Protest against Geo/ Jang Group, Newspapers Burnt in Sindh

jhootaylog

MPA (400+ posts)
Protest against Geo/ Jang Group, Newspapers Burnt, against a Program to encourage Divide the Sindh.

گزشتہ دنوں میں میں نے ایک تھریڈ پوسٹ کیا تھا جس میں جیو کی تعصب پرست سوچ کے بارے میں آگاہ کیا تھا، آج اسی بات کا نتیجہ سندھ میں نظر آرہا ہے۔
http://www.siasat.pk/forum/showthre...V-want-Civil-War-Death-and-Mayhem-in-Pakistan

11glrt2.jpg

سندھ کے عوام غم و غصے سے جنگ اخبار نذر آتش کر رہے ہیں۔

گزشتہ دنوں جیو نیوز پر ایک پروگرام نشر ہوا جس میں مہاجر صوبے پر ڈبیٹ کیا گیا ۔ کہ مہاجر صوبہ بننا چاہیے یا نہیں؟
جب کراچی سمیت پورے ملک کی کوئی بھی سیاسی جماعت سندھ کی تقسیم نہیں چاہتی تو پھر جیو کس سوچ کی تحت یا کس کے ایجنڈہ پر کام کر رہا ہے؟؟
ہر کوئی جانتا ہے کہ سندھی قوم پرست رہنماء بغیر اسلحے کے میدان میں کود پڑتے ہیں کیا اگر سندھ میں کسی اور صوبے کی گنجائش ہے؟؟
یہ سوال پورے سندھ خصوصا کراچی میں خون کی ہولی کو دعوت دینے کے مترادف ہے یہ جانتے ہوئے بھی جیو نیوز اس طرح کی انتشار پسندی پھیلا رہا ہے۔
آج پورے سندھ میں قوم پرست جماعتوں کیجانب سے جیو نیوز کیخلاف احتجاج کیا گیا۔ کراچی میں نیشنل ہائی وے کو بند کیا گیا۔ اور جنگ اخبار کو نذر آتش کیا گیا۔
سندھی قوم پرستوں نے یہ مطالبہ کیا کہ جب تک جنگ گروپ سندھ کی تقسیم کی راہ ہموار کرنے کی سازش پر سندھ کے عوام سے معافی نہیں مانگے گا ، تب تک احتجاج جاری رہے گا



 
Last edited:

ajeeba

MPA (400+ posts)
i think we should all be tolerant towards each others. its just a discussion. no body can break sindh, sindh is for sindies. be open minded. we should all have a heart to listen to others.
 

rakeem

Senator (1k+ posts)
Such protests don't matter, if Sindh keep using Karachi in their tussle, and does'nt fulfill their pledge which is providing the basic services[as per govt. responsiblity] to its people[instead of corruption, looting and sending money abroad],treat them equally[continued development and rule of law is a thing of the past] than burning newspapers, books and buildings won't stop it establishment. Why does all these movements' of building a new province arise in civilian[feudal dacoits'] rule compared to army rule, cos they are robbers and looters who are busy acquiring as much of wealth as they can, so that they can spent the rest of their har**mkhor lives [when out of power] in palaces and french chateaus. During their bloody rule, as they are busy acquiring har**m ka paisa from the ch*tiy* Pak awam they have little time for their "responsilibilities", and delegate duties to their loyal har**mkhor chaylaas, who are also busy following their bosses, doing the "needful".
Due to this exceptional unchecked har**mkhori by these feudal,industrialist politicians, places that are far away tend to be ignored the most, as the condition of Balochistan, Southern Punjab, and Haripur district in KP, and now Karachi are prime examples of such ignorance. Southern Punjab needs to thank this same media which actually thru flood coverage brought their awful conditions to the world, and where media is Shahbaz Sharif gets their in a jiffy, off course now as media has left the area, Shahbaz Sharif seldom visits there, as it is'nt that much of importance for them, and has put most of the development funds of the province in Lahore. Jamhuriyat in Pakistan is the root cause of all evil in Pakistan, and its damage will have far-reaching implications.
 

funkymonk

Minister (2k+ posts)
what a useless crap ..
i thought people here are more mature ..

it was debate on a school of thought ..
do you see anything like this in punjab when division of punjab is discussed ?
 

