کھسی لوگ اور کر کیا سکتے ہیں دشمن کا تو کچھ پٹ نہیں سکتے کیونکہ اس کے پاس بھی اسلحہ ہوتا ہے اور اور اپنی عوام عورتوں بچوں کو یہ صحافیوں کو یہ ہیجڑے اور نامرد بے ضرر اور سافٹ ٹارگٹ سمجھ کر انکو قتل کرتے ہیں اغوا کرتے ہیں عورتوں بچیوں کی بے حرمتی کرتے ہیں انکو ناکردہ جرم میں گرفتار کرکے مرد بننے کی ناکام کوشش کرتے ہیں یہ ہیجڑے
دشمن اسلحہ بردار ہوتا ہے وہ تو پتلونیں بھی اتروا لیتا ہے ڈاگی سٹائل میں مرغا بنا کر ننگا کرکے خارش زدہ کتے کی طرح چھترول بھی کرتا ہے اور انکی جعلی اور خود کلیم کردہ بہادری انکی تشریف پھاڑ بہت دور گھسا دیتا ہے اور لاکھ کے قریب جنگی قیدی بنا لیتا ہے اور یہ بچوں کے قاتل صحافیوں اور عورتوں کے قاتل کھسی ہوکر ہتھیار پھینک دیتے ہیں اور ملک بھی توڑ دیتے ہیں لیکن وہی مردانگی اور جعلی بہادری اس وقت انکی پھاڑی گئی تشریف سے باہر آجاتی ہے جب مقابلے میں نہتی عوام ہو عورتیں ہوں بچے ہوں بوڑھے ہوں بلڈی سویلینز ہوں ان کالے انگریزوں کی دلیری ان ہیجڑوں جنگی مجرموں کی بہادری اور مردانگی نظر آتی ہے میرا ماہی چھیل چھبیلا جرنیل نیکرنیل نی