آئندہ سال فونز کالز ،اے ٹی ایم سروسز لوڈ شیڈنگ ہو سکتی ہے،ٹیلی کام آپریٹرز

12phonecallloadshedding.jpg

ٹیلی کام آپریٹنگ کمپنیوں نے کنکٹیویٹی کی لوڈ شیڈنگ کو مد نظر رکھتے ہوئے آئندہ مالی سال میں موبائل فون ، اے ٹی ایم سروسزمیں خلل کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹیلی کام آپریٹرز نے گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو فائبر آپٹیکل کیبل پر عائد کردہ کسٹم ڈیوٹی اور دیگر ٹیکسز کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور ٹیکسوں میں کمی کا مطالبہ کیا۔

پاکستان میں ٹیلی کام انڈسٹری کی تین بڑی کمپنیوں جن میں جاز، یوفون اور ٹیلی نار کے نمائندے شامل تھے نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کو بدترین حالات کی منظر کشی کرنا چاہتے ہیں،اگر فائبر آپٹیکل کیبل پر ڈیوٹی اور ٹیکسز اور ٹیلی کام سیکٹر پر دیگر ٹیکسوں میں خاطر خواہ کمی نہ کی گئی تو میں ملک بھر میں کنیکٹیویٹی لوڈ شیڈنگ ہو جائے گی۔

ٹیلی کام آپریٹرز کے مطابق اس کے نتیجے میں گھنٹوں موبائل فون بند رہے گا اور اے ٹی ایم کی خدمات متاثر ہوں گی کیونکہ فائبر آپٹیکل کیبلز کے بغیر کنیکٹیویٹی کو یقینی نہیں بنایا جاسکتا، فائبر آپٹیکل پر کسٹم ڈیوٹی 10 سے بڑھا کر 20 فیصد کر دی گئی ہے۔ 6 فیصد اضافی کسٹم ڈیوٹی اور 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ہے۔


ٹیلی کام آپریٹرز نے حکومت سے ڈیوٹی کو کم کرکے 10 فیصد تک محدود کرنے کا مطالبہ کیا، اس موقع پر وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا اور چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے کمیٹی کو بتایا کہ نیشنل ٹیرف کمیشن (این ٹی سی) نے مقامی صنعت کو فروغ دینے کے لیے فائبر آپٹیکل کی درآمد پر ڈیوٹی بڑھا دی ہے۔ صنعت کے نمائندوں نے حکومت سے پری پیڈ کارڈ پر ایڈوانس ٹیکس 15 سے کم کرکے 10 فیصد کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