کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر نوجوان دکاندار قتل،شہریوں کے تشدد سے5 ڈاکو ہلاک

2karachusudaksuksjdhd.png


کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں مسلح افراد نے ڈکیتی مزاحمت پر تیس سالہ نوجوان کو قتل کردیا، جبکہ شہریوں نے موقع پر تین ڈاکوؤں کو تشدد کا نشانہ بنا کر ہلاک کردیا,اورنگی ٹاؤن سیکٹر ون ڈی قذافی چوک نزد برکت اسپتال کے قریب ڈاکوؤں نے لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر دکاندار 30 سالہ شہروز کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔

واقعے کے بعد علاقہ مکینوں نے ڈاکوؤں کو گھیر کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جس پر انہیں زخمی حالت میں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں تینوں دوران علاج جانبر نہ ہوسکے۔

اُدھر سرجانی ٹاؤن میں سیمنٹ ڈپو کے مالک نے لوٹ مار کرنے والے 2 ڈاکوؤں کو فائرنگ کر کے زخمی کیا جس کے بعد انہیں شہریوں نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ دونوں ڈاکو اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

والد نے کہا کہ شہررز تنگ آگیا تھا جس نے غصے میں ایک ڈاکو کو پکڑ لیا تو دوسرے نے اُسے گولیاں ماردیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ہفتے والے دن پولیس اتنا آتی ہے کہ کباڑیوں سے پچاس ، پچاس روپے لیکر جاتی ہے مگر امن و امان کیلیے کوئی اقدامات نہیں کرتی۔

دوسری جانب بھتہ نہ دینے پر ٹمبر مارکیٹ میں اسٹیل کا کاروبار کرنے والے تاجر کو دن دیہاڑے قتل کردیا گیا جبکہ اورنگی ٹاون میں ڈاکوؤں نے نوجوان کی جان لے لی۔

کراچی کی معروف ٹمبر مارکیٹ میں بھتہ نہ دینے پر 40 سالہ تاجر شہزاد جعفرانی کو مسلح ملزمان نے دکان میں قتل کردیا اور با آسانی فرار ہوگئے۔ شہزاد جعفرانی بہادر آباد کا رہائشی اور تین بچوں کا باپ تھا۔

ایس ایس پی سٹی امجد حیات کا کہنا ہے کہ دو موٹر سائیکلوں پر سوار مسلح ملزمان نے میوہ شاہ مسجد کے قریب ٹمبر مارکیٹ میں دکان پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دکان کا مالک شہزاد جعفرانی جاں بحق ہوگیا۔

تاجر کے قتل کے بعد دکانداروں کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور کرائم سین یونٹ نے موقع کا معائنہ کیا۔ ایس ایس پی سٹی کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے 2 خول اور 1 سکا ملا ہے جسے تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

فائرنگ کے بعد تاجر شہزاد جعفرانی کی لاش کو قانونی کارروائی کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا اور قانونی کارروائی کے بعد میت لواحقین کے حوالے کی گئی۔ اندوہناک قتل پر ہر آنکھ اشکبار اور لواحقین شدت غم سے نڈھال نظر آئے۔

اس موقع پر تاجروں کا کہنا تھا کہ شہر میں بھتہ خوری کی وارداتیں پھر بڑھنا شروع ہوگئی ہیں اور تاجروں کو بھتے کی پرچیاں مل رہی ہیں۔ پولیس بھتہ خوروں کے خلاف کارروائی سے قاصر ہے جس کا نتیجہ شہزاد جعفرانی کے قتل کی صورت میں نکلا ہے۔
 

Panthar_pk

Councller (250+ posts)
jahan jo daku milay ussay maar do q ky qanoon to hy hi nahi police khud un main say hy to phir aab qanoon khud hi haath main layna ho ga ,

yea baat zaroori hy saboot hona chayea ya self defence q ky ALLAH suub jaanta hy or daykh raha hy kisi ko nahaq na qatal krna