ابھی مریم اور حمزہ کے حکومت کرنے کا وقت نہیں آیا، شہباز شریف

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)


مریم نواز سیاستدان ہیں، ان کو گرومنگ کی ضرورت ہے، شہباز شریف


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ اداروں سے مل کر ایک روڈ میپ بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو منانے کے لیے لندن جاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کو منانے کے لیے پاؤں بھی پکڑنا پڑے تو پکڑوں گا۔

ہم نیوز کے مطابق ایک انٹرویو میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے کہا کہ گارنٹی دیتا ہوں کہ نواز شریف قومی مفاد میں کام کرنے کو تیار ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز سیاستدان ہیں، ان کو گرومنگ کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف بطور والد اور میں بطور چچا ان کی گرومنگ کریں گے۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا کہچودھری نثار کے حلف لینے سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چودھری نثار میرے نہیں نواز شریف کے دوست تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ چودھری نثار کی مجھ سے پہلے مخالفت پھر دوستی ہوئی۔

انہوں نے بیرون ملک جانے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ صحت کا معاملہ تھا اس لیے بیرون ملک جارہا تھا۔ انہوں ںے کہا کہ بیرون ملک کرکٹ کھیلنے یا کسی سے جادو ٹونہ سیکھنے نہیں جارہا تھا۔

انہوں نے اپوزیشن اتحاد سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ جب جیل میں تھا اس وقت پی ڈی ایم بنی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی رائے کسی پر مسلط نہیں کرتے ہیں۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا کہ سیاسی اتحاد ماضی میں بھی بنتے رہے اور ٹوٹتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 9 ستاروں کا بھی ایک اتحاد بنا تھا۔

ن لیگ کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کے رشتوں میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں کوئی ایک جماعت کسی دوسری جماعت کو رکھنے یا نکالنے کی مجاز نہیں ہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے کہا کہ پہلے پی ڈی ایم میں دس جماعتیں تھیں اب 8 ہیں۔ انہوں ے کہا کہ پی ڈی ایم تقسیم ہوئی ہے تو ہمارے پاس پارلیمان کا فورم بھی موجود ہے۔

میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بجٹ، کشمیر اور کورونا سمیت دیگر امور پر تمام اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کرکے لائحہ عمل اختیار کرنا چاہیے۔


Source
 
Last edited by a moderator:

Aslan

Chief Minister (5k+ posts)
PMLN and PPP are family mafias.There is no democracy in these parties.Only family members from Sharif and Zardari families will lead these parties.These parties are doing injustice to members who are highly qualified,have considerable experience and have given their services to these parties for decades.
 

ranaji

President (40k+ posts)
اس امرتسری کنجر دلے ہاراں کی اولاد شہباز جوکر کو معکوم نہیں جب وقت آجاتا تو پھر بندہ اوپر پہنچ جاتا اور وقت کبھی بھی اور کسی بھی وقت آ سکتا ہے مریم کا آئے نواز شریف کا یا حمزہ یا جنید کا جب وقت آگیا تو پھر ملکٗ الموت کو ٹالا نہیں جا سکتا
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
ان کا بھی نہیں آئیگا اور انشاء اللہ تمھاری حکمرانی کے دن بھی ختم ہوچکا ہے۔۔۔۔ بہت بیوقوف بنا لی قوم کو۔۔۔

اگر حکومت الیکشنز کے لیے بائیؤ میٹرک اور الیکٹرانک مشین لے آئی اور بیرون ملک پاکستانیوں
کو ووٹ کا حق دے دیا تو ان سارے چوروں کی چھٹی ہوگی۔۔۔ کیونکہ یہ حرامخور آدھے سے زیادہ ووٹ تو دو نمبری سے لیتے ہیں اور 20-30 حلقوں میں بہت کم مارجن۔ سے جیتے ہیں۔

دو نمبر تو اتنے ہیں کہ 2013 میں نواز شریف نے لاہور کے ایک حلقے سے 90 ہزار ووٹ لیے جبکہ لوہے کے چنوں والی سرکاری نے 130 ہزار جبکہ باقی بہت چھوٹے لیول کے امیدوار نے ایک ایک لاکھ سے زیادہ ووٹ لیے ۔۔مطبل یہ اب نواز شریف سے بھی زیادہ مقبول تھے۔۔
 

HimSar

Minister (2k+ posts)
Abhi inki bari poori nahi hui..
Disqualify the DNA of these bastards or they'll keep reincarnating and plaguing us like cockroaches albeit poisonous ones.
 

