عمران خان کا دور کسان کیلئے کیسا تھا اور ن لیگ کا دور کسان کیلئے کیسا ہے؟ اگر آج عمران خان اقتدار میں ہوتے تو کیا کسان ایسے ہی رل رہا ہوتا؟ اس سوال پہ سنیئے چئیرمین پاکستان کسان فاونڈیشن کا جواب
عمران خان کی حکومت سے پہلے گنے کا 6 سال تک ریٹ نہیں بڑھایا گیا، میں چیختا رہا، پیٹتا رہا لیکن ہماری نہیں سنی گئی، عمران خان کی حکومت آئی تو گنے کا ریٹ بڑھایا، گندم کا ریٹ بڑھایا، شوگر فیکٹری ایکٹ پاس کروایا۔
عمران خان کی حکومت میں 2 سالوں میں کسی کسان کے نہ پیسے رکے، نہ کسی کسان کو پریشانی ہوئی، نہ کسی کی کٹوتی ہوئی ہے
پی ڈی ایم حکومت کے 2 سالوں کے کسانوں کے اربوں روپے مافیاز کے پاس ہیں،کوئی انہیں پوچھنے والا نہیں۔۔
عمران خان نے ہمارے معاملات کی تھوڑی سی سیٹنگ کرنی شروع کی تھی، اگلوں نے اسکی ایسی ٹیوننگ کی جو سب کو پتہ ہے، نہ آپ اس بارے میں بات کر سکتے ہیں نہ ہم، پتہ سب کو سارا ہے۔ کسان۔ عمران خان کو نکالنے کی ایک وجہ اسکی کسان دوستی اور شوگر ملز مافیا دشمنی بھی تھی
سرکار نے اپنا ریٹ 3900 دیا مگر کسان اپنی فصل 2700 یا 2800 میں بیچنے پر مجبور ہے۔اچھی زمینیں شاید خرچہ پوری کر جائیں گی۔مگر درمیانی یا کمزور زمین کا کسان ڈیفالٹ کر گیا ہے۔ایسے میں کسان اپنی داد رسی کے لئے نکلتا ہے تو اسے جیل میں بند کر دیا جاتا ہے ۔انتہائی قابل افسوس رویہ ہے۔