comment makes no sense really
Bhia Miaan i think you are under wrong impression, Kut-ta is a First Class Citizen in USA.
برصغیر کے بارے میں جو علم بشریات اور جنیاتی تحقیق ہے اس کے مطابق برصغیر کے تمام لوگ نسلی طور اور یکساں ہیں اور ان میں کوئی اختلاف نہیں پایا جاتا . دوسرے الفاظ میں برصغیر کے قبیلے ایک ہی قبیلے کی شاخیں ہیں اور ان میں کوئی فرق نہیں ہے اور ایک اور دلچسپ اور حقیقی بات یہ کہ وہ سارے لوگ جو اپنا سلسلہ اور نسب عرب یا ایران سے ملانے کا دعوی کرتے ہیں ان میں سے پچانوے جی ہاں پچانوے فیصد جھوٹ ہے اور اگر دعوی ہے تو اپنا ڈی این اے ٹیسٹ کروا لیں سب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا اور سوائے شرمندگی اور ندامت کے کچھ ہاتھ نہیں آئے گا . مزید براں یہ کہ پنجاب اور بلوچستان کی سرحد پر بسنے والے بلوچ قبائل اصل میں پنجابی النسل ہیں جو کہ آج سے کئی سو سال پہلے ہجرت کر کے وہاں چلے گئے تھے اور وہاں کے بلوچ قبیلوں کے ساتھ اختلاط اور ساتھ رہنے کی وجہ سے خود کو بلوچ کہلوانا شروع ہو گئے . اسی طرح قندھار اور گرد ونواح کے نام نہاد پشتون قبیلے اصل میں ہندی النسل ہیں جو کہ اشوکا کے زمانے میں ہندوستان سے جا کر وہاں بس گئے تھے
پس تحریر : مجھے علم بشریات یعنی انتھروپالوجی سے کافی شغف ہے اور میں سب کو اس میں دلچسپی لینے کا مشورہ دیتا ہوں ، اس علم سے ایسے ایسے انکشاف ہوتے ہیں اور مختلف قبیلوں اور لوگوں کی ایسی اصلیت سامنے آتی ہے کہ بس خدا کی پناہ اور سب کچا چٹھا کھل کر سامنے آ جاتا ہے اور نوابی دھری کی دھری رہ جاتی ہے اور راکھ میں انگلیاں پھیرنے کے سوا کچھ نہیں ہوتا
آخر میں ایک حدیث مبارکpbuh جس کا مفھوم کچھ اس طرح ہے
جو شخص بھی عصبیت (یعنی نسلی برتری) کی بات کرتا ہے وہ اصل میں ایسے ہے جیسے کہ اپنے باپ کے عضو تناسل کو چباتا ہے
برہمن
پس تحریر : برہمن اصل میں کسی بھی پڑھے لکھے شخص کو کہا جاتا تھا جو کہ ہندو مذھب میں آھستہ آھستہ ایک نسلی گروہ اور نسلی برتری میں تبدیل ہوگیا