شہبازفیملی منی لانڈرنگ کو بے نقاب کرنیوالے 3 کردار جو دنیا میں نہیں رہے

dr-rizahaha.jpg

شہبازشریف فیملی کے منی لانڈرنگ اور ٹی ٹی سکینڈل کے تین اہم کردار اب اس دنیا میں نہیں رہے، ان میں ایک اہم کردار ارشد شریف تھے جنہوں نے اپنے پروگرامز کے ذریعے اس سکینڈل کے بارے میں ڈاکومنٹس اور ثبوتوں کیساتھ بتایا ، دوسرا کردار ڈاکٹر رضوان تھے جنہوں نے اس کیس کی تحقیقات کیں ۔


تیسرا کردارمقصود چپڑاسی تھے جس کے جعلی اکاؤنٹس میں سب سے زیادہ 4 ارب کی رقم ٹرانسفر ہوئی اور پھر یہ رقم ادھر ادھر کی گئی۔

اس کیس کی تحقیقات مکمل ہوگئی تھی، شہبازشریف پر فردجرم عائد ہونا تھی لیکن ہر بار شہبازشریف کمردرد اور بیماری کا بہانہ کرتے اور فرد جرم کی کاروائی کئی مہینوں تک موخر ہوتی رہی۔

اس پر عدالت نے فردجرم کی آخری تاریخ مقرر کی جس دن یعنی 11 اپریل کو فردجرم عائد ہونا تھی اس دن شہبازشریف وزیراعظم بن گئے ۔اسکے بعد یہ تینوں اہم کردار ایک ایک کرکے دنیا سے رخصت ہوتے رہے۔

ارشد شریف
شہبازشریف فیملی منی لانڈرنگ سکینڈل کو ایکسپوز کرنے میں شہید ارشد شریف کو سب سے اہم کردار کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کیونکہ ارشد شریف ہی وہ پہلا صحافی تھا جس نے اس کیس کو ایکسپوز کیا اور کئی اہم ثبوت سامنے لیکر آئے۔

ارشد شریف نے 16 ارب روپے کے اس سکینڈل پر کئی پروگرامز کئے، ایک ایک شخص کا کردار بتایا، اگرچہ ایف آئی اے اور نیب اس سے پہلے ہی حرکت میں آچکی تھی لیکن لوگ اس بارے میں زیادہ نہیں جانتے تھے۔

ارشد شریف نے ڈاکومنٹس کیساتھ انتہائی تفصیل سے بتایا کہ اس سکینڈل میں مقصود چپڑاسی، منظور پاپڑوالا، مشتاق چینی، اسلم کیشئیر، اظہرعباس، غلام شبیر سٹورکیپر ، سلیمان شہباز، حمزہ شہباز، شہباز شریف اور دیگر کا کیا کردار ہے
https://twitter.com/x/status/1678458774158188566
ارشد شریف کی وجہ سے ہی لوگوں کو پتہ چلا کہ یہ کتنی بڑی واردات ہے اور ایک معمولی سی تنخواہ رکھنے والے ملازموں کے بنک اکاؤنٹس بناکر رقم ادھر ادھر کیسے کی گئی۔

ڈاکٹر رضوان
شہبازشریف فیملی منی لانڈرنگ کے دوسرے اہم کردار ڈاکٹر رضوان تھے جو اس کیس کی تحقیقات کررہے تھے۔ شہبازشریف کے وزارت اعظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے ایک ماہ بعد ہی ڈاکٹررضوان دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے تھے۔

ڈاکٹر رضوان ڈائریکٹر ایف آئی اے پنجاب تعینات تھے تاہم شہباز شریف حکومت کے آتے ہی ڈاکٹر رضوان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔اگرچہ ڈاکٹر رضوان کو موت سے قبل عہدے سے ہٹایا گیا لیکن وہ اہم گواہ کے طور پر موجود تھے ۔

ڈاکٹر رضوان کی موت پر شہید ارشد شریف سمیت مختلف صحافیوں نے سوالات اٹھائے۔ مختلف صحافیوں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ ڈاکٹر رضوان کو کھانے میں کوئی ایسی چیزدی گئی تھی جس سے ان کی دل کی دھڑکن تیز ہوگئی تھی اور دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے تھے۔

ڈاکٹر رضوان اس کیس کی تحقیقات کے دوران شدید دباؤمیں رہے، انہیں دھمکیاں ملتی رہیں لیکن انہوں نے کیس کی تحقیقات جاری رکھیں۔ڈاکٹر رضوان تمام تر مشکلات اوردھمکیوں کے باوجود کیس کی تہہ تک پہنچ گئے تھے اور اہم ثبوت جمع کرلئے تھے کہ کس کے اکاؤنٹ میں کتنا پیسہ آیا اور آگے کہاں ٹرانسفر ہوا۔


شوگراسکینڈل میں پیشی کے دوران اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے ایف آئی اے افسر کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ڈائریکٹر صاحب آپ کو بتادوں،وقت ہمیشہ ایک جیسا نہیں رہتا جبکہ شہبازشریف نے بھی پیشی کے موقع پر ایسی ہی بات کی تھی۔

مقصود چپڑاسی
مقصود چپڑاسی رمضان شوگرملز میں چپڑاسی تھے، انکا پہلی مرتبہ اس وقت سامنے آیا جب 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خاندان سے متعلق کرپشن کے الزامات پر تحقیقات کا آغاز کیا۔ بعد ازاں شہید ارشد شریف اپنے پروگرامز میں مقصودچپڑاسی کا تواتر سے ذکر کرتے تھے تو لوگوں کو مقصود چپڑاسی کا نام زبانی یاد ہوگیا۔مقصود چپڑاسیرمضان شوگرملز میں 25000 روپے تنخواہ پر ملازم تھے۔

جب شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ کا سکینڈل سامنے آیا تو 2018 میں مقصودچپڑاسی کو دبئی روانہ کروادیا گیا اور اپنی وفات تک وہیں پر رہائش پذیر تھے۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق مقصود چپڑاسی کے اکاونٹس میں 3 ارب 9 کروڑ سے زائد روپے کی ترسیلات ہوئیں۔مقصود چپڑاسی کی 2004 میں تنخواہ 7 ہزار، 2017 میں 25 ہزارروپے تھی۔مقصود چپڑاسی کے نام پر کمپنی رجسٹرڈ ہوئی اسکی بعد اکاونٹس بنائے گئے۔13مئی 2010 کو مسلم ٹاون برانچ میں مقصود اینڈ کمپنی کے نام سے اکاونٹ کھولا گیا۔
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
Mafia aisey hi kaam karta hay, jo bhi raastey mein aaey us ko kuch dey-dilaa kar sath mila lo ya hata do, khatam kar do, is waqt Pakistan mein 3 Mafia hain jinho ne mulk pe qabza kia hua hay, aik sharif family PMLN, dosra PPP zardari family, or tesra to sub jaante hain kon hay
 

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
Napaak fouj ke sab harami santri iss zulm mein shareek e jurm hain aur insh aa Allah Jahanum mrin jalein ge.