jhootaylog

MPA (400+ posts)
حیدرآباد (نمائندہ جنگ، نامہ نگاران) بعض حلقوں کی جانب سے سندھ میں نئے صوبے کا مطالبہ سامنے آنے کے بعد اس کی خامیوں و خرابیوں کی نشاندہی اور میرٹ پر بحث کراکر صوبے کے عوام کی رائے، سوچ اور فکر کو سامنے لانے اور صوبے کی یکجہتی پر اصرار کرنے کے لئے مقبو ل عوامی چینل جیو نیوز پر پروگرام نشر ہونے پر اندرون سندھ کے بعض علاقوں میں ناراضی کا اظہار کیا گیا، مختلف علاقوں میں قوم پرست جماعتوں نے احتجاج کرتے ہوئے مظاہرے کئے، چند مقامات پر جنگ اخبار کی کچھ کاپیاں جلائی گئیں اور تھوڑی دیر کے لئے جیو کی نشریات بھی بند کرادی گئیں جو بعد ازاں معمول پر آگئیں۔ سکھر میں جنگ کے دفتر پر فائرنگ بھی کی گئی۔ دریں اثنا ء جیو کے جس پروگرام پر اعتراض کیا گیا ہے اس کے ایک میزبان جناب سہیل وڑائچ نے اپنے موقف میں بتایا ہے کہ اس پروگرام میں انہوں نے بہت احتیاط سے کام لیا تھا اور کوئی ایسی بات نہیں کہی جس سے کسی کی بھی دلآزاری ہو اور یہ کہا تھا کہ صوبے کی تقسیم نہیں ہونی چاہئے اور اس کی وجہ بھی بتائی تھی اس قسم کے نعرے کراچی کی دیواروں پر لکھے گئے ہیں اور پہلے بھی لکھے جاچکے ہیں۔ پاکستانی عوام اس موضوع پر مختلف آراء سننا چاہتے ہیں یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ مباحثہ سے ہی مسائل حل ہوسکتے ہیں اور لوگوں کو حقائق سے آگہی ہوتی ہے اور انہیں صحیح فیصلہ کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔ ڈیبیٹ نہ ہو تو گمراہ کرنے والے لوگوں کے لئے آسانی ہوجاتی ہے۔ علاوہ ازیں پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ ترقی پسند پارٹی کے قائم مقام چیئرمین حیدر شاہانی نے کہا ہے کہ سندھ کی تقسیم کے موضوع پر پروگرام نشر کرکے کروڑوں سندھیوں کے احساسات کو مجروح کیا گیاہے۔ پریس کانفرنس میں نند لال مالہی‘ قادر چنا‘ مظفر کلہوڑو‘ ہوت خان گاڈھی‘ ڈاکٹر عبدالحمید میمن و دیگر بھی موجود تھے۔ حیدر شاہانی نے مزید کہا کہ آج بھی اپنے وطن کی جغرافیائی حدود اور سلامتی کے لیے لاکھوں سندھی جان کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔سندھ یونائیٹڈ پارٹی کی جانب سے جنگ و جیو کے خلاف نعرے لگائے گئے۔ اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کی تقسیم غیر ملکی سازش ہے۔حیدرآبادجئے سندھ قومی محاذ (جسقم بشیر خان قریشی گروپ) کی جانب سے پریس کلب حیدرآباد کے سامنے مظاہرہ اور دھرنا دیا گیااور روزنامہ جنگ کے بنڈل نذر آتش کرکے چینل کے خلاف نعرے لگائے گئے۔ مظاہرے سے جسقم کے مرکزی رہنما ساگر حنیف بردی‘ مسرور تھیبو‘ مصطفی پنہور‘ نواب بردی‘ ضمیر مہرانی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پرامن احتجاج کے ذریعے انتظامیہ کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ سندھی قوم سے معذرت کرے بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کردیا جائے گا۔ پیغام سندھ فورم حیدرآباد کے رہنماؤں نے کہاکہ سند ھ میں الگ صوبے کی بحث کرانا سندھ کی تاریخی وحدت پرحملہ ہے جس کے خلاف 27جولائی 2011ء کو نسیم نگرسے احتجاجی ریلی نکالی جائے گی ‘فورم کاایک مشترکہ اجلاس ہوا جس میں قوم پرست رہنما آکاش ملاح‘ پنہل ساریو‘ جباربھٹی‘ نورمحمدچانڈیو ودیگرنے شرکت کی۔ سندھ ترقی پسند پارٹی کی جانب سے پریس کلب حیدرآبادکے سامنے مظاہرہ کیاگیاجس کی قیادت سچل گوپانگ‘ جان محمدجونیجو‘بابوشیدی ودیگر نے کی۔مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں الگ صوبے کے نام سے پروگرام منعقد کرکے سندھ کوتقسیم کرنے کی سازش کی ہے۔