نجی شعبے کی جانب سے گندم امپورٹ کرنے کی وجہ سے قیمتوں میں کمی آئی، مفتاح

mifthai11m1h.jpg


سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ گندم کی قیمتوں میں کمی کی بڑی وجہ نجی شعبے کی وجہ سے گندم کی امپورٹ ہے۔

تفصیلات کے مطابق ماہر معاشیات اور سابق وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل نے ہم نیوز کے پروگرام"فیصلہ آپ کا" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال 120 سے 130 روپے میں فروخت ہونے والی گندم جب امپورٹ ہوئی تو 85 روپے میں پڑی، پی ڈی ایم کی حکومت کے دوران ملک میں مہنگی گندم فروخت ہورہی تھی، نگراں حکومت نے آکر نجی شعبے کو گندم کی امپورٹ کی اجازت دی۔

انہوں نے مزید کہا کہ گندم امپورٹ ہوئی تو قیمتوں میں کمی آگئی، مہنگا فروخت ہونے والا آٹا بھی گندم کی امپورٹ کے باعث سستا ہوگیا، گندم کے حوالے سے کوئی نیا اسکینڈل سامنے نہیں آیا، وفاق اور صوبے ہر سال گندم کی خریداری کرتے ہیں تاہم اس بار یہ خریداری نہیں ہورہی۔

مفتاح اسماعیل نے گزشتہ چار ماہ کو بہتر قرار دیتے ہوئے کہا کہ مہنگائی میں کمی ہوئی ہے، آئی ایم ایف پروگرام کے باعث کچھ مشکلات آئیں گی، اگر آئی ایم ایف کی مشکلات غریب پر ڈالی گئی تو یہ زیادتی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا اس حکومت میں اتنا ویژن ہے کہ یہ اشرافیہ پر دباؤ ڈال سکیں، کیا حکومت ٹریڈرز، پراپرٹیز اور ریئل اسٹیٹ کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوشش کرے گی؟یہ مشکل کام ہے مگر پاکستان کے حق میں بہتر ہے، اگر بجٹ خسارہ کم نہیں ہوگا تو کسی عمل کا کوئی فائدہ نہیں، آئندہ سال میں مزید ایک کروڑ پاکستانی سطح غربت سے نیچے چلے جائیں گے۔