خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز نے مختلف علاقوں میں کامیاب آپریشنز کرتے ہوئے درجوں دہشت گردوں کا مار گرایا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں 3 مختلف آپریشنز کیے جن میں مجموعی طور پر 23 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا ہے، ایک آپریشنز میں 5 بہادر سپاہی شہید ہوگئے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ایک آپریش صوبائی دارالحکومت پشاور میں کیا گیا جس میں 6 دہشت گرد مارے گئے، دوسراآپریشن ضلع ٹانک میں کیا گیا جس میں 10 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق تیسرا آپریشن ضلع خیبر کے علاقے باغ میں کیا گیا جس میں 7دہشتگرد مارے گئے، اس آپریشن میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے پاک فوج کے 5 سپاہی شہید بھی ہوگئے ہیں۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ شہید جوانوں میں ضلع پونچ کے رہائشی 30 سالہ لانس نائیک سید دانش افکار، کہوٹہ کے رہائشی32 سالہ نائیک محمد اشفاق بٹ، لیہ کے 32 سالہ سپاہی تیمور ملک، خوشاب کے 23 سالہ محمد یاسین، ضلع پونچھ کے 22 سالہ سپاہی نادر صغیر شامل ہیں۔
وفاقی وزیر وسینئر رہنما مسلم لیگ ن مصدق ملک نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان ود شہزاد اقبال میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم ملک کو صرف پی ٹی آئی کے کیمپین کے زاویئے سے نہیں دیکھا جا سکتا، وہ جو کرنا چاہتے ہیں کریں ملک برباد نہ کریں۔ بیرونی سرمایہ کاری بارے سوال پر حکومتی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمایہ کاری میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، ڈیمانڈ کا مسئلہ ہے، 15 ہزار ملین ڈالر کے پراجیکٹ مرتب کرنا حکومت کے بس کی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس اس ایس آئی ایف سی کے تحت ملک میں آنے والی سرمایہ کاری کے لیے درکار پیپرورک تیار کرنے کی صلاحیت ہی موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے میں اپنے سیاستدانوں اور بیوروکریسی پر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک میں آنے والی سرمایہ کاری کو لیڈ پرائیویٹ سیکٹر کرے گا۔ وزیراعظم نے آج ایک اجلاس میں پوچھا کہ کون کون جائے گا جس پر بتایا گیا فلاں سیکرٹری، فلاں ایڈیشنل سیکرٹری جائے گا جس پر انہوں نے کہا جنہوں نے کاروبار کرنا ہے وہ کہاں ہیں؟ اور سب ایک دوسرے کا چہرہ دیکھنا لگے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ وفد جا رہا ہے مگر پرائیویٹ سیکٹر کہاں ہے؟ کل اجلاس طلب کرتے ہوئے کہا کہ 19 سیکٹر کی پرائیویٹ کمپنیوں کو بلا کر بتایا جائے انہیں کس بنیاد پر بلایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ: سعودی عرب کے پاس ہم ریفائنری کیلئے تجویز لے کر گئے تھے، اس کے ساتھ منرلز کی ویلیو ایڈیشن کے منصوبے کیلئے سعودی عرب کی 2 ،2 پارٹیاں آ چکی ہیں اور وہ رابطے میں ہیں۔ نئی ریفائنری کا بھی ایک پراجیکٹ کی تجویز ہے جس کے لیے ہمیں 6 سے 8 مہینے تک سٹڈی کرنی پڑے گی اور اس پر بھی اس دفعہ بات ہو گی اور بہت سے معاملات پر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ مصدق ملک کی طرف سے حکومتی نااہلی کے اعتراف پر سوشل میڈیا پر ان پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما چودھری فواد حسین نے لکھا:سوال یہ ہے کہ جب پاکستان کے اپنے سرمایہ کار پاکستان میں پیسہ نہیں لگا رہے تو عرب کیوں پاکستان میں پیسے لگائیں گے؟ انہوں نے لکھا کہ: حقیقت یہ ہے کہ ملکوں کو اپنے لوگوں پر اعتماد کرنا ہوتا ہے اور عوام کو اپنے ملک پر اعتماد ہوتا ہے! مصدق ملک کی حکومت پر پاکستانی اعتبار نہیں کرتے کیونکہ لوگوں کی عزت محفوظ نہیں، باہر سے پیسہ آنا خام خیالی ہے! سعد نامی سوشل میڈیا صارف نے طنزیہ انداز میں لکھا: اور یہ بات ان کو سوا سال بعد پتہ چلی ہے کہ ہمارے حلومتی سیکٹر کے پاس سرمایہ کاری کو ہینڈل کرنے کیلئے پیپر ورک تیار کرنے کی صلاحیت ہی نہیں! زبردست، تالیاں، اس سپیڈ پہ کام کرتے رہے تو انشاءاللہ جلد ہی سو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آجائے گی۔ ایک اور صارف نے لکھا:نجی سیکٹر نے یہ سب کچھ کرنا ہے تو اسے ایس آئی ایف سی کی کیا ضرورت ہے، وہ خود بھی یہ کام کر سکتے ہیں!