خیرپور میں جسقم کے کارکنوں نے جیو نیوز کے خلاف سوک سینٹر کے سامنے مظاہرہ کیا مظاہرے کی قیادت جسقم ضلع خیرپور کے صدر امجد مہیسر، اکبر مکول، پرویز انصاری، دیدار عالمانی، صادق سومرو اور اعجاز پھلپوٹو کر رہے تھے مظاہرے میں شریک جسقم کارکن گمبٹ ، کوٹڈیجی ، کنگری اور دیگر علاقوں سے خیرپور پہنچے تھے جسقم رہنما امجد مہیسر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کو تقسیم کرنے کے پروگرام نشر کرنے اور مہاجر صوبہ بنانے کے متعلق ڈبیٹ کرانے سے سندھ کے عوام کی دل آزاری ہوئی ہے سندھ کو تقسیم کرنے کے متعلق پروگرام نشر کرنا بند کئے جائیں ورنہ بڑا احتجاج کیا جائے گا احتجاج کے بعد مشتعل افراد نے شہر میں داخل ہو کر شہر کو بند کرا دیا اور ایک دکان کے شیشے بھی توڑے اس سے قبل نامعلوم افراد نے ریلوے اسٹیشن پر ہاکروں سے جنگ کے بنڈل چھین کر نظر آتش کر دیئے۔ نامعلوم افراد نے کیبل آپریٹر کے دفتر میں گھس کر اس کو دھمکیاں دی اور جیو نیوز کی نشریات بند کرا دی کیبل آپریٹر ذوالفقار نے بتایا کہ 50 سے زائد افراد کیبل دفتر گھس آئے انہوں نے نشریات بند کرا دی تھیں۔جنگ کے بنڈل جلانے کے خلاف ہاکر ایسوسی ایشن نے ریلوے اسٹیشن پر احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرے کی قیادت کفیل احمد صدیقی کر رہے تھے مظاہرین جنگ کے بنڈل جلانے والوں کے خلاف کارروائی کرو۔ بیروزگار ہونے سے بچاؤ اور دیگر نعرے لگا رہے تھے دریں اثناء متحدہ قومی موومنٹ خیرپور کے زونل انچارج فتح علی رند نے روزنامہ جنگ کے بنڈل جلانے کی مذمت کی ہے۔سکرنڈ میں جسقم کے کارکنوں نے جنگ اخبار کی کاپیاں نذر آتش کر دیں اور جنگ کے ایجنٹ قاضی پرویز کی دکان سے جنگ کے بنڈل لوٹ کر انہیں سڑک پر جلایا۔جیکب آباد سے نامہ نگارکے مطابق جئے سندھ قومی محاذ کی طرف سے گڑھی خیرو ٹل اور جیکب آباد میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کی جنگ کے بنڈل چھین کر فرار ہوگئے۔ٹنڈو محمد خان سے نامہ نگارکے مطابق جئے سندھ قومی محاذ ٹنڈو محمد خان کی جانب سے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور روزنامہ جنگ کے اخبارات نذر آتش کئے گئے اس موقع پر زاہد جسکانی، راجہ حاجانو ظہور، ہالیپوٹو اور دیگر نے خطاب کیا۔ مہیڑ سے نامہ نگارکے مطابق مہیڑ میں جسقم اور دیگر قوم پرست تنظیموں کی طرف سے محرم بروہی، اعجاز چانڈیو، حلیم چنو اور دیگر کی قیادت میں تحصیل اسپتال سے ٹاور چوک تک احتجاجی جلوس نکالا۔ کارکنوں نے کیبل آپریٹر کو دھمکیاں دیکر مہیڑ میں جیو نیوز کی نشریات بند کرا دی اور جنگ کے ہاکروں سے جنگ اخبار کی کاپیاں چھین لیں۔ہالا سے نامہ نگارکے مطابق ہالا نیو سعید آباد سمیت اندرون سندھ کے شہروں میں ایک بار پھر جیو نیوز کی نشریات بند کر دی گئیں۔نوابشاہ میں جئے سندھ قومی محاذ (جسقم) کے درجنوں ڈنڈہ بردار کارکنوں نے شہر کے مختلف علاقوں سے ہاکروں سے اور اخبار کے اسٹالوں سے جنگ اور اخبار جہاں کی کاپیاں چھین کر جلا دیں جبکہ مسجد روڈ پر ڈنڈا بردار جنگ گروپ کے ایجنٹ کے دفتر پہنچے اور شہر میں اخبار فروخت نہ کرنے کی دھمکیاں بھی دیں دوسری طرف جسقم کے سو کے لگ بھگ کارکنان نے مرکزی رہنما سرفراز میمن اور ہاشم لغاری کی قیادت ریلی نکالی اور نواب شاہ پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اس موقع پر مشتعل کارکنان نے جنگ اخبار جہاں اور دی نیوز کی کاپیاں بھی جلائیں۔ مشتعل افراد نے ایدھی چوک پر جیو نیوز کے رپورٹر کی دکان میں بھی توڑ پھوڑ کی۔ ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔

http://www.jang.net/urdu/details.asp?nid=545688
 

Scorpion

Banned
By burning the newspapers they are loosing their own fifteen rupees which this Jang newspaper costs . . . . In fact I ve just heard from friends that the demand for the Jang Newspaper has increased in the interior sindh as the stupid buffones are buying the newspapers in order to burn it . . . . Allah give these people a little bit IQ . . . .