پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کےحوالے سے نئے قانون کی تیاری کا عمل شروع

16shehbabssmlawannew.png

سوشل میڈیا صارفین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے بعد دنیا بھر میں اس حوالے سے نئے نئے قوانین بنائے جا رہے ہیں اور اب پاکستان میں بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے حوالے سے قوانین بنائے جانے بارے بڑی خبر سامنے آئی ہے۔

ذرائع کے مطابق دنیا کے مختلف ملکوں کے بعد اب پاکستان میں بھی ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن بل کی تیاری شروع کر دی گئی ہے۔ ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن بل سے سوشل میڈیا پر اقلیتوں، بچوں اور خواتین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائیگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بل کے بننے سے دہشت گردی کے خاتمے اور انتہاء پسندانہ رویوں کا خاتمہ کرنے میں مدد ملے گی، قانون سازی کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ سوشل میڈیا کمپنیز کے لیے ایسا سازگار ماحول اور ڈیجیٹل ایکوسسٹم تیار کیا جائے جس سے وہ بھرپور انداز میں اپنا کام کر سکیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے اس حوالے سے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو ٹارگٹ دیا ہے تاکہ باقاعدہ قانون سازی کے بعد پاکستان میں کام کرنے والی سوشل میڈیا کمپنیوں کو یہاں درپیش مسائل سے نکالنے میں مدد مل سکے۔ قانون سازی کے بعد پاکستان میں بین الاقوامی سوشل میڈیا کمپنیز کی سرمایہ کاری کے لیے بھی راہیں ہموار ہوں گی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ قانون بننے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خواتین کو ہراساں کرنے، بلیک میل کرنے اور ڈیپ وڈارک ویب کے ذریعے کیے جانے والے جرائم کے خاتمے کے ساتھ ساتھ گستاخانہ مذہبی مواد کو سوشل میڈیا سے حذف کرنے میں بھی مدد حاصل ہو گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون بننے سے اقلیتوں اور بچوں سے متعلقہ غیراخلاقی مواد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے ہٹانے کے ساتھ ساتھ سائبر سپیس کے حوالے سے شہریوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے میں بھی پیشرفت ہو گی۔ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی طرف سے وزیراعظم کی ہدایات کے بعد اس حوالے سے پالیسی وتجاویز کی تیاری کا عمل شروع ہو چکا ہے جس کیلئے ماہرین کی مدد حاصل کی جا رہی ہے۔
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
16shehbabssmlawannew.png

سوشل میڈیا صارفین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے بعد دنیا بھر میں اس حوالے سے نئے نئے قوانین بنائے جا رہے ہیں اور اب پاکستان میں بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے حوالے سے قوانین بنائے جانے بارے بڑی خبر سامنے آئی ہے۔

ذرائع کے مطابق دنیا کے مختلف ملکوں کے بعد اب پاکستان میں بھی ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن بل کی تیاری شروع کر دی گئی ہے۔ ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن بل سے سوشل میڈیا پر اقلیتوں، بچوں اور خواتین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائیگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بل کے بننے سے دہشت گردی کے خاتمے اور انتہاء پسندانہ رویوں کا خاتمہ کرنے میں مدد ملے گی، قانون سازی کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ سوشل میڈیا کمپنیز کے لیے ایسا سازگار ماحول اور ڈیجیٹل ایکوسسٹم تیار کیا جائے جس سے وہ بھرپور انداز میں اپنا کام کر سکیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے اس حوالے سے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو ٹارگٹ دیا ہے تاکہ باقاعدہ قانون سازی کے بعد پاکستان میں کام کرنے والی سوشل میڈیا کمپنیوں کو یہاں درپیش مسائل سے نکالنے میں مدد مل سکے۔ قانون سازی کے بعد پاکستان میں بین الاقوامی سوشل میڈیا کمپنیز کی سرمایہ کاری کے لیے بھی راہیں ہموار ہوں گی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ قانون بننے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خواتین کو ہراساں کرنے، بلیک میل کرنے اور ڈیپ وڈارک ویب کے ذریعے کیے جانے والے جرائم کے خاتمے کے ساتھ ساتھ گستاخانہ مذہبی مواد کو سوشل میڈیا سے حذف کرنے میں بھی مدد حاصل ہو گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون بننے سے اقلیتوں اور بچوں سے متعلقہ غیراخلاقی مواد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے ہٹانے کے ساتھ ساتھ سائبر سپیس کے حوالے سے شہریوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے میں بھی پیشرفت ہو گی۔ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی طرف سے وزیراعظم کی ہدایات کے بعد اس حوالے سے پالیسی وتجاویز کی تیاری کا عمل شروع ہو چکا ہے جس کیلئے ماہرین کی مدد حاصل کی جا رہی ہے۔
کچھ بھی کرلو دنیا میں ایک ٹکے کی اوقات نہیں ہے تم لوگوں کی
 

Arrest Warrant

Minister (2k+ posts)
bhaiyo, mujhey dar is baat ka hai, kisi din is bhenchod army ne dollar ke badley hum sab ka soda lagadena hai aur Dr. Abdul Qadir ki sari mehnat apni betio ki jehaz mein daal deni hai