ہری پور میں بچیوں کے سرکاری اسکول میں آگ لگ گئی،اسکول میں موجود 1400 کے قریب بچیوں کو بحفاظت ریسکیو کرلیا گیا ہے۔ تفصیلات ے مطابق افسوسناک واقعہ ہری پور کےگرلز ہائر سیکنڈری اسکول سری کوٹ میں پیش آیا ، ترجمان ریسکیو ہری پور کے مطابق آگ نے اسکول کی پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ، اسکول کی عمارت کا آدھا حصہ لکڑی سے بنا ہوا تھا جو مکمل طور پر جل کرراکھ ہوگیا۔ ریسکیو حکام کے مطابق اسکول میں موجود فرنیچر، چھتیں اور سارا ریکارڈ بھی جل گیا ہے ۔ ترجمان ریسکیو کے مطابق واقعہ کے وقت اسکول میں 1ہزار 400 کے قریب طالبات موجود تھیں ، تاہم آتشزدگی سے کسی بھی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا اور سینکڑوں طالبات کو بحفاظت ریسکیو کرلیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو ایس آئی ایف سی اجلاس میں ہونے والی گفتگو سے آگاہ کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کا دن مختص ہونے کے باوجود بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی، یہ ملاقات جیل کانفرنس روم میں کروائی گئی جس کا دورانیہ 40 منٹ رہا، ملاقات میں علی امین گنڈاپور نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو خصوصی سرمایہ کاری کونسل(ایس آئی ایف سی) اجلاس کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں علی امین گنڈاپور نے عمران خان سے ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور پارٹی کے حوالے سے بھی بات کی اور40 منٹ کی طویل ملاقات کے بعد واپس روانہ ہوئے۔ یادرہے کہ گزشتہ روز علی امین گنڈاپور نے ایس آئی ایف سی اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کی نمائندگی کیلئے اجلاس میں شریک ہوا، عوام کو ریلیف دینےکیلئے ہر حد تک جائیں گے، ہم اپنا کام بھی کریں گے اور ایس آئی ایف سی کے تحت بھی حاضر ہیں، وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ہمارے فنڈز فوری طور پر جاری کیے جائیں، ہم نے اجلاس میں فاٹا اور پاٹا پر ٹیکس لگانے کی مخالفت کی ہے۔
القادر ٹرسٹ کیس میں پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری اور مرزاشہزاد اکبر ڈٹ گئے ہیں اور انہوں نے تمام تر دباؤ کے بعد عمران خان کے خلاف گواہی دینے سے انکار کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی عدیل راجا کی جانب سے القادر ٹرسٹ میں عمران خان کے خلاف اگلی گواہی سے متعلق ایک ٹویٹ سامنے آئی جس میں انہوں سوال کیا کہ عمران خان کے خلاف اگلی گواہی زلفی بخاری دیں گے یا ملک ریاض؟ دلچسپ انکشافات ہونے والے ہیں۔ اس ٹویٹ کے جواب میں زلفی بخاری نے ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ میری فیملی بالکل محفوظ ہے اور انہیں کسی قسم کا کوئی دباؤ یا خطرہ نہیں ہے،جہاں تک عمران خان کےخلاف گواہی کی بات ہے تو القادر ٹرسٹ ایک جھوٹا کیس ہے جس میں عمران خان کو سزاد دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں کبھی بھی عمران خان کے خلاف جاؤں گا نا ہی گواہ بنوں گا، یہ چند لوگوں کی خواہش ہوسکتی ہے مگر حقیقت کبھی نہیں ہوسکتی، عمران خان اس وقت ملک کا واحد سچ ہیں اور سچ کے خلاف جانے والا ہر شخص ذلیل و رسوا ہوا اور ان کا وجود تک مٹ گیا ہے۔ دوسری جانب سابق مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر نے بھی ان قیاس آرائیوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے دو سال سے فسطائیت بھرے نظام اور اسکے ایجنٹوں نے میرے اور میرے خاندان پر ہر طرح کا ظلم ڈھایا اور یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے ، ان کا مطالبہ صرف ایک کہ عمران خان کے خلاف گواہی دی جائے۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ میرا جواب پہلے بھی یہ تھا اور تا مرگ یہی رہے گا کہ خان کے خلاف کبھی بھی جھوٹی گواہی نہیں دونگا اور نہ کسی سازش کا حصہ بنوں گا ۔ اللہ میری اور میرے خاندان کی حفاظت کرے۔
ملک میں بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار میگاواٹ سے تجاوز کرگیا ہے جس کے باعث شہری و دیہاتی علاقوں میں کئی کئی گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی بجلی کی طلب 26ہزار 300 میگاواٹ تک پہنچ گئی ہے جبکہ ملک میں بجلی کی مجموعی پیداور 20 ہزار 500 میگاواٹ کے قریب ہے۔ پاور ڈویژن ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کی طلب میں اضافے اور شارٹ فال کے باعث شہری علاقوں میں 4سے 6 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہےجبکہ دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 8 گھنٹے ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں بجلی کی چوری اور نقصانات کی شرح زیادہ ہے وہاں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 سے 16 گھنٹے تک پہنچ گیا ہے ،ملک میں کہیں بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی ، صرف ان علاقوں کے صارفین کو لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے جہاں چوری اور نقصانات کی شرح زیادہ اور ریکوری کی شرح کم ہے۔ دوسری جانب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی میں میں آئیسکو کے پاس کوٹے سے سرپلس بجلی موجود ہے، جڑواں شہروں میں مینٹیننس کے نام پر ہونے والی لوڈشیڈنگ بھی ختم کردی گئی ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت نے بھی عالمی مالیاتی اداروں کا دروازہ کھکھٹانے کا سوچ لیا,حکومت خیبرپختونخوا نے مالی سال 25-2024 کے دوران عالمی مالیاتی اداروں سے بھاری قرضے لینے کا فیصلہ کرلیا,نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکومت خیبرپختونخوا نے مالی سال 25-2024 میں عالمی مالیاتی اداروں سے آئندہ مالی سال کے لیے 121 ارب 75 کروڑ 40 لاکھ روپے قرض لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ دستاویزات میں کہا گیا بجٹ میں عالمی بینک سے 60 ارب 52 کروڑ ، ایشیائی ترقیاتی بینک سے 46 ارب 93 کروڑ قرض لیا جائے گا۔اس کے علاوہ صوبائی حکومت کو دوست ملک چین سے بھی ایک ارب 49 کروڑ کا قرض ملنے کی توقع ہے۔ دستاویز کے مطابق امریکی امدادی ادارے یو ایس ایڈ سے تین ارب 90 کروڑ، بین الاقوامی ترقیاتی ایجنسی سے 12 ارب، کے ایف ڈبلیو سے دو ارب 49کروڑ کا قرض لیا جائے گا۔اس کے علاوہ بین الاقوامی امدادی اداروں سیآٹھ ارب 83 کروڑ 30 لاکھ کی گرانٹ ملنے کا بھی امکان ہے۔ گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبے کی بہتری کیلیے سنی اتحاد کونسل کی حکومت کی مدد کروں گا، وزیراعلیٰ اگر نہیں آتے تو میں خود اُن کے پاس چلا جاؤں گا۔ وزیر مملکت علی پرویز ملک نے کہا تھا پی ٹی آئی نے ملک کودیوالیہ کرنے کی کوشش کی,علی پرویز ملک کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی خیبرپختونخوا کی حکومت نے وفاق سے پہلے بجٹ پیش کرکے غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے۔
قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی نے واضح کردیا کہ مسلم لیگ ن نے پنجاب میں مناسب شیئر دینے کی پیشکش کی تو پیپلز پارٹی صوبائی حکومت میں شامل ہو سکتی ہے اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ صوبے میں مناسب حصہ ملا تو پیپلزپارٹی مریم نواز کی کابینہ میں شامل ہونے پر غور کر سکتی ہے۔ پنجاب اسمبلی سے حال ہی میں پاس ہونے والے ہتک عزت بل 2024 کے بارے میں بات کرتے ہوئے یوسف گیلانی نے کہا کہ میری اس حوالے سے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے تفصیلی بات چیت ہوئی، پارٹی قیادت چاہتی ہے کہ یہ قانون نافذ ہونے سے پہلے صحافیوں کے تحفظات دور ہونے چاہئیں۔ قیوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ سیاسی معاملات پر بات کرنے کے لیے ہم مذاکرات کے لیے حاضر ہیں، پی ٹی آئی نے فیصلہ کرنا ہے کہ کس کے ساتھ مذاکرات کرنے ہیں,پی ٹی آئی کے معاملات کا ترجمان نہیں ہوں، ہر چیز ووٹ سے مشروط ہے۔ سیاسی عدم استحکام معاشی عدم استحکام کا جواز بنتا ہے۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ملک کو اس وقت بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، تمام اسٹیک ہولڈرز سے مل بیٹھ کر بات کرنی چاہیے، ملک عدم استحکام کا شکار ہے، سیاست دانوں کا ایک پیج پر ہونا ضروری ہے۔
انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ نے نئے بیل آئوٹ پیکیج کے لیے پاکستان میں فروخت ہونے والی تقریباً تمام اشیا بشمول ادویات پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی پیشگی شرط نے حکومت کوشدید مشکل میں ڈال دیا,ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے ٹیکس سے متعلق شرائط پر بجٹ میں فوری عمل درآمد کی اجازت نہیں دی بلکہ اس کے بجائے وزارت خزانہ کو دوبارہ تیاری کی ہدایت کی ہے۔ ان شرائط کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)کے ٹیکس وصولی کا ہدف 12ہزار900 ارب روپے کے قریب مقرر کرنا ہوگا جو اس مالی سال کے متوقع 9.23 ٹریلین روپے سے 40 فیصد زیادہ ہے۔ 12.9ٹریلین روپے کے ہدف کا مطلب ہے ایف بی آر کو ایک سال میں 3ہزار700ارب روپے اضافی صرف ایک سال میں وصول کرنا ہوں گے، جو خراب معیشت کی وجہ سے قریباً نا ممکن ہے۔ قبل ازیں وزارت خزانہ نے وزیراعظم کوبتایا تھا آئندہ مالی سال کے ٹیکس اہداف 12.4ٹریلین روپے ہے ،جسے بڑھا کر12.9کھرب روپے کردیاگیا۔ آئی ایم ایف مشن کے واپس جانے کے چند گھنٹے بعد وزارت خزانہ نے جمعہ کو پہلی جامع بریفنگ دی۔ گزشتہ ہفتے وزیراعظم کو آئی ایم ایف کی جانب سے بجٹ کے مجموعی حجم اور اخراجات سے متعلق شرائط کے متعلق بریفنگ دی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق اگلے بیل آؤٹ پیکج کی دیگر پیشگی شرائط میں جولائی سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ، گیس کی قیمتیں ایڈجسٹ کرنا اور آئی ایم ایف کی ہدایت کے مطابق نئے بجٹ کی منظوری حاصل کرنا شامل ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کوبتایا گیا اگر پاکستان سیلز ٹیکس میں چھوٹ واپس لینے کی شرط پر عمل درآمد کرتا ہے تو پاکستان میں فروخت ہونے والی تمام اشیا پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنا ہو گا، سوائے ضروری کھانے پینے کی اشیاء اور جو خودمختار سودوں کے تحت محفوظ ہیں۔ وزیراعظم کوبتایا گیا تمام سیلز ٹیکس چھوٹ واپس لئے بغیر آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ممکن نہیں ہے۔ وزیر اعظم نے آئی ایم ایف کی شرائط جاننے کے بعد فوری فیصلہ نہیں کیا بلکہ وزارت خزانہ کو ان اقدامات پر نظرثانی کرنے کو کہا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ ایک اور ملاقات اگلے ہفتے متوقع ہے۔ سیلز ٹیکس چھوٹ کی تخمینہ سالانہ لاگت 2.9 کھرب روپے ہے جس میں سے 1.4 کھرب روپے پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس چھوٹ کی لاگت ہے۔ تمام پٹرولیم مصنوعات پر 5 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی تجویز ہے کیونکہ سیلز ٹیکس کے باقی اثرات پٹرولیم لیوی کے ذریعے وصول کئے جارہے ہیں۔ اگلے بجٹ میں سیلز ٹیکس کی چھوٹ میں کم از کم 1.5 کھرب روپے واپس لینا ہوں گے۔ آئی ایم ایف نے جمعہ کو کہا اہم پیش رفت ہوئی ہے تاہم توسیعی فنڈ پر عملے کی سطح کے معاہدے تک پہنچنے کیلئے اس کا مشن نیا بیل آؤٹ پیکج دیئے بغیر واشنگٹن واپس چلا گیا۔ آئی ایف ایف کادوہفتے کا تخمینہ جاتی مشن معاہدے کے بغیرختم ہوگیا کیونکہ اسلام آباد سیاسی عدم استحکام اور معاشی مسائل سے دوچار ہے۔ پاکستانی ذرائع کا کہنا ہے تمام شرائط کے نفاذ سے عوام پر غیر معمولی بوجھ پڑے گا اور کچھ شرائط دوطرفہ تعلقات پر اثرانداز ہوں گی۔ آئی ایم ایف نے معاہدے کو ایگزیکٹو بورڈ کی پیشگی منظوری سے جوڑ دیا ہے۔آئی ایم ایف نے اپنے بیان میں کہا اس کے مشن چیف ناتھن پورٹر کی قیادت میں آئی ایم ایف کا وفد دو ہفتے تک پاکستان میں رہا اور اہم فریقین سے ملاقات کی۔ آئی ایم ایف کی ٹیم نے گزشتہ بدھ کو آئی ایم ایف کی رہائشی نمائندہ ایستھر پیریز کی رہائش گاہ پر امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کے ساتھ ناشتے پرملاقات بھی کی۔اہم حکومتی عہدیدار نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا آئی ایم ایف کے دورے کا مقصد پاکستان کے بجٹ کی تیاریوں کا اندازہ لگانا اور یہ دیکھنا تھا کہ آیا اس کا آئندہ مالی سال اقتصادی فریم ورک مالی اور بیرونی شعبے کی پائیداری کو یقینی بنانے کے مجموعی مقاصد کے مطابق تھا۔ مسلم لیگ (ن) کی قیادت والی مخلوط حکومت بڑھتے ہوئے سیاسی درجہ حرارت کے درمیان معاشی استحکام برقرار رکھنے کیلئے جدوجہد کر رہی ہے۔ اس نے توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کو جلد حتمی شکل دینے کی امید ظاہر کی تھی لیکن آئی ایم ایف نے کسی بھی معاہدے کو اگلے بجٹ کی منظوری سے اس کے فریم ورک کے مطابق جوڑا ہے۔ پورٹر نے کہا حکام کے اصلاحاتی پروگرام کا مقصد پاکستان کو معاشی استحکام سے مضبوط، جامع اور لچکدار ترقی کی طرف لے جانا ہے۔ پاکستان جامع ترقی کیلئے عوامی مالیات کو مستحکم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے تاکہ معیشت بہتر بنا کر کمزوریوں کو کم کیا جا سکے,پاکستان کو مناسب مانیٹری اور شرح مبادلہ کی پالیسیوں کے ذریعے کم اور مستحکم افراط زر کی طرف پیش رفت جاری رکھنا ہوگی۔مشن کے سربراہ نے مزید کہا آئی ایم ایف اور پاکستان درکار مالی امداد کیلئے بات چیت جاری رکھیں گے۔
مظفر گڑھ میں رکن قومی اسمبلی جمشیددستی اوران کے 20 ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹ کو دھمکانے پر درج کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق مظفر گڑھ کے تھانہ صدر میں رکن قومی اسمبلی جمشید دستی اور ان کے 20 ساتھیوں کے خلاف پرائس کنٹرول مجسٹریٹ ثناء اللہ ریاض کو دھمکیاں دینے پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹ نے سبزی و مرغی فروشوں کو مہنگی اشیاء فروخت کرنے پر جرمانے کیے تو جمشید دستی نے اپنے 15 سے 20 ساتھیوں کے ساتھ موقع پر پہنچ کر جرمانے کی رسیدیں پھاڑدیں اور مجسٹریٹ کو دھمکیاں دیں۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے سرکاری گاڑی کو نقصان بھی پہنچایا اور کار سرکار میں مداخلت بھی کیاور لوگوں کو سرکاری افسران کے خلاف آزاد کشمیر میں ہونے والے احتجاج کی طرز کے احتجاج پر اکسایا۔ پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں ور قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔
اسلام آباد پولیس نے مشتاق خان سے پولیس افسر کی انگلی اٹھاکر گفتگو کی تصویر کے معاملے پر وضاحت دیدی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر پولیس افسر کی "سیو غزہ موومنٹ" کے رہنما مشتاق احمد خان سےانگلی اٹھا کر بات کرتے ہوئے لی گئی تصویر وائرل ہوئی جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آرہا تھا۔ اسلام آباد پولیس نے اس معاملے پر وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کے دوران بنائی گئی اس تصویر کو سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش کیا جارہا ہے، اگر اس واقعہ کی ویڈیو کو ملاحظہ کیا جائے تو پتا چلتا ہے کہ پولیس افسر انتہائی تحمل مزاجی سے مظاہرین سے بات کررہے ہیں۔ اسلام آباد پولیس کے مطابق اس ویڈیو میں سے ایک تصویر کو نکال کر سوشل میڈیا پر وائرل کیا جارہا ہے اور اسلام آباد پولیس کے خلاف منفی پراپیگنڈہ کی کوشش کی جارہی ہے۔ ترجمان اسلام آباد پولیس کا مزید کہنا تھا کہ پولیس فورس تمام شہریوں کی عزت و تکریم کا خیال رکھتی ہے، ہر شہری کی عزت اسلام آباد پولیس کا فرض ہے، اسلام آباد پولیس ایک پیشہ ورانہ فورس ہے جو اپنے فرائض منصبی انتہائی احسن طریقے سے سرانجام دیتی ہے۔
صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے ڈیفنس میں زینب جمیل نامی سابق ماڈل اور سیلون کی مالکن پر فائرنگ کے کیس کا ڈراپ سین ہو گیا، خاتون کا شوہر اس پر حملے میں ملوث نکلا۔ سابق اداکارہ وماڈل زینب جمیل نے ہسپتال سے اپنا ایک ویڈیو پیغام جاری کیا تھا جس میں اس نے اپنے اوپر ہونے والے قاتلانہ حملے کا ذمہ دار اپنے شوہر کو قرار دیا تھا۔ زخمی زینب جمیل نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی تھی کہ معاملے کا نوٹس لے کر ملزم کو جلد سے جلد گرفتار کیا جائے۔ زینب جمیل کا اپنے ویڈیو بیان میں کہنا تھا کہ میرے شوہر کی طرف سے مجھ پر قاتلانہ حملہ کروایا گیا اور پولیس سے میں مطمئن نہیں ہوں، 2 مہینے سے میرا سابق شوہر مجھے دھمکیاں دے رہا تھا۔ مجھے لگا تھا کہ وہ میرے بچوں کا باپ وہ، صرف ڈرانے کے لیے دھمکیاں دے رہا ہے، میرے پاس اس کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیںپولیس کی تفتیش سے مطمئن نہیں ہوں، اب بھی میری جان کا خطرہ ہے۔ خاتون کا کہنا تھا کہ میرے دو چھوٹے چھوٹے بچے ہیں، میری آئی جی پنجاب سے اپیل ہے کہ وہ واقعے کا نوٹس لیں اور میری تفتیش کو شفاف بنایا جائے۔ مجھے 6 گولیاں لگی ہیں اور اس وقت بھی میری حالت بہت بری ہے، میری مدد کی جائے اور ملزم کو جلد سے جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے۔ سینئر صحافی محمد عمیر نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں زینب جمیل کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا: اینکر و ماڈل زینب جمیل کا ویڈیو بیان! شوہر نے مجھے قتل کروانے کی کوشش کی۔شوہر گزشتہ دو ماہ سے دھمکیاں دے رہا تھا، میں دھمکیوں کو خاطر میں نہیں لائی۔ مجھے لگا کہ میرے بچوں کا باپ میرے ساتھ ایسا نہیں کرسکتا، ہسپتال سے ویڈیو ریکارڈ کررہی ہوں ، دوبارہ دھمکیاں مل رہی ہیں، ملزم کو تاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا۔ محمد عمیر نے اپنے ایک اور ایکس (ٹوئٹر) پیغام میں جیو نیوز کی سابقہ اینکر زینب جمیل پر لاہور میں ہونے والے حملے کی سی سی ٹی وی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا: جیو نیوز کی سابقہ اینکر زینب جمیل پر لاہور ڈیفنس میں حملے کا واقعہ! پولیس کی تحقیقات کے مطابق زینب جمیل کا شوہر واقعہ میں ملوث ہے، زینب کو کل چھ فائر لگے، وہ اس وقت ہسپتال میں زیر علاج ہیں! واضح رہے کہ ڈیفنس میں سیلون کی مالک سابق خاتون اداکارہ زینب جمیل کو ان کے بیوٹی سیلون کے سامنے 2 نامعلوم موٹرسائیکل سوار افراد نے 6 گولیاں ماری تھیں۔ ہسپتال میں ہوش آنے کے بعد اپنے بیان میں بتایا تھا کہ میرے شوہر نے مجھے قتل کروانے کی کوشش کی، زینب پر قاتلانہ حملے کے بعد مقدمہ ان کے ماموں کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔
ایتھنز میں پاکستانی سفارت خانے کی مداخلت پر گرفتار کی گئی اینکر مونا خان کو رہا کردیا گیا ہے تفصیلات کے مطابق پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے یونان میں گرفتار ہونےوالی پاکستانی اینکر اور مراتھن رنر مونا خان کی گرفتاری کا معاملہ اٹھائے جانے اور قونصلر رسائی مانگنے کی درخواست منظور کی گئی تھی۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کی جانب سے اس حوالے سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ پاکستانی سفارتخانے نے مونا خان کی گرفتار ی کا معاملہ یونانی حکام کے سامنے اٹھایا ہے، یونانی حکام سے مونا خان تک قونصلر رسائی مانگی گئی ہے اور گرفتاری کی وجوہات معلوم کی گئی ہیں، یونانی حکام نے مونا خان تک قونصلر رسائی فراہم کردی ہے جس کے بعد پاکستانی سفارتخانے کے حکام جیل پہنچ گئے ہیں خیال رہے کہ سرکاری ٹی وی چینل کی اینکر مونا خان اپنے بیٹے کے ہمراہ بیرون ملک روانہ ہوئی تھیں،ہائیکنگ کے دوران یونان میں پاکستان کا پرچم اور کلمے والا پرچم لہرانے پر انہیں گرفتار کرلیا گیا ، ان کے کوچ محمد یوسف نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے مونا خان کا فون بھی اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ اس دوران مونا خان کی ایک مبینہ آڈیو لیک بھی سامنے آئی جس میں مونا خان کا کہنا تھا کہ یونان میں ایک موقع پر تمام ہائیکرز جمع تھےجب میں نے پاکستان کا پرچم نکالا تو پویس نے مجھے حراست میں لیا اور پوچھا کہ کیا آپ یہ پرچم لہرائیں گی؟ میں نے جواب دیا کہ بالکل میں اپنا پرچم لہراؤں گی جس کے بعد یونانی پولیس نے مجھ سے بدسلوکی کی۔
ملک بھر میں جرائم کی وارداتوں میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور انتظامیہ کی نااہلی کی باعث مجرموں پر قابو پانا ناممکن ہوچکا ہے۔ ذرائع کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے مناواں میں پولیس یونیفارم پہنے ہوئے ڈاکوئوں نے ایک گھر میں گھس کر 2 کروڑ روپے سے زائد مالیت کا سامان لوٹ لیا اور فرار ہو گئے۔ مناواں کے رہائشی محمد اشفاق نامی شہری کے گھر میں 4 کارسوار ڈاکوئوں نے گھر میں گھس کر لوٹ مار کی جس کی ویڈیو سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آ گئی ہے۔ محمد اشفاق کے گھر میں پولیس یونیفارم پہنے ہوئے ڈاکو 2 کروڑ 33 لاکھ روپے سے زیادہ کی نقدی، گھڑیاں، طلائی زیورات اور دیگر سامان لوٹ کر لے گئے۔ پولیس یونیفارم پہنے ڈاکوئوں نے گھر میں گھس کر آدھے گھنٹے تک لوٹ مار کی اور اپنی کارروائی مکمل کرنے کے بعد باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، واقعے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کر لی گئی ہے۔ مناواں تھانے میں درج ایف آئی آر کے مطابق محمد اشفاق کے گھر میں گھسنے کے بعد اسلحہ سے لیس ڈاکوئوں نے خواتین، بچوں کو ایک کمرے میں بند کر دیااور گھر میں موجود سارا قیمتی سامان چوری کرنے کے بعد فرار ہو گئے۔ پولیس نے واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے اور ملزموں کی گرفتاری کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس بھی جہلم میں چک اکا جی ٹی روڈ پر ڈکیتی کی ایک بڑی واردات ہوئی تھی جس میں پولیس وردیاں پہنے ہوئے 2 مسلح ڈاکائوں نے ایک پراپرٹی ڈیلر کی گاڑی سے 2 کروڑ 25 لاکھ روپے کی رقم لوٹ لی اور فرار ہو گئے تھے۔ عمران رفیق نامی پراپرٹی ڈیلر کا کہنا تھا کہ وہ اسلام آباد میں مکان فروخت کر کے رقم لا رہا تھا کہ راستے میں ملزمان نے روک کر اسے لوٹ لیا۔
پنجاب حکومت کا انوکھا کارنامہ، مسلم کالونی، میانوالی شہر میں تقریباً آدھے میل طویل کارپٹڈ سڑک صرف ایک دن میں تعمیر کر دی۔ خبررساں ادارے ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق یہ قابل ذکر کارنامہ جمعرات کے روز اس وقت سرانجام دیا گیا جب وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کی آمد متوقع تھی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے بلوچستان کے علاقے میں دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ میں شہید ہونے والے میجر بابر خان شہید کے انتقال پر تعزیت کرنے کے لیے وہاں پر آنا تھا۔ صدر آصف علی زرداری، گورنر بلوچستان، وزیر داخلہ محسن نقوی اور اعلیٰ فوجی حکام سمیت بہت سے اعلیٰ حکام اس سے پہلے شہید افسر کی رہائش گاہ کا دورہ کر چکے ہیں اور وہاں پہنچنے کے لیے انہیں ٹوٹی ہوئی سڑک کا سامنا کرنا پڑا۔پنجاب حکومت نے بظاہر صرف وزیراعلیٰ پنجاب کو متاثر کرنے کو ترجیح دیتے ہوئے سڑک ایک دن میں تعمیر کر دی۔ بجائے اس کے کہ میانوالی میں طویل عرصے سے زیر التواء ترقیاتی منصوبے مکمل کیے جائیں جو جو پچھلی حکومت نے شروع کیے تھےجن میں ماڈل بس سٹینڈ، میانوالی شہر کی سڑکیں اور میانوالی - سرگودھا روڈ دورویہ کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔ میانوالی کے ان نامکمل منصوبوں کی اہمیت کے باوجود ان کے مکمل ہونے کے لیے فنڈز کا انتظار ہو رہا ہے۔ مسلم کالونی میانوالی میں نئی تعمیر شدہ سڑک جس کی لاگت کا تخمینہ 50 لاکھ روپے سے زیادہ ہے، حکومت کی ترجیحات کے بارے میں سوالات اٹھاتی ہے۔ ایک انکوائری نامکمل منصوبوں کی حالت کا جائزہ لے سکتی ہے اور قانون کے مطابق ان کو مکمل کرنے کے لیے فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنا سکتی ہے۔ سینئر صحافی قسمت خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا: پنجاب حکومت نے CMمریم نواز کے دورہ سے قبل صرف ایک روز میں کارپٹڈروڈ بنا دیا کیونکہ وزیرِ اعلیٰ صاحبہ نے میجر بابر خان شہید کے اہل خانہ سے تعزیت کیلئے جانا ہے۔ مریم کے دورہ سے قبل صدر زرداری، گورنر بلوچستان اور دیگر اعلیٰ حکام بھی اسی گھر تعزیت کیلئے گئے مگر روڈ نہیں بنا۔
فاسٹ باؤلر شاہین آفریدی کی جانب سے کپتان بابراعظم کے نائب بننے سے معذرت کی وجہ سامنے آگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق شاہین آفریدی نے قومی کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان بننے کی پیشکش پر معذرت کرلی ہے، بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہین آفریدی اس وقت یہ عہدہ لینے کیلئے تیار نہیں ہیں، شاہین کی معذرت کے بعد محمد رضوان کو نائب کپتان بنانے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں، یہ پیش رفت آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے شروع ہونے سے چندرو ز قبل سامنے آئی جس کے بعد کرکٹ حلقوں میں مختلف سوالات سر اٹھانے لگے ہیں۔ اس حوالے سے سینئر اسپورٹس جرنلسٹ عبدالماجد بھٹی نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شاہین آفریدی ماضی میں اپنے ساتھ کپتانی کے معاملے کے حوالے سے بہت سنجیدہ تھے، تاہم پانچ میچز کے بعد کپتانی واپس لیے جانے کے بعد انہوں نے ٹیم میں گروپ بندی کرنے کے بجائے پوری توجہ کرکٹ پر مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا۔ عبدالماجد بھٹی نے کہا کہ شاہین آفریدی کو ان کے سسر اور سابق کرکٹر شاہد آفریدی کی جانب سے بھی یہی تجویز سامنے آئی ہے کہ آگے کپتانی کے بہت مواقع آئیں گے فی الحال کرکٹ پر توجہ دیں، اچھی پرفارمنس دیں گے تو کپتان خود چل کر آپ کے پاس آئے گی۔ ایک سوال کے جواب میں عبدالماجد بھٹی کا کہنا تھا کہ کرکٹ ٹیم اس وقت پوری طرح متحد ہے، اسی لیے شاہین آفریدی نے بھی کپتانی سے ہٹائے جانے کے باوجود اپنی توجہ کھیل پر مرکوز رکھی وہ بھی اس اتحاد پر اثرانداز ہونے کے حق میں نہیں ہیں اور چاہتے ہیں کہ اپنی کارکردگی سے ٹیم کو جتواتے رہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردوں نے ایک مسافر بس پر حملہ کرکے مسافروں کو اغوا کرنے کی کوشش کی اور ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ خیبر پختونخواکے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل داربن کےقریب پیش آیا، پولیس کا کہنا ہے کہ درازندہ سے ڈی آئی خان جانے والی ایک بس کو دہشت گردوں نے روک کر مسافروں کو نیچے اتار کر دوسری گاڑی میں سوار کروانے اور اغوا کرنے کی کوشش کی۔ پولیس کے مطابق دہشت گردوں نے نا صرف مسافر بس کو آگ لگائی جس سے بس مکمل طور پر جل گئی بلکہ بس کے ڈرائیور کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا اور گاڑی کے مالک کو حکومت کا ساتھ نا دینے کی وارننگ دی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان واقعہ کے بعد موقع سے فرار ہوگئے تھے، دہشتگردوں نے گاڑی کے مالک اور مسافروں کو طالبان کے خلاف بیان دینے حکومت کا ساتھ دیے پر جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی ہے،ملزمان کی گرفتاری کیلئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔
گندم اسکینڈل کی تحقیقات جاری ہیں, وفاقی اور پنجاب حکومت کے 108 افسران اور سرکاری اہلکار گندم اور دوسری اشیا خردنوش کی سمگلنگ میں ملوث نکلے,وفاقی وزارت داخلہ کو موصول خفیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ان افسران میں ڈائریکٹرز، ڈپٹی ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ کمشنرز، پولیس افسران، درجنوں فوڈ انسپکٹرز، کلرکس اور پٹواری شامل ہیں۔ زہد گشجوری کی رپورٹ کے مطابق لسٹ میں مزید انکشاف کیا گیا یہ افسران اورملازمین پنجاب کے مختلف اضلاع میں ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں، رپورٹ کی کاپی ہم انویسٹی گیٹس کی ٹیم نے حاصل کرلی,وفاقی وزارت داخلہ نے ان ملازمین کیخلاف ایکشن کی سفارش کی ہے، مشتبہ اسمگلنگ میں ملوث افسران اور ملازمین کی لسٹ وزیراعظم کے دفتر کو بھی بھیجی گئی۔ رپورٹ میں یہ بتایا گیا سرکاری ملازمین گندم، ٓاٹا اسمگلرز کو معاونت بھی فراہم کررہے تھے، پنجاب کے داخلہ ڈیپارٹمنٹ نے ان ملازمین کیخلاف ایکشن شروع کردیا ہے، پنجاب کے چیف سیکرٹری سے بھی یہ معلومات شئیر کی گئی ہیں تاکہ ملوث ملازمین کیخلاف ایکشن لیا جاسکے۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی کے 4 افسروں کو معطل کرنے کی منظوری دے د ی۔
سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوق,جہاں وزراء کی کارکردگی کے خلاف ایم پی ایز نے شکایات کے ڈھیر لگادیئے, وزیراعلی علی امین گنڈا پور نے بانی چئیرمین سے ملاقات کے بعد کارکردگی کی بنا پر وزراء کو تبدیل کرنے کا عندیہ دے دیا۔ سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس وزیر اعلی علی امین گنڈا پور کی صدارت میں ہوا, ذرائع کے مطابق وزراء کی کارکردگی کے خلاف ایم پی ایز نے شکایات کیں ایم پی ایز نے وزیر اعلی کے پی کے کو بتایا کہ وزراء دفاتر میں موجود ہی نہیں ہوتے۔ ایم پی ایز کی شکایات پر وزیراعلی علی امین گنڈا پور نے عمران خان سے ملاقات کے بعد کارکردگی کی بنا پر وزراء کو تبدیل کرنے کا عندیہ دے دیا, علی امین گنڈا پور نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات ہوگی توکارکردگی سے آگاہ کرونگا،وزراء کو ملاقات کے بعد تبدیل کیا جائے گا۔ وزیر اعلی کے پی کے نے کہا کہ چیف سیکرٹری اور آئی جی کو 10 روز میں تبدیل نہ کیا گیا تو پلان بی پر عمل کرینگے بجلی کا بٹن ہمارے ہاتھ میں ہے، تمام ایم پی ایز ساتھ دینگے۔ وزیر اعلی نے تمام ایم پی ایز کو بجٹ پر اعتماد میں لیا۔ دوسری جانب گزشتہ ہفتے پشاور میں صوبائی کابینہ کی وزرا پر نوازشات کی برسات کر دی گئی وزراء کے لیے مکان کے کرایہ کی مد میں 2 لاکھ روپے کی منظوری دی, ایسے وزرا، مشیروں اور معاونین خصوصی جن کا تعلق پشاور سے نہیں اور وہ کرائے کے گھروں میں رہتے ہیں، انکو ماہانہ بنیادوں پر کرائے کی مد میں70 ہزار کی بجائے2 لاکھ روپے ادا کیے جائیں گے یوٹیلیٹی بلوں کی ادائیگی بھی اس دولاکھ روپے میں شامل ہوگی۔ مشیراطلاعات بیرسٹر ڈاکٹرسیف کے مطابق وزرا کے لیے یہ اضافہ گھروں کے کرایوں میں اضافہ کی وجہ سے کیاگیا ہے۔
کھاد کارخانوں کیلئے گیس پر سبسڈی ختم کرنے کی منظوری وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا, کھاد کارخانوں کے لیے گیس پر سبسڈی ختم کرنے کی منظوری دے دی,ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے اتفاق رائے سے کھاد کارخانوں کو ملنے والی سبسڈی مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا. کھاد کے کارخانوں کو اس وقت 217 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سبسڈی مل رہی ہے اور کارخانوں کو اس وقت 1597 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت پر گیس سپلائی کی جارہی ہے,تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ کھاد کارخانوں کو سبسڈی دینے سے کسانوں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ رہا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ کھاد کارخانوں کو سبسڈی دینے سے کسانوں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ رہا۔ کابینہ کے فیصلے پر عملدرآمد کے بعد کارخانوں کو فراہم کی جانے والی گیس کی قیمت 1814 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہو جائے گی ، حکومت کسانوں کو برائے راست سبسڈی فراہم کرنے کا ارداہ رکھتی ہے۔