Sar phra Dewanah

Senator (1k+ posts)
پاکستان میں جمہوریت کی باتیں وہ لوگ کر رہے ہیں جن کی اپنی پارٹیوں میں کوئی جمہوریت نہیں۔ سیاسی پارٹی کو ذاتی جاگیر کی طرح اپنے خاندان میں منتقل کیا جاتا ہے .
مولانا مفتی محمود کے بعد فضل الرحمان اور اب اپنے بیٹے اسد محمود کو میدان میں اتار دیا،
بھٹو کے بعد محترمہ پھر زرداری اور اب بلاول اور آصفہ کو میدان میں اتار دیا
، نوازشریف کے بعد مریم ، شہبازشریف کے بعد حمزہ شہباز بیک اپ پر موجود ہے ولی خان کے بعد اسفند اور اب اس کا بیٹا جاگیردار بن گیا مولوی خادم حسین کے بیٹے سعد نے بھی بھرپور قبضہ جما لیا .
مطلب خاندانی حکمرانی چلتی آرہی ہے اور یہ لوگ بات کرتے ہیں جمہوریت کی?
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)


مریم نواز سیاستدان ہیں، ان کو گرومنگ کی ضرورت ہے، شہباز شریف


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ اداروں سے مل کر ایک روڈ میپ بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو منانے کے لیے لندن جاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کو منانے کے لیے پاؤں بھی پکڑنا پڑے تو پکڑوں گا۔

ہم نیوز کے مطابق ایک انٹرویو میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے کہا کہ گارنٹی دیتا ہوں کہ نواز شریف قومی مفاد میں کام کرنے کو تیار ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز سیاستدان ہیں، ان کو گرومنگ کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف بطور والد اور میں بطور چچا ان کی گرومنگ کریں گے۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا کہچودھری نثار کے حلف لینے سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چودھری نثار میرے نہیں نواز شریف کے دوست تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ چودھری نثار کی مجھ سے پہلے مخالفت پھر دوستی ہوئی۔

انہوں نے بیرون ملک جانے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ صحت کا معاملہ تھا اس لیے بیرون ملک جارہا تھا۔ انہوں ںے کہا کہ بیرون ملک کرکٹ کھیلنے یا کسی سے جادو ٹونہ سیکھنے نہیں جارہا تھا۔

انہوں نے اپوزیشن اتحاد سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ جب جیل میں تھا اس وقت پی ڈی ایم بنی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی رائے کسی پر مسلط نہیں کرتے ہیں۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا کہ سیاسی اتحاد ماضی میں بھی بنتے رہے اور ٹوٹتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 9 ستاروں کا بھی ایک اتحاد بنا تھا۔

ن لیگ کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کے رشتوں میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں کوئی ایک جماعت کسی دوسری جماعت کو رکھنے یا نکالنے کی مجاز نہیں ہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے کہا کہ پہلے پی ڈی ایم میں دس جماعتیں تھیں اب 8 ہیں۔ انہوں ے کہا کہ پی ڈی ایم تقسیم ہوئی ہے تو ہمارے پاس پارلیمان کا فورم بھی موجود ہے۔

میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بجٹ، کشمیر اور کورونا سمیت دیگر امور پر تمام اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کرکے لائحہ عمل اختیار کرنا چاہیے۔


Source
ہاہاہا...کتنا چالاک ہے چاچو...کہتا ہے مریم کو ابھی گرومنگ کی ضرورت ہے
لیکن حمزہ کو نہیں؟...یعنی وہ ابھی سے ریڈی ہے….ہاہاہا کتنا آسانی سے مریم کا
پتا کاٹ دیا...کہو چچا زندباد. ?