ارطغرل والا میوزک لگا کر پڑھیں

SardarSajidArif

Politcal Worker (100+ posts)
مندرجہ ذیل تحریر بیک گراونڈ میں ارطغرل ڈرامے والا میوزک چلا کر پڑھی جائے

ال چنگڑل فراری! بیسویں صدی کے اواخر اور اکیسویں صدی کے اوائل میں کھائی قبیلے کے خاندان شغلیہ کی تاریخ سے ماخوذ ایک عظیم الشان داستان ہے

مکاری, بد دیانتی اور خباثت کی سیاہی سے لکھی اس کہانی کا آغاز گورنر ہاؤس لاہور کی ایک نیم تاریک راہداری سے ہوتا ہے جہاں گوالمنڈی میں مقیم کھائی قبیلے کے سردار صاحب جنرل جیلانی مرحوم کی خدمت میں اپنے گول مٹول صاحبزادے, مٹھائی کے ایک نمبر ٹوکرے اور بی اے کی دو نمبر سند کے ہمراہ حاضر ہوئے اور اپنے بیٹے کو کسی مناسب سی جگہ سیٹ کرنے کی استدعا کی. نجانے یہ مٹھائی کا کمال تھا یا صاحبزادے کے چہرے کا جمال, جنرل صاحب بھاگم بھاگ کابینہ کی میٹنگ میں پہنچے, کندھے پر موجود ٹاکی کی مدد سے گرد آلود کرسی کو جھاڑا اور ال چنگڑل صاحب کو وہاں براجمان کر دیا. کیریئر کونسلنگ سے وابستہ افراد کے لیے اندھا دھند سیٹنگ کا یہ وقوعہ کلاسیک کا درجہ رکھتا ہے

جنرل جیلانی کی نواز یافتہ اس متبرک کرسی سے شروع ہونے والا یہ سفر تقریبا چار دہائیوں پر محیط ہے جس دوران خاندان شغلیہ نے بہت سے نشیب و فراز دیکھے, نشیب کے دورانیے میں وہ مشکل دنوں کے لئے مال و اسباب جمع کرتے اور فراز کے دوران ہانپتے کانپتے فرار کا راستہ اختیار کرتے

کھائی قبیلے کو تلاش تھی ایک ایسے مقام کی جہاں ان کی آنے والی نسلیں پروان چڑھ سکیں اور ان کے اس عظیم المرتبت اور اوالعزم فرزند نے اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے جو ان تھک کوششیں اور کاوشیں بروئے کار لائیں وہ تاریخ کے اوراق میں انتہائی سیاہ حروف سے لکھی جائیں گی. سعودی عرب سے سوئٹزرلینڈ اور دبئی سے لے کر برطانیہ تک خیموں کے جال بچھانے کے ساتھ ساتھ آنے والی نسلوں کے لیے زر و جواہرات اور قیمتی اشرفیوں کے انبار بھی لگا دیے گئے تاکہ وہ اپنی زندگیاں مکمل ہڈحرامی کے ساتھ بسر کر سکیں

اس ہوش ربا تاریخی داستان کے بیشتر کردار فی زمانہ ایک فرنگی ملکہ کے زیر سایہ بدیسی سرزمین پر مقیم ہیں اور بقیہ کردار پر پھیلائے کھڑے ہیں


لطف نہیں آیا? مسٹر فراڈیے والا گانا لگا کر دوبارہ پڑھیے

Adeel
 
Last edited: