آزاد جموں کشمیر کی حکومت کی جانب سے گریڈ 22 کے ایک افسر کیلئے 20 کروڑ روپے مالیت کی گاڑی کا ٹینڈر جاری کرنے پر سوشل میڈیا صارفین اور صحافیوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آرہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاک وہیلز کے بانی سنیل منج کی جانب سے ایک وی لاگ میں آزاد کشمیر کی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک ٹینڈر کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا گیا آزاد کشمیر کے جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ ٹینڈر میں ایک گاڑی کی تفصیلات بتائی گئی تھیں جس کی پاکستان میں مالیت کم از کم 20کروڑ روپے ہے،اس ٹینڈر کے جاری ہونے کو بے شرمی ہے، اس ٹینڈر جو جاری کرنے والا پاکستان میں غریبوں کو نہیں دیکھ رہا؟
محمد عارف نے اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ بے شرمی و بے حسی کی حد ہے۔
اینکر پرسن ملیحہ ہاشمی نے کہا کہ سرکاری محکمے اندھے ہیں جو انہیں غربت سے لڑتی عوام کے ٹیکس کے پیسے پر ناحق 20 کروڑ روپے کی گاڑیاں منگوانی پڑتی ہے، کچھ تو شرم کرلیں ، ان کی کوئی حد تو مقرر ہونی چاہیے۔
صحافی و وکیل بیرسٹر احتشام نے کہا کہ کون ہے وہ جس کو یہ گاڑی چاہیے؟
امتیاز گل نے کہا کہ کشمیری سیاستدانوں نے پاکستانی سرپرستوں کے ساتھ مل کر دولت کے انبار لگادیئے ہیں اور وسائل کا ہر طرح کا غلط استعمال کیا ہے،کشمیر پراجیکٹ کو مکمل طور پر بند کیوں نہیں کیا جاتا؟
عمران چوہدری نے کہا کہ عثمان چاچڑ اس سے قبل سندھ کے چیف سیکرٹری بھی رہ چکے ہیں، ان کا گزشتہ سال آزاد جموں کشمیر سے تبادلہ ہوا تھا، اللہ بچائے ایسے گریڈ 22 کی کالی بھڑوں سے پاکستان کو جو ملک کو لوٹ کر کھاگئیں۔